آنے والے دن خواتین کے ہیں۔
ہمیں اچھا لگے یا برا معاشرہ بہر حال ماڈرنائز Modernise ہونے جا رہا ہے۔
عورت کو مغرب کا پروردہ میڈیا گھر کے قلعہ سے باہر لا چکا ہے۔
اسے سبز باغ دکھا کر بے باک بنایا جا چکا ہے۔
وہ جو بیچتے تھے دوائے دل وہ دکان اپنی بڑھا چکے ہیں۔
نہایت خاموشی سے ایسے قوانین بن چکے ہیں جن کے بعد گھر سے بھاگنے والی لڑکی عدالت کے ذریعہ باپ کو جیل بھجوا کرآشنا کے ساتھ اس کے گھر جا سکتی ہے۔ (آہ)
حیا، حجاب، وفا، پاکیزگی، شرافت اور اخلاق جیسی روایات و اقدار منہ چھپاتی پھرتی ہیں، انہیں کوئی جائے پناہ نہیں ملتی۔
این جی اوز اور امریکن سفارتخانہ ہاتھ دکھا چکے۔
آنے والے کل میں معاشرے عورتیں چلا رہی ہوں گی، فیصلے ان کی مرضی سے ہو رہے ہوں گے، اہم ادارے ان کے پاس ہوں گے۔
میرے لفظ اگر کچھ آنکھوں کو ناخوشگوار لگ رہے ہیں تو یقین کیجیے لکھتے ہوئے میں بھی آنکھوں کی پتلیاں دھو رہا ہوں مگر آنے والے کل کا یہ منظر بدلنا؟
کاش میرے بس میں ہوتا۔
اس سونامی طوفان سے کچھ بیٹیوں کو بچانے کی ایک ہی صورت ہے۔
جزوی، ضمنی، ذیلی چیزوں کی اصلاح ان پر مسلط کرنے کے بجائے نرمی، محبت اور دلیل کے ساتھ بیٹیوں کو معاشرتی روایات سے نہیں بس اسلام کی بنیادی ہدایات سے جوڑنے کی کوشش کریں۔
1) اس نسل کو ”تحمل“ سے سمجھنے کے بجائے ”تحکم“ سے سیدھا کرنا ممکن نہیں۔
2) قران، رسول حدیث، آخرت کو اس نسل کی نظر سے دیکھیں تو آپ کو اندازہ ہوگا کہ ان کی نظر میں بد قسمتی سے یہ اپنا اثر کھو بیٹھے ہیں اور اس کا آغاز اس روز ہوا تھا جب شرفا نے اپنے گھر کیبل کا کنکشن لگوایا تھا اور اپنے بچوں کو مہنگے سیکولر اسکول میں داخل کروایا تھا یا پھر نیا فون لے کر تنہائی فراہم کی تھی اور پیار سے دعوی کیا تھا کہ ”مجھے اپنی بیٹی پر پورا بھروسہ ہے“
3) طوفان دروازوں سے ٹکرا رہا ہے، محبت اور لہجہ کی نرمی کے” کہف“ بنائیں
4) شیطان کے گھر میں داخلے کے دروازے بند کریں۔
5) متبادل تیار کرنے پر ریسرچ اور ڈیولپمنٹ کے ادارے بنائیں۔
6) گھر کے ڈرائنگ رومز کو ”فری کائونسلنگ سینٹرز“ میں بدل لیں۔
7) چھوٹی چھوٹی چیزوں میں آزادی دیں، سمجھ لیں کہ زمانہ بدل گیا۔
8) جنریشن گیپ کا اعتراف کریں، بچیوں کو سمیٹیں، ان کی صلاحیتوں کو دیکھیں اور راستہ دیں، اس سے پہلے کہ وہ چھین کر لے لیں کیونکہ صرف بند باندھیں گے تو طوفان انہیں بہا لے جائیں گے۔
9) یہ نسل ایموشنل بلیک میلنگ کو سمجھنے لگی ہے، آپ کے آنسو اس کی نظر میں اکثر بس پانی کے چند قطرے ہوتے ہیں، آپ بھی اب سمجھ لیں اور انہیں یوں مٹی میں نہ رولیں۔
10) روایتی اسلام اور محمدﷺ کے اصل اسلام کا فرق سمجھیں۔
سمجھیں اس سے پہلے کہ وقت اور حالات کے تھپڑ ہمیں سمجھائیں۔
تبصرہ لکھیے