رمضان المبارک امت مسلمہ کے لیے خوشی، برکت اور روحانیت کا مہینہ ہے، جس کا آغاز ہر سال شعبان کے مہینے کے بعد ہوتا ہے۔ یہ مہینہ اللہ تعالیٰ کی جانب سے امت مسلمہ کے لیے ایک تحفہ ہے، جس میں اللہ تعالیٰ کی رحمتیں، برکتیں اور مغفرت کی خاص فضائیں ہوتی ہیں۔ رمضان میں روزہ رکھنا فرض ہے، اور اس مہینے کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ قرآن مجید کا نزول بھی اسی مہینے میں ہوا۔ رمضان المبارک میں مسلمانوں کو اپنی عبادات میں اضافے، توبہ اور گناہوں سے بچنے کی تاکید کی گئی ہے۔ اس مہینے کا مقصد نہ صرف کھانے پینے سے رکنا ہے، بلکہ اس کے ذریعے روح کی پاکیزگی، نفس کی تربیت اور اللہ کے قریب ہونے کی کوشش کرنا ہے۔
رمضان کا استقبال ہمیں انتہائی ادب و احترام کے ساتھ کرنا چاہیے۔ یہ وہ مہینہ ہے جس میں ہم اللہ کی خصوصی توجہ اور رحمت سے فائدہ اٹھاتے ہیں، لہذا اس کا استقبال خوشی اور شکرگزاری کے ساتھ کرنا ضروری ہے۔ رمضان کے مہینے کے آغاز سے قبل ہمیں اپنے دلوں کی صفائی، گناہوں سے توبہ اور اعمال صالحہ کی تیاری کرنی چاہیے۔ رمضان کا آغاز ایک نئے عزم کے ساتھ ہونا چاہیے کہ ہم اس مہینے کی عبادات کو بھرپور طریقے سے ادا کریں گے۔
حضور نبی کریم کرم صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان المبارک کو تین عشروں میں تقسیم فرمایا ہے:
رمضان کا پہلا عشرہ رحمت کا ہے، جس میں اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر بے پناہ رحمتیں نازل فرماتا ہے۔ یہ وہ دن ہیں جب ہر مومن کو اللہ کی خاص رحمتوں کا مستحق بننے کی کوشش کرنی چاہیے۔ رمضان المبارک کے فضائل کے بارے میں ایک مفصّل حدیث میں یہ بات وارد ہوئی ہے، جیسا کہ صحيح ابن خزيمة میں ہے: یہ ایسا مہینہ ہے جس کا اول حصہ رحمت ہے، درمیانی حصہ مغفرت ہے اور آخری حصہ جہنم سے خلاصی کا ہے"۔ (صحيح ابن خزيمة،بیہقی، شعب الایمان) . یہ عشرہ ہمیں نیکیوں کی طرف متوجہ کرتا ہے۔ عبادات میں اضافہ، تلاوتِ قرآن، درود شریف کی کثرت اور اللہ کی رحمت کو پانے کے لیے دعا و استغفار اس عشرے کی بنیادی خصوصیات ہیں۔
دوسرا عشرہ مغفرت کا ہے، جس میں اللہ تعالیٰ اپنے گناہ گار بندوں کی مغفرت فرماتا ہے۔ یہ وہ دن ہیں جب ہمیں اپنے گناہوں سے سچی توبہ کرنی چاہیے، کیونکہ اللہ تعالیٰ اس عشرے میں ہر اس بندے کی مغفرت فرما دیتا ہے جو اخلاص کے ساتھ توبہ کرتا ہے۔ یہ عشرہ ہمیں یہ بہترین موقع فراہم کرتا ہے کہ ہم اپنے ماضی کے گناہوں پر ندامت کا اظہار کرتے ہوئے اللہ سے وعدہ کریں کہ آئندہ زندگی اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقوں کے مطابق گزاریں گے۔
رمضان المبارک کا آخری عشرہ دوزخ کی آگ سے نجات کا ہے۔ یہ وہ عشرہ ہے جس میں مسلمانوں کو اپنے ایمان، عبادات اور دعاؤں کے ذریعے اللہ کی رضا حاصل کرنے اور جہنم سے آزادی پانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ آخری عشرے میں وہ رات بھی رکھی ہے جسے "لیلة القدر" یعنی شبِ قدر کہا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس رات کی فضیلت بیان کرتے ہوئے فرمایا: "بے شک ہم نے اسے شبِ قدر میں نازل کیا۔ اور تمہیں کیا معلوم کہ شبِ قدر کیا ہے؟ شبِ قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔" (سورۃ القدر). یہ رات رمضان کی طاق راتوں میں آتی ہے، اور حدیث شریف میں اس رات کو عبادت میں گزارنے کی خصوصی تاکید کی گئی ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس نے شبِ قدر میں ایمان اور ثواب کی نیت سے عبادت کی، اس کے تمام پچھلے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔" (بخاری و مسلم)
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ مہینہ (رمضان کا) تم کو ملا ہے، اس میں ایک رات ہے جو ایک ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔ جو اس سے محروم رہا گویا وہ تمام خیر سے محروم رہا ، اور اس کی خیر و برکت سے کوئی محروم ہی بے بہرہ رہ سکتا ہے۔“ (سنن ابن ماجہ، معجم الکبیر للطبرانی)
مسلمانوں کو ترغیب و تاکید کی ہے کہ وہ اس رات کو اللہ تعالی کی عبادت کریں، رات کو دعا و عبادت اور ذکر وتلاوت میں گزاریں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اسی مبارک رات کی تلاش کے لیے اعتکاف فرماتے تھے اور رمضان کے آخری عشرہ میں پوری پوری رات عبادت میں مشغول رہتے تھے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی سید الرسل اور محبوب رب العالمین تھی ، وہ اللہ کے نزدیک مقبول اور بخشے بخشائے تھے، لیکن پھر بھی اللہ کی رضا کی تلاش میں آپ اتنی جدوجہد فرماتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی ہمارے لیے اسوہ اور نمونہ ہے۔ اللہ تعالی کی رحمت و مغفرت کے ہم سب سے زیادہ محتاج ہیں۔ لہٰذا، ہمیں اس رات کی تلاش و جستجو کرنی چاہیے اور آخری عشرہ کی راتوں کو ذکر و عبادت میں گزارنا چاہیے۔
سحری اور افطاری رمضان المبارک کی عبادات میں اہم حصہ ہیں۔ سحری کھانا روزے کی طاقت اور توانائی کے لیے ضروری ہے، اور افطار کے وقت روزہ کھولنا ایک خاص عبادت ہے۔ اس موقع پر دعا کرنا اور اپنے روزے کی قبولیت کے لیے اللہ تعالٰی سے مدد مانگنا چاہیے۔سحری اور افطاری کے دوران متوازن غذا کا انتخاب ضروری ہے تاکہ جسمانی توانائی برقرار رہے۔ سحری کھانے کے متعلق حضور نبی کریم کرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سحری کھایا کرو، کیونکہ سحری میں برکت ہے۔ (بخاری). اسی طرح افطار کے وقت دعا قبول ہوتی ہے، اس لیے ہمیں دعا میں غفلت نہیں برتنی چاہیے۔
رمضان المبارک اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہمیں ایک نادر موقع عطا کرتا ہے کہ ہم اپنی زندگی کو اللہ کی رضا کے مطابق ڈھالیں۔ یہ مہینہ ہمیں رحمت، مغفرت اور جہنم سے نجات کا پیغام دیتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اس مہینے کی برکتوں سے بھرپور فائدہ اٹھائیں، زیادہ سے زیادہ عبادات کریں، گناہوں سے توبہ کریں، شبِ قدر کی رات میں اپنے لیے بخشش طلب کریں اور یومِ بدر جیسے مواقع سے اسلامی تاریخ کے روشن پہلوؤں کو یاد رکھیں۔
رمضان کا مہینہ اللہ کی مغفرت حاصل کرنے کا بہترین موقع ہے۔ اس مہینے میں اللہ تعالیٰ کی رحمتیں اور برکتیں بے شمار ہوتی ہیں، اور ہم اپنے گناہوں سے توبہ کر کے اللہ کی مغفرت حاصل کر سکتے ہیں۔ اس مہینے میں ہم اپنے گناہوں پر نادم ہو کر اللہ سے معافی مانگیں اور نیک اعمال کرنے کی کوشش کریں۔ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کے مہینے کو مغفرت کا مہینہ قرار دیا ہے، اس لیے ہمیں رمضان کے دوران اپنے گناہوں سے پاک ہونے کی پوری کوشش کرنی چاہیے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں رمضان کی حقیقی برکتوں کو سمجھنے اور ان سے مستفید ہونے کی توفیق عطا فرمائے، آمین۔
تبصرہ لکھیے