فیفاورلڈ کپ 2022 شروع ہوا تو آغاز میں ہی کسی جوتشی نے غیر متوقع نتائج کا خدشہ ظاہر کیا تھا ، چنانچہ تقریباً ہر روز ایک اپ
سیٹ سامنے آیا۔
اسپین اور مراکش کا میچ بھی کھیل کی دنیا میں ایک ایسا ہی منظر تھا جب ایک عالمی طاقت اور 2010 کی ورلڈ چیمپئن، اسپین پینالٹی کِکس پر شکست سے دوچار ہوئی۔
مگر تاریخ کا یہ کاتب تو اسپین کا یہ میچ 1492، بلکہ اس سے بھی بہت پہلے سے دیکھتا چلا آ رہا ہے ۔ وہ وقت بھی گزرا جب ازابیلا اور فرڈیننڈ گھوڑوں پر سوار ہو کر آئے اور مجھ سے میرے شہر کی چابیاں لے گئے ۔ چلیے وہ تو زمانے کی فطرت ہے ،اسے جرمِ ضعیفی کی سزا کہیے، کہ، "نہیں دُنیا کے آئینِ مُسَلّم سے کوئی چارا"
مگر پھر جب ازابیلا اور اس کا نظریہ غالب آ گیا تو پھر اس نے میرے نظریے کے ساتھ کیا کِیا؟؟؟ کیا اس نے اسلامی عبادات و رسومات کی ادائیگی پر پابندی عائد نہیں کی؟ کیا اس نے بحیثیتِ مجموعی اسلام پر پابندی عائد نہیں کی؟
ان ہسپانوی مسلمانوں کا احوال سنیے جنہیں زندگی اور اسلام میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا تھا۔
ہزاروں ہسپانوی مسلمانوں کو ہر روز قتل کیا جاتا ۔ پھر 1504 میں مالکی فقہ کے مفتی، امام احمد بن ابی جمعہ نے وہ معروف فتویٰ جاری کیا جس کی ایک دستاویز آج بھی ویٹی کن میں محفوظ ہے، کہ ہسپانوی مسلمان اپنی جان اور آبرو بچانے کے لیے عیسائیوں کے ساتھ عبادت کریں ، خلافِ اسلام کلمات مجبوراً ادا کریں، سور کھائیں یا شراب پیئیں تو یہ ان کے لیے جائز ہو گا۔ یوں اعلانیہ مسلمان ہسپانیہ میں تقریباً نا پید ہو گئے۔
اور پھر ایک دن ایسا ہوا کہ ازابیلا کو ایک کھیل کھیلنے کی سوجھی۔ چنانچہ اس نے اعلان کروایا کہ جو مسلمان ملک چھوڑنا یا ہجرت کرنا چاہیں وہ فلاں دن ساحل پر پہنچیں، انہیں ان کے مطلوبہ دیس پہنچا دیا جائے گا۔ ہزارہا مسلمان گھروں سے ہجرت کی راہ پر نکلے مگر ان کا بڑا حصہ تو موقع پر ہی قتل کر دیا گیا، چند ہزار ہی ہجرت کی راہوں پر گامزن ہو سکے۔
عیسائیت کے علمبردار حضرات رومی حکمران ڈائیکلیشن یعنی
Gaius Aurelius Valerius Diocletianus
کے مظالم کا رونا پچھلے 1750 برس سے روتے آ رہے ہیں ، مگر کیا آپ نے ہسپانیہ میں مسلمانوں کے لیے قائم کردہ عقوبت خانوں کا تذکرہ سنا ہے؟؟؟ کیا قتل کے ان اذیت ناک ذرائع کا نام سنا جو ازابیلا اور فرڈیننڈ اور پھر ان کے جانشینوں نے مسلمانوں کے لیے ایجاد کیے تھے؟؟؟
اچھا یہ بتائیے آپ نے سورۃ بروج پڑھی ہے؟؟؟
اس کی ساتویں آیت ہے،
"اور ان کا قصور اس کے سوا کچھ نہ تھا کہ وہ قادرِ مطلق اللہ پر ایمان لائے تھے۔"
چنانچہ ، جب مراکش کے ہاتھوں شکست پر اسپینش کھلاڑیوں کے آنسو بہے تو ہمارے خیالات کی رو ہمیں کسی اور طرف لے گئی۔ ہماری جنگ تو ان کھلاڑیوں سے ہے ہی نہیں۔ کھیل کے میدان میں آج مراکش جیتا، کل اسپین جیت جائے گا۔ ہمارا تاریخ کا کاتب تو کچھ اور بات کہہ رہا تھا۔
ہمارا آنسوؤں کا یہ سلسلہ تو کسی اور دریا سے جا مِلتا ہے،
سورۃ بروج کی ہی 17 ویں آیت میں ارشاد ہے،
"کیا تم نے لشکروں کا احوال سنا ؟؟؟"
اور احسن عزیز نے کہا تھا،
ہم نے الحمد سے لے کے والناس تک
جو سبق بھی پڑھا وہ بھلایا نہیں
ہم کو روئیں ہماری ہی مائیں سدا
ہم نے تم کو اگر خوں رلایا نہیں
تبصرہ لکھیے