ہوم << پاکستان کی سیاسی صورتحال - زونیرا شہاب

پاکستان کی سیاسی صورتحال - زونیرا شہاب

خواب جو دیکھا تھا قائد نے، تھا روشنی کا پیام
آزادی کی منزل پائی، بن گیا اک نیا مقام

پاکستان کی سیاسی تاریخ ہمیشہ اتار چڑھاؤ کا شکار رہی ہے۔ قیامِ پاکستان سے لے کر آج تک، ملک مختلف سیاسی ادوار سے گزرا ہے جن میں جمہوریت، آمریت، اور دیگر نظامِ حکومت شامل ہیں۔ ہر دور میں عوام نے آزادی، انصاف، اور مساوات کے خواب کو حقیقت بنانے کی کوشش کی، لیکن مسائل کی پیچیدگیوں نے ہمیشہ ترقی کی راہ میں رکاوٹ ڈالی۔

ابتدائی دور میں پاکستان کو قیادت کی کمی اور وسائل کی قلت جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ قائداعظم محمد علی جناح کی وفات کے بعد ملک سیاسی عدم استحکام کا شکار ہو گیا۔ آئین سازی اور جمہوری نظام کے قیام میں رکاوٹوں نے قومی ترقی کے خواب کو دھندلا دیا۔
ہم نے خواب دیکھا تھا اتحاد کا، اتفاق کا
سیاسی ہواؤں نے مگر توڑ دیا بھروسہ

آمریت کے مختلف ادوار نے جمہوریت کو کمزور کیا، اور عوامی حقوق کا گلا گھونٹا گیا۔ اس کے باوجود، پاکستانی عوام نے ہر بار آمریت کے خلاف آواز اٹھائی اور جمہوریت کی بحالی کے لیے جدوجہد کی۔ 1970 کی دہائی میں بھٹو دور اور 1980 کی دہائی میں جنرل ضیاء الحق کا مارشل لا پاکستان کی سیاست کے نمایاں دور تھے جنہوں نے ملک پر گہرا اثر ڈالا۔

جمہوری ادوار بھی مسائل سے خالی نہیں رہے۔ کرپشن، اقربا پروری، اور سیاسی انتشار نے عوام کو مایوس کیا۔ سیاسی جماعتوں کی باہمی چپقلش اور عدلیہ پر دباؤ نے بھی ملکی ترقی کو روک دیا۔ عوامی حقوق کی پامالی اور مہنگائی جیسے مسائل ہر شہری کے دل کا دکھ بن چکے ہیں۔
سیاست کے میدان میں، ہم نے صرف وعدے دیکھے
عمل کی جگہ دھوکہ ملا، خواب سب ادھورے دیکھے

تاہم، پاکستان کی سیاسی تاریخ میں مثبت پہلو بھی موجود ہیں۔ نوجوان نسل میں سیاسی شعور بیدار ہو رہا ہے اور سوشل میڈیا نے عوام کو اپنے خیالات کے اظہار کا موقع دیا ہے۔ شفافیت اور انصاف کے مطالبے اب پہلے سے زیادہ مضبوط ہیں۔ اگر سیاسی قیادت ایمانداری، اتحاد، اور دیانتداری کے اصولوں پر چلے تو پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔ ہمیں امید رکھنی چاہیے کہ ملک کی سیاست میں استحکام آئے گا اور خوابوں کا پاکستان حقیقت بنے گا۔
خوابوں کے دیس کو سنواریں گے، عزم ہمارا یہی
ہوگی روشنی ہر گھر میں، پاکستان بنے گا نیا ابھی