مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کی بدترین ریاستی دہشتگردی کا شکار کشمیری مسلمان پاکستان کے پرچم کولہراتے ہوئے کشمیر بنے گا پاکستان کا نعرہ بلند کر رہے ہیں۔ صرف چند ہفتوں میں پچاس سے زیادہ کشمیری نوجوانوں کو انڈین فوج نے اس لیے شہید کر دیا کیوں کہ کشمیری پاکستان کے ساتھ اپنا رشتہ ختم کرنے کے لیے تیار نہیں۔ہندوستان اور اُ س کی فوج کی کشمیریوں کی پاکستان سے محبت کے خلاف نفرت کا اظہار ایک حالیہ ویڈیو (جو سوشل میڈیا میں ان دنوں شیئر کی جا رہی ہے) سے ظاہر ہوتا ہے جس میں چند ہندوستانی فوجی شہید کشمیریوں کے جسد خاکی کو چھریوں کے وار کر کے اس انداز میں بے حرمتی کر رہے ہیں کہ انسانیت شرما جائے۔
ہندوستان کی نفرت در اصل پاکستان کے خلاف ہے جس کا اظہار وہ کشمیریوں پر اپنے ظلم و ستم ڈھا کر کر رہا ہے۔ کشمیریوں کا جرم یہ ہے کہ وہ پاکستان سے محبت کرتے ہیں اور پاکستان کے ساتھ رہناچاہتے ہیں۔ لیکن ہم سے اور ہمارے کشمیری بھائیوں سے اس قدر نفرت کرنے والے ہندوستان کے متعلق ہماری پالیسی انتہائی شرمناک اور قابل مذمت ہے۔ انڈیا جو ہمارے کشمیری بھائیوں بچوں کا قاتل ہے، ہماری بہنوں بیٹیوں کی بے حرمتی کر رہا ہے اُسے ہم نے کھلی چھٹی دی ہوئی ہے کہ وہ پاکستان کے اندر اپنی فلموں، ڈراموں، اشتہاروں کے ذریعے ہمیں اندر سے اس طرح کھوکھلا کر کے رکھ دے کہ ہمیں اُس کے ظلم و ستم پر آواز اٹھانے کی ضرورت ہی محسوس نہ ہو۔
جوہم سے اتنی نفرت کرتا ہے کہ ہم سے محبت کرنے والے شہید کشمیریوں کی لاشوں کو چھریوں کے وار کر کر کے چھلنی کرنے میں خوشی محسوس کرتا ہے، ہم اُسی ظالم ہندوستان کی فلموں ڈراموں کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتے۔ ہم ہندوستان کے فلمی اداکار اور اداکارائوں کو اپنا ہیرو سمجھتے ہیں۔ ہماری بے حسی کی یہ حالت ہے کہ وہ انڈیا جو اپنے ملک میں کسی پاکستانی ٹی وی چینل کو دکھانے کی اجازت نہیں دیتا ہے اور جس نے مقبوضہ کشمیر میں تمام ٹی وی چینلز پر پابندی عائد کر دی ہے، ہم اُسی انڈیا کے ٹی وی چینلز کو غیر قانونی طور پر پاکستان بھر میں دکھاتے ہیں جس پر نہ حکومت کارروائی کرتی ہے اور نہ ہی فوج اس مسئلہ پر بولتی ہے، بچوں کے لیے بھی ہمارے ہاں دکھائے جانے والے کارٹون چینلز میں غیر قانونی ہندی چینلز سر فہرست ہیں۔ اب تو ہماری خبریں بھارتی فلموں اور اُن کے سپر اسٹارز کی خبروں کے بغیر مکمل نہیں ہوتیں جبکہ اشتہارات تو اب زیادہ تر ہندوستان کے ہی یہاں چلائے جاتے ہیں۔
یہ سب کچھ حکومت اور فوج کے علم میں ہے لیکن کوئی بولتا ہی نہیں۔ ہندوستان اپنے میڈیا کے پروپیگنڈے کے ذریعے ہم پاکستانیوں سے ہماری پہچان چھین رہا ہے اور ہم خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ ہندوستان اپنے میڈیا کے ذریعے ہمارے معاشرہ اور ہمارے بچوں کی اس انداز میں ذہن سازی کر رہا ہے کہ ہم اپنے آپ کو غلط اور ہندوستان کو آئیڈیالائز کرنا شروع کر دیں اور یہی وجہ ہے کہ کشمیریوں پر ہندوستان کے ظلم و ستم کے خلاف ہماری آواز میں وہ دم خم نہیں رہا جو کبھی ہوا کرتا تھا۔ کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کا مسئلہ ہو تو ہمارے ہاں اس کام کے لیے صرف اسلامی جماعتیں اپنے کارکنوں کے ساتھ جلسے جلوس منعقد کرتی ہیں جن کو ہمارا میڈیا دکھانے سے بھی گریز کرتا ہے کہ کہیں ہندوستان ناراض نہ ہو جائے۔
ہماری بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنما صرف خاص موقعوں پر کشمیریوں کے حق میں وہی گھسے پٹے بیانات دیتے ہیں جنہیں ہم سالہا سال سے سن رہے ہیں لیکن کوئی عملی قدم نہیں اُٹھایا جاتا۔ ہماری تو یہ حالت ہے کہ ہندوستان پاکستان میں اگر کسی کو کشمیریوں کی مدد کرنے پر دہشتگرد کہہ دے تو ہم بھی وہی کہنا شروع کر دیتے ہیں۔ بلکہ اب تو دو قومی نظریہ کے حامی اخبارات میں بھی ایسے ایسے مضامین شائع کیے جا رہے ہیں جو کشمیرکے شہیدوں کی شہادت پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ ہم زبانی کلامی کشمیریوں سے ہمدردی کا اظہار تو کرتے ہیں لیکن ہمارے دل اور دماغ میں ہندوستان ہی چھایا ہوا ہے۔ ہم اپنی تاریخ، دو قومی نظریہ اور پاکستان کے قیام کے اصل مقصد کو بھلا کر shining India کے اُس فراڈ کو سچ سمجھ بیٹھے ہیں جو ہمیں ہندوستان کا میڈیا دکھاتا ہے اور جسے دیکھے بغیر ہم اب زندہ نہیں رہ سکتے اور اسی لیے ہماری حکومت ہو، فوج، پارلیمنٹ یا عدالت کوئی ہندوستان کے میڈیا کے پاکستان پر اس حملہ کو روکنے کے لیے تیار نہیں
تبصرہ لکھیے