امریکا کے صدارتی انتخابات سے قبل خوب سیاست ہوئی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ہلیری کلنٹن کو جیل میں ڈالنے کی دھمکی دی، ہلیری نے ٹرمپ کو روس کی کٹھ پتلی قرار دیا۔ ایک دوسرے کی ریلیوں پر حملے بھی ہوئے۔ اب ٹرمپ صدر منتخب ہو چکے ہیں تو امریکا میں ان کے خلاف مظاہرے ہوئے۔
سیاسی طور پر بوجھل اس فضا میں ہلیری کلنٹن نے اپنی شکست جس نفاست اور شائستگی سے قبول کی وہ دیکھنے اور سننے کی چیز ہے۔ ہلیری کس قدر دل برداشتہ تھیں وہ ان کے چہرے پر صاف لکھا تھا، یوں لگا وہ رو دیں گی۔ لیکن شکست قبول کرتے ہوئے انہوں نے جو نپی تلی گفتگو کی۔۔۔ عاجز نے اس کا خلاصہ پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ ملاحظہ کیجیے گا انہوں نے شکست کے غم میں امید کے دیے کیسے جلائے ہیں، اور ہار قبول کرتے ہوئے کیا باوقار موقف اپنایا۔ ہلیری کا کہنا تھا کہ میں نے امریکی صدر بننے پر ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارک باد دی ہے اور امید کرتی ہوں کہ وہ تمام امریکیوں کے لیے کامیاب صدر ثابت ہوں گے۔ مجھے اعتراف ہے کہ الیکشن کے نتائج ہماری خواہش اور کوشش کے مطابق نہیں آئے۔ مجھے علم ہے کہ آپ کتنے افسردہ ہیں کیوں کہ میں بھی افسردہ ہوں۔ اور ہماری طرح وہ لاکھوں امریکی بھی جنہوں نے اپنے خواب اور امیدیں ہم سے وابستہ کیں۔ یہ تکلیف دہ ہے، اور اس کا درد دیر تک محسوس ہو گا۔ لیکن میں چاہتی ہوں آپ یہ سب یاد رکھیں۔
ہماری مہم کسی ایک شخص کے بارے میں نہیں تھی، کسی ایک الیکشن کے بارے میں بھی نہیں تھی، یہ ایسا ملک بنانے کے بارے میں تھی جو پر امید ہے، اور بڑے دل والا ہے۔ ہم پر واضح ہوا کہ ہماری قوم اندازوں سے زیادہ تقسیم ہے۔ لیکن مجھے پھر بھی امریکا پر یقین ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ ہمیں ان نتائج کو تسلیم کرتے ہوئے مستقبل کی طرف دیکھنا ہو گا۔ ڈونلڈ ٹرمپ ہمارے صدر ہوں گے۔ ہمیں چاہیے کہ کھلے ذہن کے ساتھ انہیں تسلیم کریں اور رہنمائی کا موقع دیں۔ حقوق اور عزت میں برابری، عبادت اور اظہار کی آزادی ہمارے اصول ہیں۔ ہم ان اصولوں کی عزت کرتے ہیں اور ان کی حفاظت کریں گے۔
یہاں موجود تمام افراد، خاص طور پر نوجوانوں کو کہنا چاہوں گی۔۔۔ میں نے تمام عمر اس چیز کے لیے جدو جہد کی ہے جسے میں نے درست سمجھا۔ مجھے کامیابیاں بھی ملی ہیں اور شدید دکھ دینے والی ناکامیاں بھی۔ آپ میں سے اکثر ابھی اپنی پیشہ وارانہ، عوامی یا سیاسی ذمہ داریاں شروع کر رہے ہیں۔ آپ کو بھی کامیابیاں ملیں گی، اور ناکامیاں بھی۔ ناکامی دکھ دیتی ہے۔ لیکن یقین رکھیں آپ جسے درست سمجھیں اس کے لیے کوشش جاری رکھیں۔ جدوجہد جاری رکھیں۔ آپ کا یقین آپ کی کوشش کا مستحق ہے۔
مجھے امید ہے اگر ہم مل کر کھڑے ہوں، آپس میں اختلافات کم کرنے کے لیے کام کریں تو اچھے دن ضرور آئیں گے۔ میں جانتی ہوں اتحاد ہی ہماری طاقت ہے، یہ طاقت ہی ہمیں آگے لے جائے گی، اتحاد کے لیے کوشش کرنے سے کبھی نہ گھبرائیں۔ دل چھوٹا نہ کریں۔ اچھا موسم بھی آئے گا، تب تک کےلیے ہمیں مزید کام کرنا ہوگا۔
تبصرہ لکھیے