ہوم << عامر خاکوانی صاحب سے ملاقات کا احوال - زوہیب زیبی

عامر خاکوانی صاحب سے ملاقات کا احوال - زوہیب زیبی

زوہیب زیبی الحمدللہ محترم عامر ہاشم خاکوانی صاحب سے پاکستان پر فتنہ لادینیت کی یلغار اور اس کے سدّباب کے حوالے سے 4 گھنٹوں پر مشتمل ایک بھرپور نشست منعقد ہوئی جس میں سیکولرز کی طرف سے اپنی حدود پھلانگنے کی وجوہات اور انہیں واپس ان کی حدود میں دھکیلنے کے بارے میں تبادلہ خیال ہوا۔ خاکوانی صاحب نے اپنے مشاہدے و فراست کے مطابق مختلف مشوروں سے نوازا نیز انتہائی اخلاص کا مظاہرہ کرتے ہوئے دوران نشست ہی ممکنہ مدد و تعاون کی فراہمی کا آغاز بھی کردیا۔ ان سے مل کر ایک بات پر اطمینان ہوا اور ایک لحاظ سے ڈھارس بندھی کہ پرنٹ میڈیا میں ایسے صحافیوں کی ایک معقول تعداد موجود ہے جو سیکولرازم کو اسلام کا متبادل نہیں سمجھتی ہے، اسلامی عقیدے اور نظریے پر سختی سے کاربند ہے اور اس کے لیے کام کرنے کو تیار ہے۔
خاکوانی صاحب کے بارے میں ان کی تحاریر کی روشنی میں جیسا اندازہ قائم کیا تھا، انھیں اس سے کہیں بڑھ کر پایا۔ بلاشبہ وہ مخلص انسان، سچے پاکستانی، اسلام پسند مسلمان اور معتدل مزاج صحافی ہیں۔ ان کے بارے میں مجھے یقین ہے کہ وہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر ہم مسلمانوں کے دل کی آواز یعنی دوسرے اوریا مقبول جان بن کر ابھریں گے۔ اگرچہ آغاز نشست میں قدرے تکلف تھا مگر پرتکلف عشائیے کے دوران سارے تکلفات مٹ گئے اور پھر ان سے کھل کر گوناگوں موضوعات پر گفتگو ہوئی۔
خاکوانی صاحب کی جو بات مجھے سب سے زیادہ پسند ہے، وہ ان کی آخری حد تک معتدل مزاجی ہے۔ یہی سبب ہے کہ انہوں نے ہر سوال کا جواب نیز کسی بھی دیگر معاملے میں قول وسط ہی اختیار کیا۔ ناچیز کے پاک فوج کے حوالے سے جو اشکالات تھے بشمول ممتاز قادری رحمہ اللہ کا حکومت کی جانب سے پرفریب قتل وغیرہ، ان کو بھی بہت حد تک دور کرنے کی کوشش کی نیز بالخصوص آرمی چیف کے بارے ایک قدرے تلخ اعتراض کا بھی اپنی معتدل مزاجی سے بہت حد تک دفاع ہی کیا۔ ان کے علاوہ کچھ باتیں نہاں از دستاویزات ”Off the record“ ہونے کے سبب بیان نہیں کی جا سکتیں۔
خوش قسمتی سے خاکوانی صاحب ہماری اینٹی سیکولرازم موومنٹ سے قدرے آگاہ ہونے کے سبب ناچیز سے پہلے ہی غائبانہ متعارف تھے، چنانچہ نام و پہچان سنتے ہی نہایت شفقت سے ملے اور سوشل میڈیا کی مہم کو تیز کرنے کے لیے اپنی انقلابی ویب سائٹ جو کہ بلاشبہ اس وقت کی اہم ضرورت ہے یعنی دلیل داٹ پی کے سے متعلق حتی المقدور تحاریر و تجاویز بھیجنے کا حکم بھی دیا۔
دوران گفتگو ایک بار کہنے لگے”میری یادداشت، میرے جسم کی مانند ہاتھی جیسی ہے.“ ۔ الغرض کہ جوں جوں وقت گزرتا گیا، میں ان کی شخصیت میں موجود انکساری و سادگی کا قائل ہوتا گیا اور وقت رخصت میں صدق دل سے یہ جملہ کہنے سے نہ رک سکا؛
”Sir ! No doubt you are a great person“
دعا ہے کہ خاکوانی صاحب اپنی صلاحیتوں کو مزید بہتر طور پر نیک مقاصد کے لیے استعمال کرسکیں ۔۔ آمین

Comments

Click here to post a comment

  • بھئی ہماری تو دعا ہے اللہ نہ کرے کہ خاکوانی صاحب دوسرے اوریا مقبول جان بن کے ابھرے...خاکوانی صاحب جیسے ہیں انہیں وہی رہنے دے..شکریہ