ہوم << عید اور والدین کی ذمہ داریاں -غلام محی الدین ترک

عید اور والدین کی ذمہ داریاں -غلام محی الدین ترک

ہماری زندگی میں بعض ایام بڑی اہمیت کے حامل ہیں، ان میں سے ایک عید بھی ہے ۔یہ ماہ رمضان کی تکمیل پر اللہ پاک سے انعام پانےکا دن ہے۔ہمیں یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ ہم بحیثیت مسلمان اپنےعقائد و نظریات اور ملی اقدار کے لحاظ سے دنیا کی تمام اقوام سے منفرد اور ممتاز ہیں ۔ مسلمان ہونے کےناطے ہمارا سب سے پہلا تعلق اپنے خالق ومالک عزوجل سے ہے۔یہ تعلق ہمیں ہر نعمت پر اس کا شکر کرنے اور ہر نعمت سے اس کے احکامات کے مطابق لطف اندوز ہونے کا پابند بناتا ہے ، عید سعید جیسی عظیم نعمت پر بطور والدین وسرپرست ہمیں اپنے بچوں میں بھی شکر گزاری واحکاماتِ الٰہی کی پابندی جیسی صفات پروان چڑھانی چاہییں نیز عید الفطر کی حقیقی روح اور مقصد سے آشنا کرنا چاہیے۔

والدین کو چاہیے کہ عید سے قبل ہی اپنے بچوں کی تربیت اس طرح کریں کہ وہ اس مبارک دن کو صحت مندانہ سرگرمیوں کے ساتھ اللہ پاک کی رضا والے کاموں میں گزاریں ۔

عید سے قبل:
اپنے بچوں کو نماز عید کا طریقہ سکھائیے ،نیز نماز عید کے لیے آنے جانے،نیا لباس پہننے،عطر لگانےاور مصافحہ ومعانقہ وغیرہ کی سنتیں ،دعائیں اور آداب سے بھی آگاہ کیجیے۔

عید کے دن:
والد کو چاہیے کہ
1. بچوں کو صبح فجر کے وقت اپنے ساتھ مسجد لے جائیے ۔ رمضان المبارک کے معمولات کو برقرار رکھتے ہوئے اس دن اور ہمیشہ کسی بھی نمازکو ترک یا قضا نہ کریں۔

2. بچوں کو بتائیے کہ عید کے دِن غسل کرنا ، نئے یا دُھلے ہوئے عمدہ کپڑے پہننا اور عطرلگانا مستحب ہے، لیکن اپنے لباس،جُوتے اور کسی بات پر فخروغرور نہ کریں۔انھیں نیا لباس پہننے اور عطر لگانے کی دعا پڑھنے کی ترغیب دلائیے۔

3. عید کو صبح صادِق کے بعد عید کی نمازادا کرنے سے پہلے پہلے بچوں کے ہاتھ سے صدقہ فطر ادا کروائیے۔

4. عِیدُ الْفِطْر کی نماز کیلئے جا تے ہوئے راستے میں آہستہ سے یہ تکبیر کہیےاور بچوں کو بھی یہ تکبیر پڑھائیے : ا للہُ اَکْبَرُ ؕ اَللہُ اَکْبَرُ ؕ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَاللہُ اَکْبَرُ ؕ اَللہُ اَکْبَر وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ ؕ ترجمہ : اللہ پاک سب سے بڑا ہے، اللہ پاک سب سے بڑا ہے، اللہ پاک کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اوراللہ پاک سب سے بڑا ہے ، اللہ پاک سب سے بڑا ہے اوراللہ پاک ہی کے لیے تمام خوبیاں ہیں ۔

5. بچوں کو عید کی سنتوں پر عمل کرواتے ہوئے مسجد /عید گاہ لے جائیں۔ نماز عید کے بعد مصافحہ و معانقہ کی سنتوں پر عمل کروائیے۔یہ پیارومحبت کے جذبات پروان چڑھانے کی ایک زبردست سرگرمی بھی ہے۔اپنے بچوں کے ساتھ بھی محبت کے ساتھ معانقہ کیجیے، ان کی پیشانی پر بوسہ دیجیے۔

6. لوگوں سے ملنا جلنا ایک اہم سماجی کام ہے۔ اپنے بچوں کو عید کے دن پڑوسیوں، دوستوں ، رشتہ داروں اور خاندان کے لوگوں سے ملنے لے جائیں۔ انھیں سماجی رابطے کی اہمیت سے آگاہ کریں اور بتائیں کہ تہواروں پر، خوشی اور غم کے موقعوں پر ایک دوسرے کے گھر جایا کریں۔ مزاج پُرسی کیا کریں۔ ممکن ہو تو تحفے تحائف دیا کریں۔

7. اپنے بچوں کو ترغیب دیجیے کہ وہ اس دن اپنی خوشیوں میں غریب دوستوں کو شریک کریں ،ناراض دوستوں کو منائیں،بزرگوں سے تعظیم اور بچوں سے محبت سے پیش آئیں ۔

8. اپنے بچوں سے خط لکھوائیے کہ وہ اپنی زندگی میں موجود نعمتوں پر غور کریں اور ان کے لیے شکرگزاری کا اظہار کریں۔

9. اپنے بچوں سے عید کارڈز تیار کروائیے اور ان کارڈز پر عید کا اچھا ساپیغام لکھوائیے جس میں وہ اپنے کسی دوست کو عید کی مبارک باد دیں۔ انھیں تاکید کیجیے کہ عید کی چھٹیوں کے بعدجب اسکول جائیں تو ٹیچرز ہوں یا طلبہ ، ہر ایک کو عید کی مبارکباد دیں۔

10. اپنے بچوں سے اُن لوگوں کی فہرست بنائیے جن سے آپ عید کے دن ملنا چاہتے ہیں ۔ اس فہرست میں وہ نام ضرور شامل کیجیے جن کی باتوں سے سیکھ کر بچوں میں آگے بڑھنے کا جذبہ پید ا ہو۔

11. اپنے بچوں کو عیدی دیجیے، نیز انھیں عیدی کے جواب میں جزاک اللہ خیرا کہنے کا بتائیے ، نیز یہ بھی سمجھائیے کہ عیدی کسی سے مانگنی نہیں چاہئے ، عیدی کی حفاظت اور درست استعمال سے متعلق انھیں سمجھائیے کہ اسے فضول چیزوں پر نہ خرچ کریں۔بچوں کو ترغیب دلائیے کہ اپنی عیدی کو کارآمد کاموں جیسے اسکول فیس ، بیگ ،اسٹیشنری یا اس قسم کی دوسری ضرورتوں میں صرف کریں۔اس طرح اُنھیں اپنے والدین کے پیسوں کی قدر ہونے کے ساتھ ساتھ احتیاط سے خرچ کرنے کی تحریک بھی مل سکے گی۔

Comments

Avatar photo

غلام محی الدین ترک

غلام محی الدین ترک کو اردو زبان اور ادب اطفال سے خصوصی دلچسپی ہے۔ یکساں قومی نصاب کے تحت بیس درسی کتابیں تحریر کرچکے ہیں اور یہ سلسلہ ابھی جاری ہے۔ بچوں کے لیے کہانیوں کی تین کتابیں، اور اردو کے ذہنی، تعلیمی اور لسانی کھیلوں پر مشتمل کتاب بھی شائع ہو چکی ہے۔ کراچی یونیورسٹی سے ابلاغ عامہ اور اُردو میں ماسٹرز اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے بی ایڈ کیا ہے۔ اردو کے لیکچرار ہیں۔ پاکستان اور بھارت کے رسائل و اخبارات میں مضامین شائع ہوتے ہیں۔

Click here to post a comment