ہوم << ٹرمپ کی ناکامی کا آغاز شہر عزیمت سے ہوگا - ابوالاعلی سبحانی

ٹرمپ کی ناکامی کا آغاز شہر عزیمت سے ہوگا - ابوالاعلی سبحانی

ڈونلڈ ٹرمپ کی فتوحات کا آغاز شہر عزیمت سے ہوا، اس نے اپنی پالتو غاصب ریاست کو ایک خطرناک منجھدار سے نکالنے میں کامیابی حاصل کی، صحیح بات یہ ہے کہ اس منجھدار میں خود امریکہ بھی بری طرح پھنس چکا تھا . اس کا اندازہ لگانے کے لیے سات اکتوبر کے بعد والے ایک دو ماہ تک امریکی صدر، وزیر خارجہ، اور دوسرے امریکی وزراء کی طرف سے آنے والے بیانات کو ایک بار دیکھ لیں، اور پھر گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ ان بیانات میں آنے والی تبدیلیاں دیکھ لیں. یہ معرکہ اگر ایک سال مزید اسی طرح جاری رہتا تو غاصب ریاست کے ساتھ ساتھ امریکہ بھی ایک خطرناک بحران کا شکار ہوجاتا!

ٹرمپ نے الیکشن جیتنے کے بعد اپنی پوری کوشش اس بات پر لگادی کہ کسی طرح جنگ بندی ہوجائے۔ اور جنگ بندی معاہدہ کی خبروں کو قریب سے فالو کرنے والے خوب اچھی طرح جانتے ہیں کہ اس معاہدہ میں شہر عزیمت کے جیالے کس طرح اپنی ایک ایک بات منوانے میں کامیاب رہے، اور پھر آخر میں یاہو کو اس کے لیے کس طرح ٹرمپ کے نمائندے کا سخت دباؤ قبول کرنا پڑا، خیر، آخرکار ٹرمپ جنگ بندی کی اپنی کوششوں میں کامیاب رہا، اور اسے ٹرمپ کی پہلی اور سب سے بڑی کامیابی سے تعبیر کیا جانے لگا.

جنگ بندی معاہدے کے جو نتائج سامنے آئے ان کا اندازہ شاید ٹرمپ کو بھی نہیں تھا. دنیا بھر کے تجزیہ نگاروں نے اسے صاف طور پر شہر عزیمت کی فتح سے تعبیر کیا. اور عملی طور پر جہاں ایک طرف غاصب ریاست میں اس معاہدے کے بعد بڑے پیمانے پر سوگ بھی منایا گیا اور اسے اپنی شکست بھی تسلیم کیا گیا. وہیں دوسری طرف شہر عزیمت کے گلی گلی اور کوچوں کوچوں میں اس کو لے کر جو فتح کا جشن منایا گیا، اور جس طرح گلی گلی چراغاں کیا گیا، اس کا دنیا بھر نے مشاہدہ کیا.

قیدیوں کے تبادلے کا پہلا مرحلہ غاصب ریاست کو چونکا دینے والا تھا، اور ثالثی کرنے والے ممالک سے اس کی باقاعدہ شکایت بھی کی گئی. لیکن دوسرا مرحلہ تو اس کے پورے وجود کو جھنجوڑ کر رکھ دینے والا تھا. اس نے ہر پہلو سے دشمن کی ہزیمت پر مہر ثبت کردی. اور پھر الجزیرہ سے نشر ہونے والی ڈاکیومنٹری میں پیش کردہ حقائق کا بھی اس پورے منظرنامہ میں ایک الگ ہی رول رہا.

اس پورے منظرنامہ کو سامنے رکھتے ہوئے ٹرمپ کے آج کے بیان کو پڑھنے کی ضرورت ہے. وہ شہر عزیمت کو اجاڑ دینے کا پرپوژل لے کر آیا ہے. وہ یہاں کی آبادی کو مصر اور اردن کی طرف منتقل کردینا چاہتا ہے. یہ دشمن کا بدترین نازی ایجنڈا رہا ہے، جس میں وہ ہر بار ناکام رہا ہے. اس بار اس ایجنڈے کو ٹرمپ بہادر لے کر آگے بڑھ رہے ہیں. صدر بہادر کو معلوم ہونا چاہیے کہ؛ یہ شہر عزیمت اس کی کامیابیوں کے نقطہ آغاز کے بعد، بہت جلدی ہی اس کی بدترین ناکامیوں کا بھی نقطہ آغاز بن سکتا ہے.