اگر آپ کا کاروبار ، آپ کا خاندان، آپ کا گھر، آپ کی شناخت اور آزادی چھین کر آپ کو قید کر دیا جائے۔ آپ کو بھوک، پیاس اور ہر طرح کے جبر، ظلم اور تشدد کا سامنا کرنا پڑے تو پھر باقی کیا بچتا ہے؟ کیا پھر بھی کوئی قوت ایسی ہے جو آپ کو پرامید ، پر عزم اور مضبوط رکھ سکتی ہے ؟
وکٹر فرانکل کی کتاب "Man’s Search for Meaning" اسی سوال کا جواب ہے۔ یہ ایک ایسی کہانی ہے جو زندگی کے سب سے تاریک لمحات میں روشنی تلاش کرنے کا سبق دیتی ہے۔ یہ کتاب انسانی روح کی طاقت، امید کی روشنی، اور زندگی کے معنی تلاش کرنے کی صلاحیت کا ایک ناقابل فراموش سبق ہے۔
وکٹر فرانکل ایک کامیاب نفسیات دان تھے۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران وہ ہٹلر کے حراستی کیمپ میں قید تھے، جہاں انہیں ناقابل تصور تکالیف کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کے خاندان کے تمام افراد، بشمول ان کی بیوی، کیمپوں میں مارے گئے۔ لیکن فرانکل نے اس وقت بھی اپنی زندگی میں معنی تلاش کیے، جب ہر چیز چھین لی گئی تھی، حتیٰ کہ امید بھی۔
فرانکل کہتے ہیں: "انسان سے سب کچھ چھینا جا سکتا ہے، لیکن ایک چیز جو کبھی نہیں چھینی جا سکتی، وہ ہے اپنے حالات کا سامنا کرنے کا رویہ۔" یہ وہ سوچ ہے جو ان کی زندگی اور ان کی کتاب کا بنیادی پیغام ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ وہ کیمپ میں وہ قیدی جنہوں نے اپنی زندگی میں کسی مقصد یا معنی پر یقین رکھا۔ وہ جو اپنے پیاروں سے دوبارہ ملنے کی امید رکھتے تھے، جو کسی خواب کو پورا کرنے کا عزم رکھتے تھے، یا جنہوں نے زندگی کے ہر لمحے کو معنی خیز بنانے کا فیصلہ کیا تھا، وہی جذباتی اور نفسیاتی طور پر سب سے زیادہ مضبوط اور زندہ رہنے کے قابل تھے۔
یہ کتاب سکھاتی ہے ہم زندگی کی مشکلات کو صرف برداشت نہیں کرتے، بلکہ ان سے سیکھ سکتے ہیں اور ہر مشکل میں اپنے لئے معنی تلاش کر سکتے ہیں۔ مشکلات میں معنی تلاش کرنا ہمیں ان سے اوپر اٹھنے کا حوصلہ دیتا ہے۔ فرانکل کا ماننا ہے کہ درد اور تکلیف بھی زندگی کا حصہ ہیں، اور اگر ہم ان میں معنی تلاش کر لیں، تو وہی تکلیف ہمیں مضبوط بنا سکتی ہے۔ مصنف کے مطابق، انسانی زندگی کا سب سے بڑا مقصد کامیابی یا خوشی نہیں، بلکہ معنی تلاش کرنا ہے۔ خوشی اور کامیابی کسی مقصد کی تکمیل کی جد وجہد کے نتیجے میں آتی ہیں، لیکن اگر ہمارا کوئی واضح مقصد نہ ہو، تو یہ سب چیزیں بے معنی ہو جاتی ہیں۔ یہ مقصد کچھ بھی ہو سکتا ہے: اپنے پیاروں کے لیے جینا، دنیا میں مثبت تبدیلی لانا، یا اپنی ذات کی دریافت کرنا۔
فرانکل کی زندگی کا تجربہ ہمیں بتاتا ہے کہ مقصد ایک روشنی کی طرح ہے جو اندھیرے میں بھی راستہ دکھاتی ہے۔ ان کی کہانی ان تمام لوگوں کے لیے ایک سبق ہے جو زندگی کی مشکلات میں راستہ کھو دیتے ہیں۔ انسان کی سب سے بڑی آزادی یہ ہے کہ وہ اپنے حالات کے ردعمل کو خود چن سکتا ہے۔ حالات چاہے کتنے بھی بدترین ہوں، ہم یہ فیصلہ کر سکتے ہیں کہ ہم انہیں کس طرح دیکھیں گے۔ یہ آزادی ہماری سب سے بڑی طاقت ہے، جو ہمیں وہ بنا سکتی ہے جو ہم بننا چاہتے ہیں۔ یہ تصور زندگی بدل دینے والا ہے۔ اگر ہم یہ سمجھ لیں کہ ہماری مشکلات ہماری شخصیت کو تشکیل دینے کا ایک موقع ہیں، تو ہم اپنی زندگی کو ایک نیا مقصد دے سکتے ہیں۔
فرانکل کی کہانی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ زندگی کبھی بھی مکمل طور پر مایوس کن نہیں ہوتی۔ وہ لوگ جو اپنے دل میں امید کا دیا روشن رکھتے ہیں، وہ دنیا کی کسی بھی تاریکی کو شکست دے سکتے ہیں۔ یہ کتاب اس بات کی زندہ مثال ہے کہ انسانی روح کتنی طاقتور اور ناقابل تسخیر ہو سکتی ہے۔ "Man’s Search for Meaning" ہمیں یاد دلاتی ہے کہ زندگی کے ہر لمحے میں معنی ہیں، چاہے وہ لمحہ کتنا ہی مشکل کیوں نہ ہو۔ یہ کتاب ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ زندگی کی سب سے بڑی کامیابی صرف مشکلات کا سامنا کرنا نہیں، بلکہ ان میں سے کچھ سیکھنا ہے۔
خود سے سوال کریں
یہ کتاب ہمیں ایک بنیادی سوال پر غور کرنے پر مجبور کرتی ہے: "آپ کی زندگی کا مقصد کیا ہے؟" یہ سوال آپ کے اندر چھپے امکانات اور خوابوں کو جگاتا ہے۔ یہ آپ کو اپنی مشکلات میں روشنی اور اپنی زندگی میں ایک نیا مقصد تلاش کرنے کا حوصلہ دیتا ہے۔ میں آپ کو دوستانہ دعوت دیتا ہوں کہ اپنے دل کی روشنی کو بجھنے نہ دیں۔ اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کے لیے قدم اٹھائیں اور اپنی زندگی میں معنی تلاش کریں۔ کیونکہ زندگی کا ہر لمحہ، چاہے کتنا ہی مشکل کیوں نہ ہو، ایک موقع ہے کچھ سیکھنے اور کچھ تخلیق کرنے کا۔ زندگی جینے کے قابل ہے، اور یہ کتاب آپ کو یہ یقین دلاتی ہے کہ آپ کا مقصد نہ صرف آپ کی زندگی بدل سکتا ہے بلکہ یہ دنیا کو بدل سکتا ہے۔
تبصرہ لکھیے