ہوم << بیٹی کی تعلیم ضروری ہے. جے پال سنگھ

بیٹی کی تعلیم ضروری ہے. جے پال سنگھ

ماں کبھی نہیں چاہتی ہے کہ اس کی بیٹی نہ پڑھے. ایک ماں ہمیشہ چاہتی ہے کہ اس کی بیٹی پڑھے لیکن معاشرے کے ڈر سے ماں کبھی نہیں کہتی ہے کہ اس کی بیٹی اسکول جائے۔

سب سے بڑے افسوس کی بات یہ ہے کہ گاؤں میں لڑکیوں کی تعلیم نہ ہونے کے برابر ہے. وہاں پر پہلا سوال ہی یہ کیا جاتا ہے کہ لڑکی پڑھ کر کیا کرے گی. اس کے ساتھ کہا جاتا ہے کہ لڑکی کو باہر جانے کی اجازت نہیں ہو گی، یہ عزت کا سوال ہے. بس اسی خوف کی وجہ سے ایک ماں باپ اور گھر والوں کے سامنے مجبور ہو جاتی ہے۔

معاشرے میں ہمیشہ سے مردوں کی بالادستی اور حکمرانی رہی ہے. ان کے من میں جو الزامات آتے ہیں ، لگا دیتے ہیں. ان دیکھے خطرات اور اندیشوں کی وجہ سے عورت کی کردار کشی کی جاتی ہے. عورت کے ساتھ زیادتی کی وجہ اس کے کپڑوں اور چال ڈھال کو قرار دیا جاتا ہے۔ اگر اس صورتحال کو بدلنا ہے تو ماؤں کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ بیٹی کو لازما تعلیم دلوائیں گی. ایک بیٹی پڑھے گی تو پڑھا لکھا معاشرہ اور خاندان وجود میں آئے گا۔ اس سوچ کو بدلنا پڑے گا کہ لوگ کیا کہیں گے، لوگوں کے کہنے سے کچھ نہیں ہو گا اور نہ ہی ہوتا ہے۔ اگر دنیا کے قدم سے قدم ملا کر چلنا ہے تو پھر لڑکیوں کی تعلیم ضروری ہے۔

ایک ماں نے اپنی بیٹی سے خوبصورت طریقے سے کہا: '' یاد رکھنا تمھارا سپنا صرف اور صرف تمھارا ہے۔ کچھ لوگ تمھارے سپنے پہ ہنسیں گے، انھیں بھاڑ میں جانے کو کہنا. بہت کم ایسے لوگ ہوں گے جو تمھارے سپنے کو سمجھیں گے، انھیں گلے سے لگا کر رکھنا، وہ تمھارا سپنا زندہ رکھیں گے۔ تمھارے رستے میں دِقتیں اور مشکلیں آئیں گی مگر کوئی دِقت زیادہ دیر ٹک نہیں پائے گی۔ بس اپنے سپنے کو اپنی نظروں سے دور مت ہونے دینا، پتا ہے کیوں؟ کیونکہ ہمارے پاس اگر زندگی میں آگے بڑھنے کو کچھ بھی ہے نا تو وہ ہے ہمارا سپنا اور یہ ہم سے کوئی نہیں چھین سکتا۔"