ایک تھا گدھا اور ایک تھا اونٹ، دونوں کی گہری دوستی تھی۔ وہ دونوں ایک ساتھ سفر کر رہے تھے۔ اونٹ بڑی تیزی سے چلتا تھا، لیکن گدھا اس کے ساتھ برابر چلنے کی کوشش میں کبھی لڑکھڑاتا اور کبھی اپنے قدموں پر دھیان دیتا۔ تھوڑی دور جانے کے بعد گدھے نے اونٹ سے کہا، "بھائی کیا بات ہے؟ تم کبھی ادھر دیکھتے ہو کبھی ادھر، لیکن پھر بھی مجھ سے پہلے پہنچ جاتے ہو۔" اونٹ نے ہنستے ہوئے جواب دیا، "یہ اس وجہ سے نہیں ہے کہ میری ٹانگیں لمبی ہیں، بلکہ اس وجہ سے ہے کہ میں دور سے آنے والی رکاوٹوں کو دیکھتا ہوں اور جب تک وہ رکاوٹ میرے قریب آتی ہے، میں اس سے بچنے کا لائحہ عمل بنا چکا ہوتا ہوں۔ تم صرف اپنے قدموں پر دھیان دیتے ہو اور دور نہیں دیکھتے۔"یہ چھوٹی سی کہانی ایک بہت بڑا سبق سکھاتی ہے۔ زندگی بھی ایک سفر کی طرح ہے، جس میں ہمیں بہت سی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کچھ رکاوٹیں ایسی ہوتی ہیں جنہیں ہم دور سے دیکھ کر ان سے بچنے کی تدبیر کر لیتے ہیں، جبکہ کچھ اچانک آ کر ہمیں پریشان کر دیتی ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہر مشکل میں ایک موقع چھپا ہوتا ہے۔ اگر ہم اپنی آنکھیں کھلی رکھیں، اپنے اردگرد کے ماحول کو سمجھیں اور آنے والی مشکلات کا پہلے سے اندازہ لگا لیں، تو ہم ان پر قابو پا سکتے ہیں اور انہیں اپنی کامیابی کی سیڑھی بنا سکتے ہیں۔
میں آپ کو اپنی زندگی کا ایک تجربہ بتانا چاہتا ہوں۔ جب میں ڈاکٹر آف فارمیسی کی تعلیم حاصل کر رہا تھا، تو مجھے میگزین شائع کرنے کا خیال آیا۔ مجھ سے پہلے بھی بہت سے طلباء نے یہ کوشش کی تھی، انہوں نے مواد بھی اکٹھا کیا تھا، لیکن وہ کامیاب نہ ہو سکے۔ میں نے سوچا کہ آخر کیا وجہ تھی کہ وہ ناکام ہوئے؟ کیا وہ رکاوٹیں تھیں جنہیں وہ پہچان نہیں پائے یا جن پر وہ قابو نہیں پا سکے؟ میں نے اپنا "ہوم ورک" شروع کیا۔ میں نے ان طلباء سے بات کی جنہوں نے پہلے کوشش کی تھی، ان کی ناکامی کی وجوہات جاننے کی کوشش کی۔ میں نے صورتحال کا بغور جائزہ لیا اور دیکھا کہ وہ کون سی رکاوٹیں تھیں جن کی وجہ سے میرے پیشرو ناکام ہوئے تھے۔ ان رکاوٹوں کو پہچان کر میں نے اپنی حکمت عملی بنائی۔ میں نے قدم بہ قدم کام کیا۔ مثال کے طور پر، میں نے محسوس کیا کہ مجھ سے پہلے کے طلباء ایک فعال ٹیم بنانے میں ناکام رہے تھے۔ اس لیے میں نے ٹیم بنانے پر خاص توجہ دی۔ میں نے ایڈیٹوریل ٹیم، مارکیٹنگ اور سیلز ٹیم، اور سوشل میڈیا ٹیم بنائی۔ ٹیم کے ہر ممبر کو واضح ذمہ داریاں سونپیں۔ کام کے بوجھ کو تقسیم کرنے سے کام آسان ہوتا چلا گیا۔ میگزین شائع کرنے تک کے سفر میں میں اکیلا یہ سب نہیں کر سکتا تھا۔ یہ مکمل طور پر ایک ٹیم ورک تھا۔
میرا یہ تجربہ آپ کو یہ بتانے کے لیے ہے کہ وژن کیسے تیار کرتے ہیں؟ رکاوٹیں آنے سے پہلے ان کا ادراک کیسے کیا جاتا ہے؟ خطرات کو مواقع میں کیسے تبدیل کرتے ہیں؟ وژن تیار کرنے کا مرحلہ وار عمل کیا ہے؟ ہم اپنے وژن کے مطابق حکمت عملی کیسے بناتے ہیں؟
سب سے پہلے، آپ کو ایک واضح مقصد یا وژن کی ضرورت ہوتی ہے۔ آپ کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں؟ آپ کی منزل کیا ہے؟ ایک بار جب آپ کو اپنی منزل کا پتہ چل جائے تو پھر آپ کو اس راستے کا جائزہ لینا ہوتا ہے جو آپ کو وہاں تک لے جائے گا۔ اس راستے میں آپ کو کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے؟ ان مشکلات کی نوعیت کیا ہوگی؟ کیا وہ مالی مشکلات ہوں گی، تکنیکی مسائل ہوں گے، یا پھر لوگوں کا رویہ آپ کے لیے چیلنج پیدا کرے گا؟رکاوٹوں کی نشاندہی کرنا ایک فن ہے۔ آپ کو اپنے اردگرد کے ماحول کو بغور دیکھنا ہوتا ہے۔ ماضی کے تجربات سے سیکھنا ہوتا ہے۔ ماہرین سے مشورہ کرنا ہوتا ہے۔ اور سب سے بڑھ کر اپنے اندر جھانکنا ہوتا ہے کہ آپ کی اپنی کمزوریاں کیا ہیں جو آپ کے راستے میں رکاوٹ بن سکتی ہیں۔جب آپ رکاوٹوں کی نشاندہی کر لیتے ہیں تو پھر ان کا تجزیہ کرنا ضروری ہے۔ ہر رکاوٹ کی نوعیت مختلف ہوتی ہے۔ کچھ رکاوٹیں ایسی ہوتی ہیں جنہیں آپ آسانی سے دور کر سکتے ہیں، جبکہ کچھ بہت پیچیدہ ہوتی ہیں اور ان پر قابو پانے کے لیے آپ کو ایک مفصل حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ رکاوٹوں کا تجزیہ کرنے میں یہ جاننا بھی شامل ہے کہ ان کا آپ کے مقصد پر کیا اثر پڑے گا اور آپ کو ان سے نمٹنے کے لیے کتنا وقت اور وسائل درکار ہوں گے۔
اب بات آتی ہے کہ خطرات کو مواقع میں کیسے تبدیل کیا جائے۔ ہر رکاوٹ اپنے اندر ایک موقع چھپائے ہوئے ہوتی ہے۔ جب آپ کسی مشکل کا سامنا کرتے ہیں تو آپ کو نیا کچھ سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ آپ اپنی صلاحیتوں کو نکھارتے ہیں۔ آپ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے نئے حل تلاش کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر، جب میں میگزین شائع کرنے کی کوشش کر رہا تھا، تو میرے سامنے سب سے بڑی رکاوٹ یہ تھی کہ میرے پاس تجربہ نہیں تھا۔ لیکن میں نے اس خطرے کو ایک موقع میں تبدیل کیا۔ میں نے سینئر طلباء اور اساتذہ خاص طور پر ایڈیٹوریل انچارج جناب قمرالزمان کمبوہ صاحب سے رہنمائی حاصل کی۔اس کے علاوہ میں نے خود سے مطالعہ کر کے بھی اس شعبے کے بارے میں زیادہ سے زیادہ جاننے کی کوشش کی۔
وژن تیار کرنے کا ایک مرحلہ وار عمل ہوتا ہے۔ سب سے پہلے، آپ اپنے بنیادی اقدار اور مقاصد کی شناخت کرتے ہیں۔ آپ یہ سمجھتے ہیں کہ آپ کی زندگی کا مقصد کیا ہے اور آپ کس قسم کا اثر دنیا پر ڈالنا چاہتے ہیں۔ دوسرا مرحلہ یہ ہے کہ آپ ایک واضح اور قابل حصول وژن تیار کریں۔ آپ اپنی منزل کا تعین کرتے ہیں اور یہ تصور کرتے ہیں کہ آپ وہاں کیسے پہنچیں گے۔ تیسرا مرحلہ یہ ہے کہ آپ اپنے وژن کو حاصل کرنے کے لیے ایک مفصل حکمت عملی تیار کریں۔ اس میں آپ اپنے اہداف کا تعین کرتے ہیں، ان اہداف کو حاصل کرنے کے لیے اقدامات کی نشاندہی کرتے ہیں اور ان اقدامات کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ایک ٹائم لائن بناتے ہیں۔ چوتھا مرحلہ یہ ہے کہ آپ اپنی حکمت عملی پر عمل درآمد کرتے ہیں۔ آپ محنت کرتے ہیں، مشکلات کا سامنا کرتے ہیں اور اپنی غلطیوں سے سیکھتے ہیں۔ اور پانچواں مرحلہ یہ ہے کہ آپ اپنی پیش رفت کا جائزہ لیتے ہیں اور ضرورت پڑنے پر اپنی حکمت عملی میں تبدیلی کرتے ہیں۔
اپنے وژن کے مطابق حکمت عملی بنانا ایک مسلسل عمل ہے۔ آپ کو ہمیشہ اپنے اردگرد کے ماحول پر نظر رکھنی ہوتی ہے۔ آپ کو اپنے حریفوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنی ہوتی ہے۔ آپ کو مارکیٹ کے رجحانات کو سمجھنا ہوتا ہے۔ اور سب سے بڑھ کر آپ کو اپنی کارکردگی کا باقاعدگی سے جائزہ لینا ہوتا ہے۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کی حکمت عملی آپ کے وژن کو حاصل کرنے میں مدد نہیں کر رہی ہے تو آپ کو اسے تبدیل کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرنی چاہیے۔
یاد رکھیں، زندگی میں کوئی بھی کامیابی آسانی سے نہیں ملتی۔ ہر کامیابی کے پیچھے محنت، لگن اور قربانی ہوتی ہے۔ آپ کو رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑے گا، آپ کو ناکامیوں کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔ لیکن اگر آپ کے پاس ایک واضح وژن ہے، اگر آپ اپنی رکاوٹوں کو پہچاننے اور ان پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اور اگر آپ خطرات کو مواقع میں تبدیل کرنے کا فن جانتے ہیں، تو کوئی بھی چیز آپ کو اپنی منزل تک پہنچنے سے نہیں روک سکتی۔
اونٹ کی طرح دور کی رکاوٹوں پر نظر رکھیں، گدھے کی طرح صرف اپنے قدموں پر نہیں۔ اپنی سوچ کو وسیع کریں، اپنے دل کو بڑا رکھیں اور یقین رکھیں کہ ہر مشکل کے ساتھ آسانی ضرور آتی ہے۔ بس ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اس آسانی کو تلاش کرنے کی کوشش کریں۔
اپنی زندگی کے سفر میں ثابت قدم رہیں اور کبھی بھی ہمت نہ ہاریں۔ یقیناً ایک دن آپ اپنی منزل ضرور حاصل کریں گے۔
تبصرہ لکھیے