پاک فوج سے نفرت کرنے والوں کے لیے ایک اطلاع ہے کہ ان کی ہر زیریلی اور نفرت انگیز مہم میرے جیسے لوگوں کو پاک فوج سے محبت کرنے پر مزید اکساتی اور فوج مخالف حلقوں کی فتنہ انگیزیوں کا دندان شکن جواب دینے کا خیال سجھاتی ہے۔
اسٹیبلشمنٹ کے سیاسی کردار سے ہمیں شدید اختلاف ہے۔ فوج کا کام اقتدار میں آنا، حکومت چلانا نہیں۔ ڈکٹیٹروں کے کبھی حامی رہے نہ ان شاءاللہ آئندہ کبھی حمایت کریں گے۔ مگر پاک فوج کی قربانیوں کی قدر نہ کرنے والا یا تو احمق اور نابینا ہے یا پھر وہ پاکستان سے زیادہ کسی اور ملک کا وفادار ہے۔
اصولی تنقید میں کوئی حرج نہیں، مگر اس تنقید کا کوئی وقت، موقع محل ہوتا ہے۔ جب سرحدوں پر دشمن فوج موجود ہو، کسی بھی وقت جارحیت کا خطرہ ہو، بھارت جیسے بزدل اور کمینہ دشمن پراکسی وار کے ذریعے پاکستانی ریاست کو مفلوج کرنا چاہتا ہو، فوج کو واحد ڈیفنس لائن سمجھتے ہوئے نشانہ بنانا چاہتا ہو، اس وقت اصولی تنقیدوں کو ڈالیں مٹکے میں، جب وقت آئے گا ، تب ایسی بحثیں بہت ہوں گی، ہم بھی ان میں زور شور سے حصہ ڈالیں گے۔
جہاں تک مسلم لیگ ن کے حامیوں کا تعلق ہے، ان کی برہمی اور ناراضی سمجھ میں آتی ہے۔ مگر سیاسی عصبیت اور سیاسی ہمدردی سے ملک زیادہ اہم ہے۔ فیس بک پر رہنے والوں کو برادر رعایت اللہ فاروقی کی مثال سامنے رکھنی چاہیے۔ اسٹیبلشمنٹ کے سیاسی کردار کے وہ سخت خلاف ہیں، سیاسی طور پر ان کی ہمدردی مسلم لیگ ن کے ساتھ ہے، عمران خان کے سخت نقاد ہیں، آرمی چیف پر کئی امور پر براہ راست تنقید کر چکے ہیں، جس کی جرات کم لوگ کر پاتے ہیں، اس کے باوجود جب بھارتی جارحیت کا خدشہ پیدا ہوا تو فاروقی صاحب کمر ٹھونک کر میدان میں اترآئے، اپنے قلم سے وہ تلوار کا کام لیتے ہوئے دشمن کی چالوں کو بے نقاب کر رہے اور فوجی جوانوں کا حوصلہ بڑھا رہے ہیں۔ ایسا کوئی بندہ ہو تو اس کی فوج پر تنقید پڑھنے اور سننے کا بھی جی چاہتا ہے، اسے یہ حق بھی حاصل ہے کہ آرمی چیف سے لے کر تمام جرنیلوں کو کھری کھری سنا سکے، اداروں کی غلطیوں کا پوسٹ مارٹم کر سکے، کیونکہ اس نے اپنی جرات، دلیری کے ساتھ ریاست پاکستان کے ساتھ اپنی دردمندی، محبت اور غیرمعمولی استقلال بھی ثابت کر دیا ہے۔
ن لیگ کے بعض ناسمجھ پرجوش حامی، بلوچستان یا کے پی کے سے تعلق رکھنے چند حماقت کی حد تک جذباتی قوم پرست اور ہر بات میں فوج کو گالیاں دینے والے نام نہاد لبرلز کی باتیں ہم نہیں سن سکتے۔ پاکستانی اداروں پر وہ بات کرے جو پاکستان کے ساتھ اپنی محبت کا ثبوت بھی دے سکے۔ بغداد تباہ کرانے والے علقمی کا کردار ادا کرنے والے جب یہ شکوہ کریں کہ ہم پر غداری کا لیبل لگایا جا رہا ہے اور ہماری بات نہیں سنی جار ہی تو ان کا شکوہ بےجا، فضول اور غلط ہے۔ باقی میری فیس بک وال پر اور میرے دل میں فوج دشمنوں کی کوئی جگہ نہیں۔
پاکستان میری محبت ہے، اس کا دفاع کرنے والی فوج کے ساتھ بھی محبت کا یہی رشتہ ہے۔ پاکستان ہو، پاک فوج ہو یا پاکستانی عوام ، ان کے خلاف زہر اگلنے والوں، فتنہ پروروں کا جواب بلاک کے ہتھوڑے سے دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ دلیل ڈاٹ پی کے کی ادارت چھوڑنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ کھل کر اپنے مافی الضمیر کا اظہار کیا جائے اور شرانگیزی کرنے والے ففتھ کالمسٹوں کے پرخچے اڑائے جائیں۔ اللہ نے چاہا تو یہ کام پوری قوت سے کریں گے۔
فیس بک پر تو بہت تبصرے ہیں یہاں پر نہ ہونے کے برابر! ایسا کیوں؟