آفتاب اقبال نے اپنے وی لاگ میں کیا کہا ہے؟
کچھ احباب فکرمند ہیں کہ غالبا آفتاب اقبال نے غامدی صاحب پر مالی بدعنوانی یا کسی اور طرح کے الزامات لگائے ہیں۔ ایسا ہر گز نہیں ہے۔ آفتاب اقبال نے تو یہ کہا ہے کہ ان کے نزدیک ناممکن ہے کہ جاوید احمد غامدی کسی مالی بدعنوانی میں ملوث ہوں۔ اپنے وی لاگ میں وہ کہتے ہیں:
“یہ کہنا کہ جاوید احمد غامدی صاحب نے کسی بھی وقت، کسی بھی شکل میں مالی بے ضابطگی کی ہو، میرے نزدیک ناممکن ہے۔
میں یہ تسلیم کرنے والوں میں آخری شخص ہوں گا کہ جاوید احمد غامدی صاحب نے جان بوجھ کر کوئی مالی بے ضابطگی کی ہو۔”
آفتاب اقبال مزید کہتے ہیں:
“یہ ممکن ہے کہ جاوید احمد غامدی صاحب کے نام کے پردے میں یا ان کی شخصیت کی آڑ لے کر کوئی اپنا مقصد حاصل کر رہا ہو، اور غامدی صاحب کو اس کا علم نہ ہو۔”
چنانچہ ان کے تحفظات غامدی صاحب کے داماد جناب حسن الیاس اور غامدی سنٹر امریکہ کے ادارے کے حوالے سے ہیں۔ آپ احباب کی سہولت کے لیے آفتاب اقبال کے وی لاگ کے اہم نکات ہیش خدمت ہیں:
آفتاب اقبال نے اپنے وی لاگ میں بتایا ہے کہ:
1- حسن الیاس ایک چالاک شخص ہیں۔
آفتاب اقبال کا کہنا ہے کہ حسن الیاس ایک چالاک، اور دنیاوی معاملات میں گہری دلچسپی رکھنے والے انسان ہیں۔ میں نے جاوید احمد غامدی صاحب کے چار بچوں کو دیکھا ہے، خاص طور پر ان کے دو بیٹے، جواد اور معاذ، جو نہایت بے غرض اور نیک نیت ہیں۔ جواد غامدی بھی نہایت عاجز اور شاکر انسان ہیں۔ حسن الیاس ان کے بالکل برعکس ہیں۔ آفتاب اقبال مزید لکھتے ہیں کہ یہ ممکن نہیں کہ آپ جاوید احمد غامدی صاحب کی تربیت کو دیکھیں اور اس میں کسی دنیاوی خواہش کی جھلک نظر آئے۔
2-جاوید احمد غامدی حصار میں ہیں؟
آفتاب اقبال کا کہنا ہے کہ جاوید احمد غامدی صاحب کے گرد ایک ایسی دیوار کھڑی کر دی گئی ہے کہ ان کے پرانے دوست بھی ان تک رسائی حاصل نہیں کر سکتے۔ یہ طرز عمل غامدی صاحب کی شخصیت کے لیے نامناسب ہے۔ (اگرچہ اس حوالے سے حسن الیاس پر اکثر تنقید ہوتی رہتی ہے کہ وہ جسے ذاتی طور پر پسند نہیں کرتے اسے غامدی صاحب سے ملنے نہیں دیتے) اس حوالے سے آفتاب اقبال نے اپنے تحفظات بتائے کہ کیسے حسن الیاس صاحب نے ان کو غامدی صاحب کے ساتھ ملنے سے جان بوجھ کر روکا۔
آفتاب اقبال نے غامدی سنٹر اور حسن الیاس پر الزام لگاتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ مبینہ طور پر جاوید احمد غامدی صاحب کے لیے ایک قسم کا “آئرن کرٹن” (Iron Curtain) کھڑا کر دیا گیا ہے۔جیسے سوویت روس کے دور میں ایک دیوار قائم کی گئی تھی، تاکہ باہر کی معلومات اندر نہ جائیں اور اندر کی معلومات باہر نہ نکلیں۔ (غالبا ان کا اشارہ اس طرف ہے کہ جاوید احمد غامدی صاحب تک باہر کے حقائق تک رسائی کو ناممکن بنا دیا گیا اور انھیں سب اچھا ہے کی رپورٹ دی جا رہی ہے۔ ان کے مطابق جاوید احمد غامدی کے اردگرد بھی ایسا ہی ایک حصار بنایا گیا ہے، جو ان کی شخصیت کے لیے نامناسب ہے۔)
3- غامدی صاحب کی آڑ میں مالی مفادات کا حصول؟
آفتاب اقبال کہتے ہیں کہ یہ ممکن ہے کہ جاوید احمد غامدی صاحب کے نام کے پردے میں یا ان کی شخصیت کی آڑ لے کر کوئی اپنے لیے مفادات اور دیگر مقاصد حاصل کر رہا ہو، اور غامدی صاحب کو اس کا علم نہ ہو۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ غامدی صاحب کے پیچھے چھپ کر، کوئی اپنے ذاتی مقاصد حاصل کرے۔ (غالبا ان کا اشارہ غامدی سنٹر امریکہ کے ڈونیشن مانگنے کے طریقہ کار پر ہے۔ غامدی سنٹر امریکہ نے جس طرح غامدی صاحب کے پروگراموں پر دس دس ڈالر کا ٹکٹ لگایا اور جس طرح سوشل میڈیا پر اپلوڈ کی جانے والی ہر پوسٹ پر مبینہ طور پر بھیک کی طرح ڈونیشن مانگنے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ غالبا ان مضحکہ خیز طریقوں پر ہی بات ہو رہی ہے)۔ (اسی طرح مبینہ طور پر حسن الیاس صاحب پر بھی نئے افراد کا غامدی صاحب سے جذباتی تعلق قائم کرکے ان سے مبینہ طور پر نقد رقم، تحائف اور ٹریولنگ کے دوران سہولیات کی طرح سے مالی منفعت حاصل کرنے کا الزام لگایا جاتاہے۔)
4- حسن الیاس، غامدی صاحب اور فکر غامدی کے لیے خطرہ
آفتاب اقبال نے اس حوالے سے بھی خدشے کا اظہار کیا ہے کہ جاوید احمد غامدی صاحب کے داماد، حسن الیاس آج کل خبروں کی زینت بنے ہوئے ہیں، اور وہ مستقبل میں شاید غامدی صاحب کی شخصیت اور ان کی فکر کے لیے مزید مسائل کا باعث بن سکتے ہیں۔
5- غامدی سنٹر امریکہ، غامدی صاحب کا مزار/آستانہ؟
آفتاب اقبال صاحب کہتے ہیں کہ مجھے ایسا محسوس ہو رہا ہے جیسے جاوید احمد غامدی صاحب اور ان کے ادارے کو ایک مزار یا آستانہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، جو بالکل نامناسب ہے۔ (احباب کو اندازہ تو ہو گا کہ جناب حسن الیاس مبینہ طور پر لوگوں کو جاوید احمد غامدی کی علمی شخصیت سے نہیں جوڑتے بلکہ انھیں غامدی صاحب سے محبت کرکے جذباتی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس حوالے سے ان پر ایک پرانا الزام یہ بھی ہے کہ وہ مبینہ طور پر غامدی صاحب کے گرد شاگردوں کی بجائے مریدین کواکٹھے کر رہے ہیں۔ آفتاب اقبال کا اشارہ غالبااسی طرف ہے۔)
6- غامدی سنٹر امریکہ کا غامدی صاحب سے کیا تعلق ہے؟
آفتاب اقبال کے مطابق یہ کہا جاتا ہے کہ غامدی سنٹر آف اسلامک لرننگ امریکہ کا جاوید احمد غامدی صاحب سے کوئی تعلق نہیں اگر ایسا ہی ہے تو غامدی صاحب کا نام استعمال کیوں کیا جا رہا ہے اور سنٹر کا نام “غامدی” کیوں رکھا گیا ہے۔
7- غامدی سنٹر امریکہ کو غامدی صاحب کا نام استعمال کرکے مشکوک سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
آفتاب اقبال کہتے ہیں کہ غامدی سنٹر آف اسلامک لرننگ امریکہ ایک غیر منافع بخش تنظیم (Non-Profit Organization) ہے، لیکن ہم جانتے ہیں کہ ایسی تنظیمیں لاکھوں ڈالرز کماتی ہیں۔ یہ لاکھوں یا کروڑوں ڈالرز کمائیں اور اچھے مقاصد کے لیے کام کریں، تو اس میں کوئی مسئلہ نہیں۔ لیکن جاوید احمد غامدی کے نام کو استعمال کر کے کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
8- غامدی سنٹر امریکہ کو پیسے کہاں سے آتے ہیں؟
آفتاب اقبال کا کہنا ہے کہ غامدی سنٹر آف اسلامک لرننگ کو مکمل وضاحت دینی چاہیے کہ یہ ادارہ کہاں سے فنڈنگ حاصل کرتا ہے اور یہ فنڈز کس مقصد کے لیے اور کہاں استعمال ہوتے ہیں۔
9- صرف امیروں ہی کو غامدی صاحب سے سوالات پوچھنے کی اجازت کیوں ہے؟
آفتاب اقبال نے اس بات پر بھی اعتراض کیا ہے کہ غامدی سنٹر آف اسلامک لرننگ کی ویب سائٹ پر لکھا ہوا ہے کہ لوگ جاوید احمد غامدی صاحب سے سوال پوچھ سکتے ہیں، لیکن اس کے لیے ڈونیشن دینا ضروری ہے۔ ایسا کیوں ہے؟ جو ڈونیشن نہیں دے سکتے ان کو غامدی صاحب سے سوال پوچھنے کی اجازت کیوں نہیں۔
10- جاوید غامدی صاحب، غامدی سنٹر امریکہ سے فوری علیحدگی اختیار کریں۔
آفتاب اقبال کا کہنا ہے کہ جاوید احمد غامدی صاحب جیسے انسان کو حسن الیاس اور غامدی سنٹر امریکہ کے مشکوک معاملات اور سرگرمیوں کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔ انھوں نے جاوید احمد غامدی صاحب کو فوراً اس ادارے سے علیحدگی اختیار کرنے کا مشورہ بھی دیا ہے۔
11- جاوید احمد غامدی ایکشن لیں۔
انھوں نے جاوید احمد غامدی صاحب سے درخواست کی ہے کہ انھیں اس بات کا جائزہ لینا چاہیے کہ غامدی سنٹر کا یہ ادارہ کس طرح ان کے نام اور شہرت کو استعمال کر رہا ہے۔ انھوں نے واضح کیا ہے کہ وہ یہ بات اس لیے کہہ رہے ہیں کہ یہ مسئلہ صرف ان کی شخصیت اور ان کے نام تک محدود نہیں، بلکہ ان کے نظریات اور کام پر بھی اثر ڈال سکتا ہے۔
12- غامدی اور فکر غامدی کے لیے جذبات
آفتاب اقبال نے کہا ہے کہ جاوید احمد غامدی جیسے سیدھے سادے انسان کے لیے یہ پروٹوکول اور سخت رویہ ان کے اصولوں کے خلاف ہے۔ ان کی زندگی ہمیشہ سادگی اور شفافیت کی مثال رہی ہے، اور انہوں نے کبھی بھی اپنے اصولوں کے خلاف کوئی عمل نہیں کیا۔ یہ صورت حال ان کی شخصیت اور ان کے کام کو نقصان پہنچا سکتی ہے، اور اس کے سدباب کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جاوید احمد غامدی کو ایک مخلص اور دانشمند انسان کے طور پر جانا جاتا ہے، اور اس بات کا خیال رکھا جانا چاہیے کہ ان کی شہرت پر کوئی داغ نہ لگے۔ میں امید کرتا ہوں کہ جاوید احمد غامدی صاحب خود اس معاملے پر بات کریں گے اور حقائق کو واضح کریں گے۔ یہ ان کے لیے اور ان کے نظریات کے تحفظ کے لیے بہت ضروری ہے۔ غامدی صاحب کو ان معاملات کو صاف طور پر واضح کرنا ہوگا تاکہ جاوید احمد غامدی صاحب کی شخصیت اور نام پر کوئی انگلی نہ اٹھے۔ معاملہ اتنا آسان نہیں کہ وقت کے ساتھ دب جائے یا لوگ اسے بھول جائیں۔
تبصرہ لکھیے