ایک لڑکا غم اور غصے کی حالت میں باغ میں بیٹھا ہوا تھا اور کچھ بڑبڑا رہا تھا۔ اُسی باغ میں ایک درخت پر ایک بلبل بیٹھی سب کچھ دیکھ رہی تھی۔ وہ سوچنے لگی کہ آخر اِس لڑکے کو کیا ہوا ہے؟ بلبل اُڑ کر اُس لڑکے کے قریب آئی اور اُس سے اُس کی پریشانی اور غصے کی وجہ پوچھنے لگی۔
پہلے تو لڑکے نے بتانے سے انکار کر دیا، مگر بلبل کے بار بار پوچھنے پر اُس نے دل کی بات بتا دی۔ اُس نے کہا:
"مجھے اپنے پروفیسر کی بیٹی سے محبت ہو گئی تھی۔ جب میں اُس سے اپنے پیار کا اظہار کرنے گیا تو اُس نے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ تم غریب ہو، اور اُس نے میرے پیار کے بجائے پیسوں کو ترجیح دی۔"
یہ سن کر بلبل نے مسکرا کر کہا:
"کوئی بات نہیں، میں تمہاری دوست بن جاتی ہوں۔ میں تمہیں روز میٹھے میٹھے گانے سناؤں گی اور تمہیں ہمت دوں گی۔"
اس کے بعد بلبل روز اُسے اپنے مدھر گیت سناتی اور اُسے محنت کرنے کی تلقین کرتی۔ کچھ وقت گزرا تو لڑکا دوبارہ اپنی پڑھائی میں دل لگا کر محنت کرنے لگا۔ اُسے اپنا ادھورا پیار بھی بھول گیا۔ بلبل کے حوصلہ افزا گانوں اور اُس کی مسلسل محنت کی بدولت وہ لڑکا ایک کامیاب ترین انسان بن گیا۔
دوسری طرف اُس لڑکی کی ملاقات ایک پارٹی میں ایک امیر بزنس مین سے ہوئی۔ وہ دونوں ایک دوسرے کو پسند آگئے اور اُنہوں نے شادی کر لی۔ لڑکی نے یہ سوچا کہ اب اُس کی زندگی آرام سے گزرے گی، مگر ہر عروج کو زوال ضرور ہوتا ہے۔ بدقسمتی سے وہ بزنس مین نشے کا عادی نکلا۔ وہ اپنی بیوی سے اچھا سلوک نہیں کرتا تھا۔ نشے کی وجہ سے اُس کا سارا کاروبار بھی ختم ہو گیا اور وہ لوگ سڑک پر آ گئے۔
کچھ عرصے بعد ایک شہزادے نے پورے شہر کے لیے اپنے محل میں ایک بڑی دعوت رکھی۔ اُس دعوت میں اُس لڑکے اور لڑکی دونوں کو بھی بلایا گیا۔ جب وہ دونوں وہاں پہنچے تو لڑکی کی نظر اُس لڑکے پر پڑی۔ اُسے شدید صدمہ ہوا کہ یہ وہی لڑکا ہے جسے اُس نے کبھی پیسوں کی خاطر ٹھکرا دیا تھا۔ اُسے اپنی غلطی کا شدت سے احساس ہوا کہ اُس نے محبت کو ٹھکرا کر سب کچھ کھو دیا۔
اب لڑکا کامیاب انسان بن چکا تھا۔ اُس نے اپنی سچی دوست بلبل کا بہت شکریہ ادا کیا جس نے مشکل وقت میں اُس کا ساتھ دیا اور اُسے سیدھا راستہ دکھایا۔
تبصرہ لکھیے