ہوم << امریکی صدر ٹرمپ کی نئی کرپٹو کرنسی - سلمان علی

امریکی صدر ٹرمپ کی نئی کرپٹو کرنسی - سلمان علی

امریکہ کے 47 ویں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف اٹھا کر معاملہ سنبھال لیا۔حلف سے ایک دن قبل ہی میاں بیوی نے سوشل میڈیا پر اپنی کرپٹو کرنسی متعارف کرادیں۔امیروں کے شوق ایسے ہی ہوتے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ بھی ارب پتی امریکی ہے، بڑے کاروبار ، بڑے پیسے کمانے کے بعد سب کو طاقت کا نشہ چڑھتا ہے ۔ مال کی منفی قدر اُس کو سب کچھ کرنے کی اندھی طاقت کے حصول کی جانب دوڑاتی ہے۔یہ کام امریکہ میں ڈانلڈ ٹرمپ نے بھی کیا۔ اُس کے پاس کوئی ایجنڈا نہیں تھا تو اُس نے لبرل قوم پرستی کا نیا نعرہ نکال لیا۔ امریکہ کو عظیم بنانے کا لالی پاپ لیکر وہ آگیا اور چھا گیا۔

حلف سے ایک دن قبل ہی اُس نے یہ کرنسی کا نیا چونچلا چھوڑ دیا ۔ اب ڈالر کے نوٹ پر تو ابھی ٹرمپ نہیں آسکتا تو اُس نے کہا کہ اپنی ہی کرنسی بنا لیتے ہیں۔ امیروں کے شوق ایسے ہوتے ہیں ناں ؟ یہی نہیں ٹک ٹاک پر پابندی ختم کرتے وقت بھی ٹرمپ نے ایسا ہی کچھ کہا کہ اس کو بھی ہم خرید لیتے ہیں۔ گرین لینڈ کے جزیرے کو کہا کہ ہم خرید لیتےہیں۔ وہ سُنا ہے آپ نے کہ’’ا نوکھا لاڈلا ۔کھیلن کو مانگے چاند۔‘‘ مگریہ لاڈلا مانگتا نہیں ہے خرید لیتا ہے۔ ورنہ اپنا خو دکا چاند بنا لیتا ہے۔ اسی کے ذیل میں ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹرمپ میم اور اُس کی بیوی ملانیا نے بھی اپنے نام ملانیا سے کرنسی کی لانچنگ کردی ۔جس نے کرپٹو مارکیٹ میں نئی ہلچل پیدا کی ہے۔ یہ اقدام ٹرمپ کے عہدے سنبھالنے کے دوران کیا گیا، جو کہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ کرپٹو کرنسیز کے میدان میں ایک نئی حکمت عملی اپنانا چاہتے ہیں۔

ٹرمپ ڈالر:
یہ میم کرنسی سولانا بلاک چین پر تیار کی گئی ہے، جو تیز رفتار اور کم لاگت والے ٹرانزیکشنز کے لیے مشہور ہے۔ابتدائی دنوں میں تو اس کی قیمت میں زبردست اضافہ ہوا، جو 18,000 فیصد تک پہنچ گئی، لیکن بعد میں اس میں کمی آئی۔

ملانیا ڈالر:
ملانیا نے اپنی کرپٹو کرنسی کا اعلان سوشل میڈیا پر کیا، جس کا مقصد ان کے ساتھ 'رابطہ' اور 'سپورٹ' فراہم کرنا ہے۔ملانیا ڈالر کی مارکیٹ ویلیو تقریباً 1.7 بلین ڈالرز کے قریب ہے۔
سینٹر فار کانگریشنل اینڈ پریزیڈنشیل اسٹڈیز کے بانی اور سابق ڈائریکٹر جیمز تھربر نے اس عمل کو شرمناک اور خاندانی کاروبار کہا بلکہ کنفلکٹ آف انٹرسٹ (بڑے مفادات کاتنازعہ ) قرار دیا۔ ظاہر ہے کہ مقبول امریکی صدر کے کوائن کون خریدنا نہیں چاہے گا۔ سب کو معلوم ہے کہ وہ کاروباری بھی ہے اور اُس کے دائیں بائیں صرف ارب پتی ہی کھڑے ہیں۔

سرمایہ کاری کے مواقع:
یہ نئی کرپٹو کرنسیز سرمایہ کاروں کے لیے نئے مواقع فراہم کرتی ہیں۔ خاص طور پر ٹرمپ کے حامیوں کے لیے یہ ایک موقع ہے کہ وہ اپنے پسندیدہ رہنما کی حمایت کریں۔ اگرچہ یہ میم کرنسیز عموماً غیر مستحکم ہوتی ہیں، لیکن ان کی مقبولیت سرمایہ دارانہ نظام میں نئے سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرتی ہے۔ان کرنسیز کی لانچنگ نے مارکیٹ میں ہلچل پیدا کی ہے، جس سے دیگر سرمایہ کاروں کی توجہ بھی حاصل ہوئی ہے۔تاہم، سرمایہ کاروں کو ان کی غیر مستحکم نوعیت کو مدنظر رکھنا چاہیے، کیونکہ قیمتوں میں تیزی سے اضافہ اور کمی کا رجحان خطرناک ہو سکتا ہے۔

ریگولیٹری تبدیلیاں:
ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران وعدہ کیا تھا کہ وہ بٹ کوائن کا ایک اسٹریٹیجک ذخیرہ بنائیں گے اور مالیاتی ریگولیٹرز کو مقرر کریں گے جو کہ کرپٹو انڈسٹری کے حق میں ہوں گے۔یہ تبدیلیاں ممکنہ طور پر سرمایہ دارانہ نظام کو مزید فروغ دے سکتی ہیں۔ٹرمپ کا یہ اقدام ان کے حامیوں کو متحرک کرنے اور انہیں مالی طور پر شامل کرنے کا ایک طریقہ ہو سکتا ہے۔انہوں نے اپنی مہم کے دوران کہا تھا کہ وہ عوامی دلچسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسے اقدامات کریں گے جو ان کے حامیوں کو خوش کریں۔

اقتصادی ترقی:
ٹرمپ کا کہنا تو یہی ہے کہ اسکا مقصد امریکہ کی معاشی ترقی کو فروغ دینا اور نئے سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنا ہے تاکہ عوام خوشحال ہوں ، امریکہ مزید ترقی کرے۔ یہ اقدام نہ صرف انفرادی سرمایہ کاروں بلکہ مجموعی طور پر معیشت پر بھی مثبت اثر ڈال سکتا ہے۔یہ اقدام اس بات کا ثبوت ہے کہ کس طرح سیاسی شخصیات جدید مالیاتی نظام میں شامل ہو رہی ہیں اور عوامی دلچسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے نئے راستے تلاش کر رہی ہیں۔