وادی کشمیر گزشتہ ستتر سالوں سے بھارتی فوج کے ظلم و ستم کا شکار ہے۔ یہ خطہ نہ صرف قدرتی حسن سے مالا مال ہے بلکہ اس کی تاریخی، ثقافتی اور مذہبی اہمیت بھی بے پناہ ہے۔ مگر بدقسمتی سے اس وادی کے مکینوں کو آزادی، انصاف اور امن کی زندگی نصیب نہیں ہو سکی۔
بھارت کے غیر قانونی قبضے کے نتیجے میں کشمیری عوام نے ہر دن کو عذاب کی صورت گزارا ہے۔ ان ستتر برسوں میں ہزاروں کشمیری مرد، خواتین اور بچے بھارتی افواج کے ہاتھوں شہید ہو چکے ہیں، اور ہزاروں بے گھر ۔ بھارتی حکومت نے مختلف حربوں سے کشمیریوں کی آواز کو دبانے کی کوشش کی ہے، مگر کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد نہ صرف جاری ہے بلکہ ان کی ثابت قدمی نے عالمی سطح پر آواز اٹھائی ہے۔
کشمیر کے لوگ اپنی زمین، اپنے حقوق اور اپنی آزادی کے لیے لڑ رہے ہیں۔ چاہے وہ بھارتی فوج کی جانب سے مسلط کی گئی کرفیو ہو، یا مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، کشمیری عوام نے دکھایا ہے کہ وہ اپنے حقوق کے لیے کسی بھی قربانی کے لیے تیار ہیں۔ یہ ثابت قدمی اور قربانیاں اس بات کی عکاس ہیں کہ کشمیری عوام کا جذبۂ آزادی کبھی ماند نہیں پڑ سکتا۔
ان ستتر سالوں میں کشمیریوں نے عالمی سطح پر اپنے مسئلے کو اجاگر کیا ہے، اور اپنے درد و غم کو دنیا بھر میں پہنچایا ہے۔ مختلف بین الاقوامی فورمز اور تنظیموں نے کشمیر کی حالت زار پر تشویش ظاہر کی ہے، مگر اس مسئلے کا حل ابھی تک نہیں نکلا۔ بھارت کا کشمیر پر غیر قانونی قبضہ اور کشمیریوں کی آزادی کی خواہش آج بھی برقرار ہے۔
کشمیریوں کا عزم اور ان کی جدوجہد کی تاریخ بتاتی ہے کہ آزادی کی قیمت خواہ کیسی اور کتنی ہی کیوں نہ ہو، کشمیری کبھی بھی اپنی سرزمین اور حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ وادی کشمیر کا مستقبل ایک دن ضرور روشن ہوگا، کشمیری عوام اپنی آزادی کا جشن ضرور منائیں گے ان شاءاللہ ۔
کوئی تو ہو جو مری آس بندھائے آ کر
ان مظالم سے مری جان چھڑائے آ کر
بیٹیوں کا مری ناموس بچائے آ کر
مُزْدَهِ نُصرتِ رحمان سُنائے آ کر
اے خدا اب تو کسی یار و مددگار کو بھیج
کسی خالد کو کسی حیدرِ کرار کو بھیج
تبصرہ لکھیے