میں شترباں ت ھا جہانباں کر دیا اسلام نے
مرتبہ اس نے بلند اس درجہ میرا کردیا
(ظفرعلی خاں)
ہم مسلمان اپنے آپ کو بےقیمت نہ سمجھے، اس لیے کہ ہم اگر بےقمیت ہوتے تو اللہ رب العزت ہمیں اسلام کی دولت سے سرفراز نہ فرماتا. استادنعمان علی خان کاٹویٹ ہے،
”Allah honoured you to be Muslim so there must be something worthy of His service in you“
ترجمہ: ”اللہ نے مسلمان بنا کر تمہارا اعزاز و اکرام کیا، اس لیے تم میں ضرور کوئی چیز اس کی عبدیت کےقابل پوشیدہ ہوگی.“یعنی یہ رتبہ بلند ملا جس کو مل گیا.
ہمارا حال اس تیلی کا سا ہے جس کے پاس اوزان پارس جیسے قیمتی پتھر کے تھے مگر وہ بےوقوف اس کی قیمت سے بےخبر ہو کر ساری زندگی تیل بیچتا رہا. ہمارا حال بھی من حیث الامت، رکھے پارس بیچے تیل والا ہے. حالانکہ اسلام کی شکل میں اللہ نے ہمیں تسخیر ہر دوعالم کا نسخہ عطا فرمایا ہے. اسلام ہی نے گدڑیوں کو عالم کا سلطاں بنایا. کیا تم نے حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا قول فیصل نہیں سنا؟ فرمایا کرتے تھے
”ہم ذلیل تھے اللہ نے ہمیں اسلام کی وجہ سے عزت دی، اگر کوئی اسلام کے علاوہ کہیں اور عزت تلاش کرے گا، اللہ اسے ذلیل و رسوا کردے گا.“
یادش بخیر! اسکول کے زمانے میں اقرا بک ایجنسی کے سبق آموز نصائح و اشعار سے مزین اسٹیکرز ملا کرتے تھے جسے لیٹر بک کی پیشانی پر چسپاں کیا جاتا تھا. اسی میں سے ایک پر یہ قول درج تھا، ”صرف کلاس میں اول آنا ہی تمھاری زندگی کا مقصد نہیں، تمھیں تو دنیا میں سب سے اول رہنا ہے. اس لیے کہ تم اس امت کے فرد ہو جسے قرآن نے بہترین کہا ہے. پیچھے رہنےوالوں کو بہترین نہیں کہتے.“ اس لیے یاد رکھیے، Muslims are never back benchers. (مسلمان پیچھے رہنےوالانہیں ہوتا)
ایک مسلمان اپنی زندگی میں مایوسی کو کوئی مقام نہیں دیتا. وہ حالات پر فتح حاصل کرنا جانتا ہے چاہے وہ کتنا ہی کمزور کیوں نہ ہو. جانتے ہو کیوں؟ اس لیے کہ اس کے یقین کی پوشیدہ قوت ظاہری کمزوری سے کئی گنا طاقتور ہوتی ہے. زمین کے خودساختہ خدائوں سے وہ خوف نہیں کھاتا، اس لیے کہ اس کاحامی اور ناصر زمانوں کا خدا ہوتا ہے.
کیا یہ طرفہ تماشا نہیں کہ جس کے وجود کو حدیث نبوی ﷺ میں وجود کائنات کا سبب بتایا گیا ہو، آج وہ اپنی حقیقت سے نا آشنا ہے.
خدائے لم یزل کا دستِ قدرت تو زباں تو ہے
یقیں پیدا کر اے غافل کہ مغلوبِ گماں توہے
پرے ہے چرخ نیلی فام سے منزل مُسلماں کی
ستارے جس کی گرد راہ ہوں، وہ کارواں تُو ہے
تبصرہ لکھیے