قطر میں فٹبال کا بائیسواں عالمی میلہ قطر میں سج گیا۔ دفاعی چیمپیئن فرانس اپنے کپ کا دفاع کرے گا۔
فٹ بال ورلڈ کپ 2022 میں 32 ٹیمز ورلڈ کپ کے لیے ٹکرائیں گی، جنہیں 8 گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔
سب سے مضبوط چند ٹیمز تو وہی ہیں جن کی حالیہ کارکردگی ، تاریخ اور روایت انہیں دوسروں پر ممتاز کرے۔
اس وقت دنیا کی مضبوط ترین ارجنٹائن کی ٹیم ہے، جو ماضی میں 2 بار ورلڈ کپ جیت چکی ہے اور اس وقت بھرپور فارم میں ہے اور پچھلے 36 میچز سے مسلسل ناقابلِ شکست ہے۔ جس کے مِڈ فیلڈر لاٹورو مارٹینیز اور اینجل ڈی ماریا سالہا سال سے ارجنٹائن کے حریفوں کے لیے دہشت کی علامت ہیں ۔ مگر سب سے اہم اور ورلڈ کپ کے لیے نمایاں ترین چہروں میں سے ایک ہیں، تاریخ میں سب سے زیادہ 6 گولڈن بوٹ اور 7 بیلن ڈی اور ایوارڈ جیتنے والے ارجنٹائن کے کپتان، لائنل میسی ۔ 2014 ورلڈ کپ میں میسی اپنی ٹیم کو فائنل تک لے گئے تھے، مگر فائنل میں ان کی ٹیم گول اسکور کرنے میں ناکام رہی اور اعصاب شکن مقابلے کے بعد بالآخر جرمنی کے ماریو گوتزے نے 113 ویں منٹ میں گول کر کے ورلڈ کپ اپنے ملک کے نام کر دیا تھا ۔ واضح رہے کہ فٹبال میچ 90 منٹس کا ہوتا ہے اور اہم ترین میچز اگر برابر رہیں تو ان کا فیصلہ اضافی وقت اور پھر پینالٹی ککس پر ہوتا ہے۔
برازیل
برازیل نے تاریخ میں سب سے زیادہ 5 بار فٹبال ورلڈ کپ جیت رکھا ہے اور یہ واحد ملک ہے جو فیفا عالمی کپ کے ہر ایڈیشن میں شریک رہا۔
ان کے بھی تھیاگو سلوا ، وینیشیئس جونیئر ، کیزیمیرو وغیرہ تجربہ کار کھلاڑی ہیں۔
مگر سب سے اہم ہیں ، ان کے موجودہ کپتان نیمار جونیئر ، جنہیں عالمی کپ کے نمایاں ترین کھلاڑیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے ۔
دفاعی چیمپیئن فرانس کی ٹیم بھی خاصی مضبوط ہے، اس نے 2018 سے پہلے 1998 کا ورلڈ کپ بھی اپنے نام کیا تھا۔
فرانس کے کپتان کریم مصطفیٰ بینزیما ورلڈ کپ کے چند نمایاں کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں، جنہیں زین الدین زیدان کا جانشین شمار کیا جاتا ہے ۔ مگر آخری اطلاعات کے مطابق بینزیما فٹنس مسائل کے باعث ورلڈ کپ سے باہر ہیں۔
پرتگال کی ٹیم بھی ورلڈ کپ فیورٹس میں سے ایک شمار کی جا سکتی ہے ، جس کے پاس ہر پوزیشن کے لیے بہترین کھلاڑی موجود ہیں۔ یعنی ، جو کنسیلو ، جو فلیکس ، برنارڈو سلوا ، برونو فرنینڈس ، روبن دیاز وغیرہ ،
مگر سب سے اہم ہیں ان کے کپتان ،عالمی شہرت یافتہ کرسٹیانو رونالڈو ۔
ایک اور اہم ٹیم جو بھرپور فارم میں ہے ،
بیلجیئم
ان کے پاس موجودہ دور کا سب سے اچھا گول کیپر ہے ، تھیبو کوردوا ، جبکہ بہترین مڈ فیلڈر کیون ڈی برائن بھی بیلجیئم کی ٹیم میں موجود ہیں۔ ایڈن ہزارڈ ، رومینو لوکاکو سبھی بیلجیم کو کامیابی سے ہمکنار کر سکتے ہیں ۔
ایک اور مضبوط ترین ٹیم جرمنی ہے، جو چار مرتبہ ماضی میں بھی یہ ورلڈ کپ جیت چکی ہے۔ ان کے لیروئے سین ، تھامس ملر اور مارکو ریوس پر پوری دنیا کی نظر ہے۔
اس کے علاوہ یوراگوئے ، اسپین ، انگلینڈ ، سینیگال کی ٹیمز بھی خاصی مضبوط ہیں۔
سینیگال اور انگلینڈ کو تو خصوصاً خاصی اہمیت کے حامل تصور کیا جا رہا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ سابقہ عالمی چیمپئن اٹلی، جس نے 4 مرتبہ عالمی کپ اپنے نام کیا ، وہ اس ورلڈ کپ میں کوالیفائی ہی نہیں کر سکا ۔
بظاہر 8 سے 9 ٹیمز ایسی ہیں جن کو ورلڈکپ کے لیے اصل امیدوار سمجھا جا سکتا ہے ، لیکن باقی سب بھی اگر کوالیفائی کر گئی ہیں تو پھر ظاہر ہے پوری صلاحیت سے مقابلہ کریں گی۔ لیکن فٹبال ایسا کھیل ہے جس میں اپ سیٹس کی توقع کی جا سکتی ہے
یہ ورلڈ کپ تو اس اعتبار سے بھی اہم ہے کہ فٹبال کی دنیا کے روشن ترین ستارے ، کرسٹیانو رونالڈو اور لائنل میسی دونوں ہی آخری بار ورلڈ کپ میں شریک ہو رہے ہیں ۔ بالخصوص لائنل میسی ، جن کو بے حد و حساب خدمات اور تمغوں کے باوجود اس بحث کا سامنا ہے کہ کیا وہ ارجنٹائن کے سب سے بڑے کھلاڑی ہیں یا نہیں ۔
کیونکہ وہ تا حال اپنے ملک کے لیے ورلڈ کپ جیتنے میں ناکام ہیں ، جبکہ ان کے پیش رو آنجہانی ڈیاگو میراڈونا نے دو بار ارجنٹائن کو ورلڈ کپ جتوایا تھا۔
تبصرہ لکھیے