روزگار (گھر و خاندان چلانے اور پالنے کا عمل) ایک دوسرے پر ظلم و زیادتی کے عمل میں تبدیل ہوچکا ہے کیونکہ عصر حاضر کا فرد روزگار کی بجائے ؛ کمائی کی نیت کی بنیاد پر باہر نکل رہا ہے !
سرمایے میں اضافہ، بس اضافہ اور مسلسل اضافہ اس کا واحد مقصد حیات بن چکا ہے!
چنانچہ اس کے لیے یہ __
▪️لوگوں کی دنیاوی زندگیوں سے بھی کھیل رہا ہے
▪️ان کی آخروی و دائمی حیات کی تباہی کا سامان بھی پیدا کر رہا ہے
▪️سب کچھ تسخیر کر رہا ہے
▪️اندھا دھند ایجادات کر رہا ہے
▪️بلا وجہ پراجیکٹس کھڑے کر رہا ہے
▪️کمپنیاں بنا رہا ہے
▪️اول فول نت نئے برانڈز نکال رہا ہے
▪️قدرتی کائنات کا باغی و قاتل بن چکا ہے
▪️انسانیت کی اجتماعیت کو ٹکڑے ٹکڑے کر رہا ہے
▪️انسانوں کے مستقبل برباد کر رہا ہے
▪️فطرت کو شدید بری طرح سے انتہائی سفاکیت کیساتھ مسلسل مسخ کر رہا ہے
▪️دھڑا دھڑ انسانی صحت و جان دشمن اشیاء بنائے جا رہا ہے
▪️خوراک، فضا، پانی و ماحولیات کو اس نے آلودہ و جان لیوا بنا دیا ہے
▪️ہر طرف دھواں پھیلا دیا ہے
▪️ڈسپوزیبل کلچر تعمیر کر دیا ہے
▪️معاشروں کے معاشروں پر کیمیکل اور پلاسٹک کی بمباریاں کر رہا ہے
▪️فاسٹ فوڈز، کولڈ ڈرنکس، جنک فوڈز وغیرہ وغیرہ ؛ بچوں کے کھانے پینے کےلئے زہر پہ زہر لانچ کر رہا ہے
▪️عورتیں، بچے، بڑے، بوڑھے سب کے سب دائمی مریض بنا کر فارماسیوٹیکل کمپنیوں اور اسپتالوں کے بزنس چلا رہا ہے
▪️ہر تیسرا بندہ اپنی باڈی میں میڈیسن پہ میڈیسن انڈیل رہا ہے
▪️ہر دوسرے انسان کا جگر، معدہ،گردہ، پھیپھڑا، نالیاں، آنتیں، اعصاب، ہڈیاں، مسلز، سیلز، روح و دل، پورا جسم لاغر اور تباہ و برباد کر دیا ہے
▪️سوچ کمزور و کھوکھلی کر دی ہے
▪️خیالات پراگندہ کر دیے ہیں
▪️افکار، نظریات، ایمانیات، عقائد و کردار پلید بنا دیے ہیں
▪️غیرت و حمیت ختم کر رہا ہے
▪️رشتے تڑوا رہا ہے
▪️خاندان و نسب چھڑوا رہا ہے
▪️بڑی تیزی کے ساتھ انسانیت کو خالق کائنات کی عبادت سے آزاد و فری کروا رہا ہے
▪️جنگیں کروا رہا ہے
▪️معاشروں میں کوٹ کوٹ کر تعصبات و عصبیتیں بھر رہا ہے
▪️خواہشات کے اس پجاری کے آگے قدرت کے محدود (کافی شافی) ذرائع ناکافی ہیں
▪️انسانی تاریخ کا یہ بدترین ظالم ہر شے کی خونی کشید کاری کر رہا ہے
▪️عقل و نفس کا پیروکار ؛ حلال و حرام، جائز و ناجائز کے کسی بھی فرق کا یہ ماڈرن منکر پھر بھی راضی نہیں ہوا، تو اب یہ مذہب کو اپنی کمائیوں کی راہ میں رکاوٹ مانتے ہوئے، الحاد و سیکولر ازم کی گود میں ترقیاں تلاش کر رہا ہے
▪️مذہب سے جان خلاصی کے لئے جو جہان کی اگلی پچھلی جہالتیں و غلاظتیں پھیلا رہا ہے
▪️تعلیم، شعور، مذہبی صورت کی رسومات و خرافات اور انسانیت نامی منجن، چورن اور سب بھاشن اس کا بس ہتھیار اور کمائی کے زبردست ذرائع ہیں
▪️عورت کو اس نے استعمال کی چیز بنا چھوڑا ہے اور اسے اپنی نجس و شیطانی فیکٹریوں و انڈسٹریوں کی مشین بنا کر رکھ دیا ہے
▪️عام انسان کے گلے پہ لاحاصل بلند معیار زندگی کا طوق پہنا کر، ہر فرد کو مفاد پرست اور خود غرض بنا کر، اولڈ ہومز اور ڈے کیئر ہومز والی بدبو دار جدید سوسائٹیاں تشکیل دے رہا ہے
▪️دنیا کو جرائم کی آماجگاہ بنا دیا ہے
▪️دنیا جیل خانوں سے بھر گئی ہے
▪️پاگل خانوں میں انسانوں کا رش لگا دیا ہے
▪️نیچرل و حقیقی خوشی چھن گئی ہے
▪️اصلی راحت، فرحت و مسرت قریباً ناپید ہوگئی ہے
▪️انسانوں کی ایک بڑی تعداد خودکشی کی طرف چل پڑی ہے
احباب!
روزگار اور حقیقی ضروریاتِ زندگی کی تکمیل اس کا مسئلہ ہی کب ہے؟
آج اس کا واحد مسئلہ ؛ لذات، خواہشات اور درہم و دینار کی پرستش ہے، کمائی، محض کمائی اور مسلسل کمائی میں بڑھوتری و تیزی ؛ اس کا واحد مقصد حیات ہے؛ جس کیلئے یہ دنیا کو بھی جہنم بنا دینے کیلئے تیار ہے اور مرنے کے بعد خود جہنم میں جانے کے لیے بھی ۔۔۔ استغفرُللہ، نعوذ باللہ من ذالک
تبصرہ لکھیے