خبر ہے کہ بھارت کا جنگی جنون، اور آسان لفظوں میں کہیں تو ازلی حسد ایک بار پھر بےقابو ہوگیا ہے۔ کشمیر پر مظالم کی انتہا جاری ہے۔ فوجیوں کی ڈرامائی اموات اور پھر اس کا جواز بنا کر کشمیر کاز کو ناکام بنانے کی سازش بنیے کی فطرت کی تصدیق کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ ادھر تحریک انصاف نے رائیونڈ جانے والے والے راستوں پر کمر کس لی ہے۔ وزیراعظم پاکستان جناب نواز شریف اس وقت اقوام متحدہ میں کشمیر کا مقدمہ لڑ کر براستہ لندان وطن واپسی کے لیے عازم سفر ہیں۔ جنرل اسمبلی میں انھوں نے اچھا خطاب کیا، مسئلہ کشمیر کا واضح کیا، اور بھارت کا اصل چہرہ دنیا کو دکھانے کی کوشش کی۔
ملک کے اہم معاملات ہوں یا کسی مسجد میں لاشیں گرائی جارہی ہوں، خواہ بھارت کے جنگی عزائم منہ کھولے سامنے کھڑے ہوں یا خطے میں ہونے والی غیرمعمولی سرگرمیاں، سب بس ایک ٹویٹ یا ایک بیان کی مار ہیں۔ سلامتی کے ضروری مسائل ہوں یا اندرون ملک معاملات، چند اعلی درجے کے دانشور بیٹھک لگا کر ٹویٹس میں تعلق اور لاتعلق کی کڑیاں جوڑتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ ایک صاحب فرما رہے ہوتے ہیں کہ یہ دونوں ایک ہی ہیں، بےوقوف عوام کو اور زیادہ بےوقوف بنایا جارہا ہے تو اگلے صاحب تجزیہ دیتے ہیں او میں پہلے ہی کہتا تھا، یہ ساری سازش ہے، پھر اسی طرح ایک ہی شخص چاروں طرف سے گھوم گھوم کر لوڈو گیم کھیلتا رہتا ہے یہاں تک کہ پرائم آور ختم ہوجائے اور بےچارے ناظرین اسی نقطے پر اٹکے اٹکے چینل بدل دیں تواگلی جگہ ایک اور احتساب عدالت اور وہی گھسے پٹے سوالات۔
گاہے خیال آتاہے کہ ان بڑے ناموں کے ساتھ ’سینئر صحافی‘ کا جو لقب لگایا جاتا ہے، ہمارے یہ معزز اور سینئر صحافی حضرات کس حد تک اس ٹائٹل کے ساتھ انصاف کر رہے ہیں جبکہ صحافت کا بنیادی اصول غیر جانبداری ہے یایوں کہا جائے کہ پالیسی کے ہاتھوں تجزیے بھی جانبدار نہیں رہے؟
یہ تو تھا ایک وہ مسئلہ جو دراصل مسئہ ہی نہیں ہے مگر ہمارے یہاں گھنٹوں گھنٹوں اس پر بحث کی جا رہی ہے، اب اللہ جانے اور کتنے دن چلے گی، رہی سہی کسر پوری کردی محمد عامر نے، جی ہاں انہوں نے شادی کرکے چینل والوں کو روزگار بخش دیا۔ ہمارے رپورٹر حضرات پیچھے پیچھے رہے، وہ بھی براتیوں کے حقوق نبھاتے اور بعد میں نئی نویلی دلہن کو کمرے تک چھوڑ کر آنے کی رسم ادا کرتے نظر آئے۔ اب عامر کو پھونک پھونک کر قدم رکھنا ہوگا کیونکہ اس سے پہلے جن کرکٹرز کی شادیوں میں میڈیا براتی بنا وہاں بورڈ کی طرف سے کچھ نیک تمنائوں کا اظہار نہیں کیا گیا.
تبصرہ لکھیے