کچھ دن پہلے کی بات ہے، میں نے بستر پر جانے سے پہلے حسب معمول کمرے کی بتی بند کر دی. ایک دم سے گہرا اندھیرا چھا گیا، مگر اس میں کوئی چیز چمک رہی تھی، غور کیا تو معلوم ہوا کہ وہ اینڈرائیڈ فون کی چارجنگ والی لائٹ ہے، خیر میں بستر پر لیٹ گیا۔ تھوڑی دیر گزری تھی کہ اس کی ٹمٹماہٹ بڑھ گئی اور مزید کچھ دیر گزری تو مجھے اس ٹمٹاتی روشنی میں کمرے کی اس طرف والی دیوار نظر آنے لگی جدھر فون رکھا تھا۔ یہ تو تھی ایک بات اب آتے ہیں اصل بات کی طرف۔
بات کچھ یوں ہے کہ ہماری چھوٹی سی نیکی جس کی ہمارے سامنے قدر و قیمت ہے ہی نہیں اور نہ ہم اس کی طرف غور کرتے ہیں، وہ بھی تاریک کمرے (معاشرے) میں اس ٹمٹماتی روشنی کا کام کرتی ہے اور آگے چل کرہمارے لیے آسانی کا باعث بنے گی۔ آپ کی چھوٹی نیکیاں جن کوآپ سرِ راہ چلتے ہوئے گنوا دیتے ہیں اور دھیان نہیں دیتے. ان میں راستے میں چلتے ہوئے لوگوں کو سلام کرنا، اگر کوئی تکلیف دینے والی چیز نظر آئے تو اس کو پاؤں کی ٹھوکر سے ہی سہی سائیڈ پر کر دینا۔ اگر کہیں کوئی شخص مصیبت میں اٹکا ہوا نظر آ جائے تو فوراََ سے پہلے اس کی مدد کے اسباب تلاش کرنا کہ کس طرح اس کو اس مصیبت سے نکالا جائے نہ کہ فون لے کر ویڈیو بنانا شروع ہو جائیں یا ویسے ہی باقی تماش بینوں کے ساتھ کھڑے ہو جائیں. کل آپ پر بھی ایسا وقت آ سکتا ہے، آج کسی کے ساتھ بھلائی کی ہوگی تو کل کو اس کا بدلا ملے گا، پھر نہ کہنا کہ میں زندہ جلتا رہا اور معاشرہ میری تصویر بناتا رہا۔ کسی نے یونہی نہیں کہا کر بھلا سو ہو بھلا۔
ہمارا کام ہے بھلائی کی دعوت دینا کیوں کہ یہ بھی ایک نیکی ہے!
تبصرہ لکھیے