ہوم << حضرت نے فرمایا (02) - سید ثمر احمد

حضرت نے فرمایا (02) - سید ثمر احمد

سید ثمر احمد نابغہ عصر محترم احمد جاوید کی پرمغز اور روح پرور نشستوں کے تذکرے کا سلسلہ
نشست(23-04-10)...
٭ بندگی کی دو بنیادیں عبادت اور استعانت ہیں۔
٭ فرمائشوں کی فہرست ہونا بھی ناقص دعا ہے اور فرمائشیں نہ ہونا بھی ناقص ہے۔
٭ عبادت معبود پر نثار ہوجانے کا نام ہے۔ استعانت فرمائشوں پہ اصرار کا نام نہیں۔ استعانت کا منتہی اللہ کی خوشنودی ہے۔
٭ اچھی دعا کا عمل: پہلی شرط رزقِ حلال، جو اس کی ایمان کی طرح حفاظت نہیں کرتا وہ صاحبِ دعا نہیں ہو سکتا،حرام رزق والا پیٹ بھرنے کی دعا نہیں مانگے گا، اور دوسری شرط صاحبِ توکل ہونا، رزقِ حلال بندے کے ظاہر کو اللہ سے جوڑتا ہے اور توکل باطن کو، توکل اپنی ضرورت کو جانتے ہوئے تمام کوشش کے بعد نتائج اللہ پر چھوڑنا ہے، متوکل کی کوششیں بھی دعا ہیں۔
٭ شرط اس چیز کو کہتے ہیں جو تھوڑی بھی خراب ہو تو پوری چیز خراب ہوجاتی ہے۔
٭ جو دنیا کے نتائج اللہ پر چھوڑے گا اور راضی رہے گا، اللہ آخرت اس پر چھوڑ دے گا۔
٭ دعا کے آداب: حمد و ثنا کا حصّہ اچھا خاصا یعنی کم ازکم ایک تہائی 1/3ہونا چاہیے۔ جن ضرورتوں کو محسوس کرنا بھی اللہ کو پسند ہے ان کو پہلے عرض کریں۔
٭ ایک حاجت عرض کریں اور درود پڑھیں۔
٭ غائب لوگوں کے لیے دعا مانگیں۔ (ایسا کرنے والا) بڑا خوش نصیب آدمی ہے۔
٭ اسمائے حسنٰی کو ’یا‘ کے ساتھ تین بار پڑھیں، پھر دعا کریں۔
٭ زور دینے کے لیے حضور کی نسبت تین بار ساتھ لگائیں۔
٭ دعا صرف ہاتھ اٹھانے کا نام نہیں۔

Comments

Click here to post a comment