سپریم کورٹ آف پاکستان نے اپنا فیصلہ سنا دیا ۔ پنجاب اسمبلی کے انتخابات 14 مئی کو ہی ہوں گے۔
سپریم کورٹ کے بینچ نے چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں 3 مارچ کے محفوظ کردہ فیصلے کو جاری کر دیا۔ فیصلے کے مطابق ، نگران حکومت کے قیام کے بعد 90 دن کے اندر اندر انتخابات کی شرط آئین نے عائد کر رکھی ہے ۔ اس مدت میں مزید اضافہ کسی صورت بھی آئین سے مطابقت نہیں رکھتا اور اس مہلت میں اضافے کی کوئی واضح وجہ بھی نہیں ۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے یہ واضح کیا کہ الیکشن کی تاریخ موخر کرنے کا اختیار الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پاس تھا ہی نہیں ۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے حکومت پاکستان کو ہدایت کی کہ 20 ارب روپے انتخابات کی مد میں الیکشن کمیشن کے حوالے کیے جائیں ۔
جبکہ دوسری جانب سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کو وفاقی کابینہ نے اقلیتی فیصلہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت وزیر اعظم شہباز شریف نے خود کی۔ اجلاس کا اعلامیہ یہ تھا کہ 9 رکنی بینچ کا فیصلہ 3 ججز کی رائے پر جاری کیا گیا ہے اور یوں اس اقلیتی فیصلے کی کوئی آئینی حیثیت نہیں ۔
تبصرہ لکھیے