ہوم << اہلِ علم اور اہلِ نظر میں فرق - زیان مصطفیٰ

اہلِ علم اور اہلِ نظر میں فرق - زیان مصطفیٰ

اہلِ علم اور اہلِ نظر میں فرق ہوتا ہے۔

ہر اہلِ علم، اہلِ نظر بھی ہو، یہ ضروری نہیں۔ ہاں، ہر اہلِ نظر، اہلِ علم ضرور ہوتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ زمانے کے بڑے بڑے اہلِ علم حضرات اپنے آپ کو کسی نہ کسی اہلِ نظر سے جوڑے رکھتے تھے۔

وجہ سیدھی سی ہے: علم کی دقیق (مشکل اور پیچیدہ) بحثوں اور اختلافی موضوعات پر کام کرنے والے بعض اوقات ان میں الجھ جاتے ہیں اور خود اپنے عقائد کو خطرے میں محسوس کرنے لگتے ہیں۔ بس یہی وہ مقام ہے جہاں اگر وہ اہلِ نظر کی محفل میں جا بیٹھے، تو سارے وسوسوں سے خلاصی میسر آتی ہے۔ ورنہ خود اپنے ایمان پر خطرہ نظر آنے لگتا ہے۔

الحاد پر کام کرنے والوں کو تو پہلے ہی یہ تلقین ہے کہ خدا کے لیے اس بحث میں ایسے نہ الجھنا کہ خود ہی الجھ جاؤ!
(یعنی دوسروں کو سمجھانے کے ساتھ ساتھ اپنی روحانیت پر بھی توجہ مرکوز رکھنا۔)

درِ یار مل جائے تو اسے چھوڑنا مت، نہ ہی ایسے رویے اختیار کرنا کہ اس شعر کے مصداق بن جاؤ:

بڑے بدنصیب ٹھہرے جو قرار تک نہ پہنچے
درِ یار تک تو پہنچے، دلِ یار تک نہ پہنچے۔