خوش رہنا ہرانسان کی سب سے بڑی تمنا رہی ہے۔ جو غمگین ہیں وہ خوشی کی تلاش میں ہیں۔ دل خوش ہے تو کانٹوں پہ بھی آرام بہت ہے.
قناعت ، شکر گزاری اور محبت خوش رہنے کے بنیادی اصول ہیں ۔اگر آپ خوش رہنا چاہتے ہیں تو اللہ پر کامل بھروسہ اور توکل کریں ۔دعا اور عبادت کا اہتمام کریں۔ اپ کا گھر خوشیوں کا گہوارہ اور خوش حال کنبہHappy Family آپ ہی کی کوششوں کا رہین منت ہوسکتا ہے، جسے ہم Art of thinking یا سوچنے کا فن کہتے ہیں۔ خوشی دراصل آپ کے اندر چھپی ہوتی ہے ، اسے باہر نہ ڈھونڈیں ، بس اسے محسوس کرنے اور اس کی نشو نما کرنے کی ضرورت ہے ۔ زندہ دل لوگ ہر حال میں خوش رہنے کا ہنر جانتے ہیں ۔ اگر زندگی میں سرشاری کی کیفیت حاصل ہو جائے تو یہ بڑی راحت ہے ۔ ہم خود خوش رہ کر دوسروں کو خوش رکھ سکتے ہیں۔
بدلو سوچ بدلو زندگی
خوشی کو اپنی سوچوں میں تلاش کیجیے ۔ آپ کی مثبت سوچ ، آپ کے خیالات آپ کو بے پناہ خوشیاں دیں گے ۔ آپ جو سوچتے ہیں وہی حقیقت بن جاتی ہے اور خوشی اس وقت آتی ہے جب ہم قناعت کرنا سیکھ لیتے ہیں۔
جس کی جیسی آنکھیں ہیں
دنیا با لکل ویسی ہی ہے
مال داری دل کی بے نیازی میں ہے اورسب سے بڑی خوشی قناعت میں ہے"(علی کرم اللہ وجہہ)
آئن اسٹائن نے کہا ہے کہ سادہ زندگی گزارنے میں خوشی ہے۔ خوشی کا راستہ اس وقت کھلتا ہے جب آپ اس چیز کو قبول کرلیں جو آپ کے کنٹرول میں نہیں ہے ۔ جو حاصل ہے اس کی قدر کرنا سیکھیں اور رب کے شکر گزار بندے بنیں ۔
غزلوں میں ہماری بو لتاہے
وہی کانوں میں رس گھولتا ہے
وہی بند کواڑیں کھولتا ہے
ہم کوئی کمال نہیں کرتے
خوش رہنے کا ہنر
"تم اپنی خواہشوں کو اپنی عمر اور اپنے وجود سے چھوٹا کرلو تم خوشی بھی پاجاؤں گے اور سکون بھی ۔جو مل گیا اس پر شکر کرو،جو چھن جائے اس پر افسوس نہ کرو ، جو مانگ لے اسے دے دو ، جو بھول جائے اس کو بھول جاؤ ۔زندگی میں جب سکون واطمینان کم ہو جائے تو سیر ہر نکل جاؤ،تمہیں راستے میں سکونTranquility بھی ملے گی اور خوشی بھی۔ دینے میں خوشی ہے ، وصول کرنے میں غم۔اللہ راضی رہے گا تو جگ راضی رہیے گا،وہ ناراض ہوگیا تو نعمتوں سے خوشبو اڑ جائے گی۔ اجتماعی کاموں میں دوسروں کو فیصلہ کرنے کاموقع دینا ،جو جارہاہوں اسے جانے دینا مگر جو واپس آرہا ہو اس پر کبھی اپنا دروازہ بند مت کرنا۔"
دل تھا ،مسرتیں تھیں،جوانی تھی،شوق تھا
لیکن غم ز ما نہ ہر ایک شئے کو کھا گیا
خوش رہنے کے لیے پہلا کام
صحت مند زندگی اپنائیں ۔متوازن غذا کھائیں . ورزش اور چہل قدمی کو معمول بنائیں . میٹھی نیند کا مزہ لیں،گہرے سانس لیں. ازدواجی زندگی کا مکمل اور بھر پور لطف اٹھائیں ۔
Maindfulness رہنے کے لیے مراقبہ , نماز سے اپنے اندر کے تناؤ ،افسردگی کو کم کریں ۔
رشتہ داروں , دوست احباب سے اچھے تعلقات استوار کریں۔ لوگوں کے کام آئیں ان کی مدد کریں۔ رضاکارانہ کاموں میں حصہ لیں ۔ نئی نئی سرگرمیوں کا حصہ بنیں ۔
معاف کرنے کی عادت ڈالیں۔ صبر و تحمل کی زندگی بسر کریں۔ غصہ پر کنٹرول کریں۔ چھوٹی چھوٹی خوشیوں کو محسوس کریں ۔ اپنے چھوٹے بڑے مشغلوں اور تفریح کے لیے وقت نکالیں ۔
اہداف طے کریں ۔وقتا فوقتاً اپنی دلچسپیاں بدلتے رہیں۔
اب میں خوش رہنے لگا ہوں تو مجھے حیرت ہے.
�ز ندگی کیسے بدلتی ہے ، سمجھ آتی ہے
سیکھو اور بدلو زندگی
آپ دوسروں کی خوشی میں اپنی خوشی محسوس کریں. حسد کی آگ میں کبھی خود کو نہ جلائیں۔ خوشی وہی ہے جس سے تمہاری روح کو سکون ملے، اور یہ حاصل ہوتی ہے علم و حکمت سے ۔ ہم اپنےآپ سے باہر ساری چیزیں ڈھونڈتے رہیں گے ، مگر اپنے کھوئے ہوے دل کو کبھی نہ ڈھونڈیں گے ، حالانکہ عیش و مسرت کا سارا سامان اسی کے اندر سمٹاہوا مل جائے گا۔راحت والم کا احساس ہمیں باہر سے کوئی لا کر نہیں دے دیا کرتا ۔ یہ خود ہمارا ہی احساس ہے جو کبھی زخم لگاتا ہے ۔کبھی مرہم بن جاتا ہے۔ ایک ہی چیز حسن استعمال اور اعتدال عمل سے فضل وکمال کا زیور ہوتی ہے اور سوئے استعمال اور افراط و تفریط عمل سے بد اخلاقی کا دھبہ بن جاتی ہے ۔ اگر آپ خوشی کی تلاش میں ہیں تو پھر ماضی کے غم اور مستقبل کے اندیشوں کی بجائے حال میں جینے کی کوشش کریں۔
تبصرہ لکھیے