ہوم << بلتستان کی تاریخی مساجد و خانقاہوں اور سادات کا مختصر تعارف - سراجی تھلوی

بلتستان کی تاریخی مساجد و خانقاہوں اور سادات کا مختصر تعارف - سراجی تھلوی

یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے۔کہ ہر قوم کی پہچان اسکی ثقافت ہے۔ثقافت میں زبان ،رسم و رواج انداز بودوباش ،فن تعمیر اور تاریخی ورثے شامل ہیں۔بلتستان اپنی ثقافت میں مندرجہ بالا تمام عناصر سے مالا مال ہے۔بلتستان میں کئی زندہ زبانیں ،مخصوص رسوم و رواج ،رہن سہن کا منفرد انداز اور مخصوص طرز تعمیر موجود ہیں۔

بلتستان کی جہاں اور بہت ساری منفرد خوبیاں ہیں وہاں اس کی فن تعمیر بھی قابلِ دید ہے۔بلتستان کی قدیم عمارات و عبادت گاہیں اس کی فن تعمیر کی زیبائش کا منہ بولتا ثبوت ہے۔یہاں کی مسجدوں اور خانقاہوں کے در و دیوار منبر و محراب اور ستونوں پر جو خوبصورت دستکاری اور چوبکاری ہوئی ہے۔وہ آج بھی دیکھنے والوں کو ورطہ حیرت میں ڈال دیتی ہیں۔ یہ خوبصورت دستکاریاں جہاں اس علاقے کے قدیم انسانوں کی ذوق حُسن کو بیاں کرتی ہیں وہاں ان پاک دل،ہدایت کے جویا انسانوں کے حقیقت کی تلاش میں کی ہوئی انتھک کوششوں کا غماز بھی ہیں۔

حقیقت کی اس تلاش میں ارض بلتستان مختلف مراحل سے گزر کر اب توحید و سنت ،اور آئمہ معصومین علیھم السلام کے محبین و چاہنے والوں کا مسکن بن گیا۔اور تب سے یہ سرزمین توحید و سنت کے نعروں سے گونجنا شروع ہوا۔اور اس خطے میں اسلامی طرزِ تعمیر کی آمد بھی ہوئی ۔ہمارے اسلاف نے دین اسلام کی تبلیغ وترویج میں کس قدر تکالیف ،ظلم و ستم ،قید و بند کی صعوبتیں برداشت کی اور مثالی اسلامی معاشرہ بنانے میں کامیاب ہوئے۔اس تاریخی مراحل کو سمجھنے کےلیے ارض بلتستان کی تاریخی مساجد و خانقاہوں ،سادات و علمائے کرام کے تاریخ سے آگاہی ناگزیر ہے۔

یہ آگاہی جہاں اسلاف کی محنتوں کو سمجھنے کا ذریعہ ہے۔وہاں آج کے نام و نہاد دیسی لبرل کھوکھلی روشن فکری سے نئی نسل کو بچانے کا بھی بہترین وسیلہ ہے۔استعمار کی پوری کوشش نئی نسل کو اپنے اسلاف سے دور کرنے ،انہیں ایک ان پڑھ طبقہ ٹھہرانے،اور باور کرانے ،اپنے آپ کو دنیا کے تمام زہین انسانوں سے زیرک و ہوشیار باور کرانا ہے۔بدقسمتی سے بعض نادان لوگ اپنے اسلاف کو نیچ ثابت کرنے اور انکے طرز زندگی کو دقیانوسی ٹھہرانے کی ناکام کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ایسے نادانوں کے نزدیک مغرب کا ہلاکت خیز معاشرہ آئیڈیل ہے۔جہاں عریانیت ،فحاشیت انسانی اقدار پر غالب ہیں۔اس مضمون میں ہم نوجوان نسل کو ہمارے اسلاف کی فن تعمیر ،اسلام کےلیے جذبہ و عقیدت اور ہماری پاکیزہ ثقافت کے چند نمایاں پہلووں کو بیان کرنے کی کوشش کریں گے۔اس سلسلہ وار تحریر میں ہمارا تمرکز بلتستان کی قدیم مسجدوں،خانقاہوں،سادات عظام کی جلوہ افروز مقبروں کی مختصر تعارف کرنا ہے۔

Comments

Avatar photo

سراجی تھلوی

سراجی تھلوی ایران کی المصطفی انٹرنیشنل یونیورسٹی کے شعبہ اصول فقہ و فقہ مقارن میں زیر تعلیم ہیں۔ گلگت بلتستان سے تعلق ہے۔ علوم عربیہ میں فاضل درس نظامی اور عصری علوم میں اسلامیات وعربی میں ماسٹر کیا ہے۔ اردو، فارسی اور عربی ادب سے شدید محبت کرتے ہیں۔ شعر و نثر دونوں میں خامہ فرسائی کرتے ہیں۔

Click here to post a comment