ہوم << کنوارگی کے فوائد و نقصانات پہ زریاب اور فیصل کے درمیان مکالمہ . فیصل اقبال گوپےراء

کنوارگی کے فوائد و نقصانات پہ زریاب اور فیصل کے درمیان مکالمہ . فیصل اقبال گوپےراء

 فیصل اقبال گوپےراءزریاب شادی شدہ ھے اور کنوارگی کے فوائد گنواتا ھے جبکہ فیصل کنوارھے اور ان فوائد کا انکار کرتا ھے
زریاب : فی زمانہ جو کنوارہ ہے وہ زندگی کی تمام رعنائیوں سے لطف اندوز ہونے کا حق رکھتا ہے
فیصل:جی بالکل ، انسان اگر حرام حلال کی تمیز بھول جائے تو اس چند روزہ زندگی میں لطف ہی لطف ۔ان رعنائیوں کی ویسے ذرا 'تفصیل' ھوجاتی تو ھمیں تعاقب کرنے میں آسانی ھوتی !
زریاب: کنوارہ کسی بھی شادی میں سلامی دینے کا مستحق نہیں ہوتا
فیصل : کہاں رھتے ھو بھائی ۔یہاں ھم نے سلامی جیسی فضول رسم کا بائیکاٹ کیا ھے تو باوجود کنوارہ ھونے کے لوگ لٹھ لے کر پیچھے پڑے ھیں ھمارے 🙁
زریاب : کنوارے کا کوئی سُسرال نہیں ہوتا
فیصل : یہ فائدہ ھے یا نقصان ویسے ؟ دیکھا گیا ھے کہ جو عزت سسرال میں ملتی ھے اسکے کیا کہنے ۔اس پروٹوکول سے محروم ھونے کی خواھش کفران نعمت ھے ویسے بی ٹی ڈبلیو.
زریاب : کنوارے کے دونوں تکیے اس کی اپنی ملکیت ہوتے ہیں.
فیصل : اخیر ھوگئی بھائی ۔چار پیسے خرچ کے دو تکیے اور لے آو۔ویسے ایک دوشیزہ پہ آپ تکیے کو ترجیح دیتے ھیں۔اس سے آپ کے ذوق کا اندازہ کیا جاسکتا
زریاب :کنوارے کو کبھی تنخواہ کا حساب نہیں دینا پڑتا
فیصل : حساب تو ویسے بھی نہیں دینا پڑتا۔بندہ اگر سلسلہ زن مریدیہ سے وابسطہ ھو تو اور بات ھے
زریاب :کنوارے کو دوستوں میں بیٹھے ہوئے کبھی فون نہیں آتا کہ ’’آتے ہوئے چھ انڈے
اور ڈبل روٹی لیتے آئیے گا‘‘۔
فیصل :لگتا ھے جناب کی ماں بہن نہیں ورنہ بیوی کو تو پھر بھی انسان ٹال سکتا ھے ۔ماں کے ایسےحکم جو دن رات آتے ھیں انکو اگنور کرنا ناممکن ھے !
زریاب :کنوارے کو کبھی دوپٹہ رنگوانے نہیں جانا پڑتا
فیصل : خدا گواہ ھے کہ جتنے ڈوپٹے میں نے کنوارگی میں رنگوا چھوڑےھیں آپ نے اس سے آدھے بھی نہیں رنگوائے ھوں گے ۔اماں جی کے ،بہن جی کے
زریاب :
کنوارے کا کوئی سالا نہیں ہوتا لہذا اُس کی موٹر سائیکل میں پٹرول ہمیشہ پورا رہتا ہے
فیصل :دوست تو ھوتے ھیں نا اور وہ زیادہ کمینے ھوتے ھیں ۔۔سالا تو پھر رشتے کا لحاظ رکھ لیتا ھے
زریاب :کنوارے کو کبھی روٹیاں لینے کے لیے تندور کے چکر نہیں لگانے پڑتے
فیصل :ھاں ھاں ماں باپ بہن بھائیوں کو تو بھوک ہی نہیں لگتی نا !!
زریاب :کنوارے کو کبھی فکر نہیں ہوتی کہ کوئی اُس کا چینل تبدیل کرکے ’’میرا سلطان‘‘ لگا دے گا‘
فیصل : پی ٹی سی ایل سمارٹ ٹی وی کی ایپ کررکھی ھے ھم شادی سے قبل ہی۔یہ کوئی اشو نہیں
زریاب :کنوارے کو کبھی کہیں جانے سے پہلے اجازت نہیں لینی پڑتی
فیصل : ماں جی سے لینی پڑتی ھے اور میرا گمان ھے کہ اگر سلسلہ زن مریدیہ والوں سےبیعت نہ کی تو شاید شادی کےبعد کسی سے بھی نہ لینی پڑے ، وہ اللہ رکھی ماں جی کو ھینڈل کرلیا کرے گی
زریاب :کنوارے کو کبھی اپنے موبائل میں خواتین کے نمبرزمردانہ ناموں سے save نہیں کرنے پڑتے.
فیصل : یہ تو کنوارے کو بھی نہیں کرنے چاھیئے.کسی سے غیر شرعی رشتہ نہیں رکھنا چاھیئے.اگر کوئی شرعی حاجت ھو تو اور بات ھے
زریاب :کنوارے کو کبھی کپڑوں کی الماری میں سے اپنی شرٹ نہیں ڈھونڈنی پڑتی
فیصل : واحد فائدہ ابھی تک یہی نظر آیا۔ لیکن یہ فائدہ اتنا بھی بڑا نہیں کہ شادی ہی نہ کی جائے ۔ ذرا سی قسمت اچھی ھوئی تو وہ کپڑے ڈھونڈ کر ریڈی بھی کردیا کرے گی
زریاب :کنوارے کو کبھی ٹوتھ پیسٹ کا ڈھکن بند نہ کرنے کا طعنہ نہیں سننا پڑتا
فیصل :چیزوں کو سلیقے سے رکھنا اچھی عادت ھے اسکا شادی سے تعلق نہیں
زریاب :اسے کبھی دیگچی کو ہینڈل نہیں لگوانے جانا پڑتا
فیصل :لگتا ھے شادی سے پہلے آپ قبرستان رھتے رھے ھو۔کچن کے چھوٹے موٹے کام تو ازل سے ھیں
زریاب : کنوارے کو کبھی اپنے براؤزر کی ہسٹری ڈیلیٹ کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی
فیصل :ایسی ضرورت کبھی بھی نہیں ھونی چاھیئے۔ظاہری اور چھپے ھوئے دونوں گناہ چھوڑ دینے چاھیئں
زریاب : کنوارے کو کبھی کسی کو منانا نہیں پڑتا
فیصل : پیار میں اتنا تو چلتا ھے پھر
زریاب :اسے کبھی کمرے سے باہر جاکے سگریٹ نہیں پڑتا‘
فیصل :سگرٹ ویسے بھی مضر صحت ھے
زریاب :کنوارے کو کبھی چھت کے پنکھے صاف نہیں کرنے پڑتے
فیصل : کرنے پڑتے ھیں بھائی اگر گندگی میں رھنے کا شوق نہیں ھے تو
زریاب : کنوارے کو کبھی ’’پھول جھاڑو‘‘ خریدنے کی اذیت سے نہیں گذرنا پڑتا‘
فیصل : ہر ماہ خریدتا ھوں۔شادی سے پہلے بھی گھر کو صاف ستھرا رکھنا چاھیئے
زریاب :کنوارے کو کبھی پیمپرزنہیں خریدنے پڑتے
فیصل :بھانجے بھانجیوں بھتجے بھتیجوں کے اکثر خریدتا رھتا ھوں جی
زریاب : کنوارے کوکبھی الاسٹک نہیں خریدنا پڑتا‘
فیصل :میں خود بھی الاسٹک پہنتا ھوں(شرماتے ھوئے)
زریاب : کنوارے کو کبھی سالگرہ کی تاریخ یاد نہیں رکھنی پڑتی‘
فیصل : سالگرہ ویسے بھی میں نہیں مناتا۔شجرہ سلف سے پیوستہ 🙂
زریاب : کنوارے کو کبھی دال ماش اور کالے ماش میں فرق کرنے کی ضرورت نہیں پیش آتی
فیصل :ہرماہ آتی ھے بھائی گھر کی گروسری کرتے ھوئے
زریاب : کنوارے کو کبھی نیل پالش ریموور نہیں خریدنا پڑتا‘
فیصل : بارھا خریدا ھے بھئی
زریاب : کنوارے کو کبھی گھر آنے سے پہلے موبائل کے سارے میسجز ڈیلیٹ کرنے کی فکر نہیں ہوتی
فیصل : ایسے الٹے میسجز کرتے کیوں ھو ویسے ؟
‘۔?
اگلی قسط کے لیئے فیصل کی شادی کا انتظار کیجیئے

Comments

Click here to post a comment