آج کل ہر طرف لڑائی جھگرے اور افراتفری کا عالم ہے ۔ جہاں دیکھو عدم برداشت اور اخلاق کی کمی۔ خاص طور پر میاں بیوی کے درمیان اختلافات جس میں کوئی سمجھوتہ کرنے پر آمادہ نہیں۔ اپنی اپنی ضد کے آگے اولاد کا مستقبل تباہ۔ پھر ایک دوسرے پر بہتان اور الزامات کی بھرمار۔
یہاں تک کہ ٹی وی پر چینل بدلنے کے دوران بھی اگر کسی ڈرامے کا ڈائیلاگ سننے کو ملے تو طلاق کے سوا کوئی موضوع ہی نہیں ہے۔ میاں بیوی کے رشتے سے زیادہ دوستی کے رشتے کو فروغ دیا جاتا ہے۔ میاں بیوی بنتے ہی ڈھیروں مسائل اور لڑائی جھگڑے۔ان سب کی ایک بڑی وجہ تربیت کی کمی بھی ہے۔ لوگ دقیانوسی سمجھتے ہیں لیکن اب بھی اچھے اور شریف گھرانوں میں طلاق کو برا سمجھا جاتا ہے۔ خاندانی لڑکیاں خود کو مشرقی لڑکیاں کہہ کر طلاق سے بچتی ہیں۔ مرد بھی پیار محبت سے نسل در نسل ملنے والی تربیت کا مان رکھتے ہیں۔
میری بوں اور بالخصوص بچیوں سے گزارش ہے کہ آپس میں محبت اور برداشت سے رہیں۔ اور اللہ اور اسکے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی سکھائی گئی +دعائیں ضرور سیکھیں۔
ربنا ھب لنا من ازواجنا وذریاتنا قرہ اعین وجعلنا للمتقین اماما
ہر نماز میں لازمی پڑھیں اسکے علاوہ ایک خوبصورت دعا۔ جو میں نے ایک کتاب میں پڑھی تھی
جو اباجی نے ہماری شادی ہر ہمیں دی تھی " تحفہ دلہن "
جو رب محمد صلی اللہ علیہ و سلم اور انکی پیاری بیویوں کے درمیان محبت پیدا کر سکتا ہے وہی تو ہمارا رب بھی ہے ہم اسے انکی محبت کا واسطہ دے کر دعا کریں کہ
"اللھم الف بینی وبین زوجی کما الفت بین محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم و خدیجتہ رضی اللہ تعالٰی عنہا۔" اے اللہ مجھ میں اور میرے شوہر میں ایسی محبت پیدا فرما جیسی تو نے حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم اور حضرت خدیجہ کے درمیان پیدا فرمائی .
اللھم الف بینی وبین زوجی کما الفت بین محمد صلی اللہ علیہ وسلم وعائشۃ رضی اللہ تعالٰی عنہا
اے اللہ تو مجھ میں اور میرے شوہر میں ایسی محبت پیدا فرما جیسی تو نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت عائشہ کے درمیان پیدا فرمائی.آمین ثم آمین یارب العالمین !
تبصرہ لکھیے