ماتم مجھ پہ جو جائز ہوتا تو
بربریت پہ آج روتی میں
قتل انسانیت پہ نوحہ اور
کرب آدمیت پہ روتی میں
لیکن دین مسلم کی میں گواہی ہوں
اشک پینا مری عبادت ہے
صبر سے جینا ہے اُصول مرا
حق پہ لڑنا میری قیادت ہے
مجھ کو لازم ہے درد میں جینا
درد ہونے سے ہی تو اُٹھے گا
مردہ جذبوں سے آلودہ یہ جسم
ماتم مجھ پہ جو جائز ہوتا تو
اپنے فرسودہ ادراک پہ روتی میں
قتل اخلاق پہ نوحہ اور
کذب کردار پہ روتی میں
تبصرہ لکھیے