1. آپ بلیک ٹی چھوڑ کر گرین ٹی کی عادت ڈالنا چاہتے ہیں کیونکہ بلیک ٹی پی کر گھبراہٹ سی محسوس ہوتی ہے
2. کوئی اچھی، شریف، پھرتیلی، سگھڑ، بس اپنے کام سے کام رکھنے والی، کم گو سی گھریلو ملازمہ/ملازم چاہیے آپ کو، مگر ان صفات کی حامل کوئی نہیں مل رہی/ رہا.
3. صبح شام کے اذکار کرنے میں باقاعدگی نہیں ہے. جب سب کے بیچ بیٹھے آپ اذکار کر رہے ہوتے ہیں تو بار بار آپ کی توجہ بٹتی ہے یا کوئی بچہ بلا لیتا ہے.
4. اپنے وزن کے بارے میں آپ بہت حساس ہیں. ایک آدھ پاؤنڈ کا اضافہ بھی آپ کو پریشان کر دیتا ہے.
5. اگلے دن کا دودھ آنے کا ابھی وقت نہیں ہوتا اور پچھلا پہلے ہی ختم ہو جاتا ہے. احساس تب ہوتا ہے جب بچوں کو فروٹ، بادام یا کھجور شیک کے لیے دودھ کی ضرورت ہو اور پیکٹ والا دودھ (پاؤڈر/لیکویڈ) آپ کم سے کم استعمال کرنا چاہتے ہوں.
6. آپ روزانہ سوچتے ہیں کہ کپڑے رات کو ہی استری کر لوں گا/گی مگر تھکن اتنی شدید ہوتی ہے کہ ہر رات یہ کام صبح پر ٹال دیتے ہیں.
7. واک کے فوائد آپ کو ازبر ہیں. صحن یا چھت پر واک کرنا آپ کو اچھا نہیں لگتا اور باہر کسی پارک وغیرہ میں جانے میں سستی ہو جاتی ہے یا کوئی آپ کو لے کر نہیں جاتا.
8. آپ جانتے ہیں کہ رات کو سورۃ ملک پڑھ کر سونا عذابِ قبر سے نجات کا باعث ہو گا مگر بستر پر لیٹتے ہی آپ کی آنکھ لگ جاتی ہے.
اور... اور... اور...
اسی طرح کے بے شمار چھوٹے چھوٹے مسائل کا سامنا آپ کو سارا دن رہتا ہے. دن اگلا شروع ہو جاتا ہے مگر مسائل وہی کے وہی اور وہیں کے وہیں
تو آئیے ان کی کل تعداد کو دو پر تقسیم کر کے آدھا کر لیتے ہیں.
یہ تو تھیں چند مثالیں. آپ اپنے مسائل کی لسٹ بنا کر اسی طرح کے جوڑے تلاش کریں. افادہ عام کے لیے کمنٹس میں شیئر بھی کریں. اس طرز عمل سے مسائل ختم تو نہیں ہوں گے لیکن امیدِ واثق ہے کہ تعداد نصف رہ جائے گی!
بہترین اور مفید عملی نکات جن پر عمل کرنا چنداں مشکل نہیں... بس ضرورت ہے تو قوت ارادی اور مستقل مزاجی کی.. .
جزاک اللہ خیرا کثیرا اختی الکریمہ ????
شکریہ صالحہ ?