آج ایک ٹی وی پر پروگرام دیکھتے ہوئے اک اشتہار نظر سے گزرا جو کہ ایک مشہور نجی ہسپتال میں گردوں کی پیوند کاری کے حوالے سے تھا اور جس بات نے ہمیں ٹھٹھکنے پر مجبور کیا وہ یہ اعلان تھا کہ بالخصوص "مڈل کلاس" طبقے کے لیے ۔
یقین کیجیے کہ اس قسم کی اشتہار بازی نے ہمیں گہرے صدمے میں مبتلا کردیا ۔ علاج معالجے کے حوالے سے یہ طبقاتی فرق تو خاموشی کے ساتھ رواں دواں تھا ہی ،لیکن آج پہلی بار علاج کے حوالے سے اک طبقے کی نشان دہی بھی کردی گئی .
افسوس تو اس بات پر ہے کہ پہلے تو یہ طبقاتی فرق صرف آسائش اور آرائش کی مصنوعات کے حوالے سے ظاہر کیا جاتا تھا،لیکن اب ہم اس قدر ذہنی پستی کا شکار ہوچکے ہیں کہ ہم علاج جو کہ عوام کا بنیادی حق ہے، اس کی بھی کیٹیگری بناکر اشتہار بازی کریں گے .
آخر ہم کس گلی جارہے ہیں کہ اب بیماری بھی اک "پروڈکٹ" ہے جسے بیچنے کے لیے اک ٹارگٹڈ کنزیومر کو متوجہ کیا جائے گا ۔
نوٹ (بس ہم اس بات پر شکر ادا کررہے کہ آنکھیں یہ منظر دیکھنے سے محروم رہیں کہ اک ماڈل ڈھائی کلو میک اپ لگائے اٹھلا کر گردے کی قسطوں پر دستیابی کا اعلان کررہی ہوں )
تبصرہ لکھیے