600x314

عشق میں شرک نہیں، نہ کوئی بدعت کیجئے – ثمینہ سید

عشق میں شرک نہیں، نہ کوئی بدعت کیجئے
عشق کا نام محبت ہے ،محبت کیجئے

آئیں۔۔ اک بار مجھے دیکھ کےدیکھیں خود کو
آئینہ بدلا نظر آئے تو حیرت کیجئے

ہار جانے پہ یوں شرمندہ نہیں ہونا ہے
دوسرا دیتی ہوں موقع ، ذرا ہمت کیجئے

خود بڑے ہونے کا احساس نہ ہونے دیں اُنہیں
گھر میں چپ چاپ پڑے رشتوں کی عزت کیجئے

زندگی اپنی محبت کے لیے ہی کم ہے۔۔۔۔
آپ کو کس نے سکھایا ہے کہ نفرت کیجئے

فیصلہ دیجئے جو حق والوں کے حق میں جائے
مصلحت والی مگر کوئی نہ صورت کیجئے

بوجھ خود اپنا اٹھانا ہے ثمینہ سید
خود کا ذمہ ہے تو خود اپنی ہی خدمت کیجئے

مصنف کے بارے میں

ثمینہ سید

ثمینہ سید کا تعلق بابا فرید الدین گنج شکر کی نگری پاکپتن سے ہے۔ شاعرہ، کہانی کار، صداکار اور افسانہ نگار ہیں۔ افسانوں پر مشتمل تین کتب ردائے محبت، کہانی سفر میں اور زن زندگی، اور دو شعری مجموعے ہجر کے بہاؤ میں، سامنے مات ہے کے عنوان سے شائع ہو چکے ہیں۔ رات نوں ڈکو کے عنوان سے پنجابی کہانیوں کی کتاب شائع ہوئی ہے۔ مضامین کی کتاب اور ناول زیر طبع ہیں۔ پی ایچ ڈی کر رہی ہیں۔ ریڈیو کےلیے ڈرامہ لکھتی، اور شاعری و افسانے ریکارڈ کرواتی ہیں

تبصرہ لکھیے

Click here to post a comment