بچوں کو بتائیے کہ جب دو یا دو سے زیادہ گروہ یا ملک آپس میں اپنے مقاصد کے لیے لڑائی کرتے ہیں تو اسے جنگ کہتے ہیں۔جنگ ظلم ، ناانصافی ، دوسرے ملک کی زمین پر قبضہ کرنے اور اپنی سوچ کو درست ثابت کرنے کے لیے کی جاتی ہے۔ اس بات کی اچھی طرح تفہیم کروائیے کہ جنگ میں لوگ اپنی حفاظت کے لیے لڑتے ہیں اور ملک کے سپاہی ہمیں محفوظ رکھنے کے لیے کوشش کرتے ہیں۔
بچوں کو جنگ اور دشمن کے بارے میں سمجھاتے وقت کچھ اہم نکات کو مدنظر رکھنا والدین کے لیے ضروری ہے تاکہ وہ ڈر اور خوف محسوس نہ کریں اور حالات کی نوعیت سمجھ سکیں ۔
• بچوں کو بتائیے کہ جنگ ایک مشکل صورتحال ہے جس میں ملک کے بہادر لوگ حفاظت کرتے ہیں۔
• بچوں کو اس بات کا یقین دلائیے کہ اللہ ہمارا محافظ ہے۔ وہ ہر مشکل وقت میں ہماری مدد کرتا ہے اور ہمیں محفوظ رکھتا ہے۔ جب ہم اللہ پر بھروسا کرتے ہیں، تو دل کو سکون ملتا ہے۔انھیں نماز پڑھنے، قرآنی آیات اور درود شریف پڑھنے کی تلقین بھی کیجیے۔
• بچوں کو اس بات کی تاکید کیجیے کہ وہ بالکل محفوظ ہیں، ان کے والدین اور ملک کے محافظ ان کی حفاظت کر رہے ہیں۔بس آپ کو ہر وقت محتاط رہنا ہے اور بہادر بننا ہے۔
بچوں کے لیے حفاظتی تدابیر:
ایمرجنسی پلان
بچوں کو بتائیے کہ ایمرجنسی کی صورت میں کہاں جانا ہے، کس سے رابطہ کرنا ہے، اور خود کو کیسے محفوظ رکھناہے۔اپنے محلے کی مسجد، کچھ اداروں اور اپنے پڑوسیوں وغیرہ کے نام بھی یاد کروائیے۔
اہم نمبر
بچوں کو اپنے والدین، قریبی رشتہ داروں اور ایمرجنسی نمبر زیاد کروائیے۔
محفوظ جگہوں کی نشان دہی
بچوں کو بتائیے کہ گھر ، اسکول یا محلے میں وہ کون سی جگہیں ہیں جہاں وہ محفوظ رہ سکتے ہیں جیسے اندرونی کمرے یا تہہ خانہ وغیرہ۔
تربیت:
بچوں کو وقتا فوقتا مختلف امور کی تربیت دیتے رہیے جیسے بھوکےپیاسے رہنے(چاہے کچھ وقت کے لیے ہی )، پرسکون رہنے، شور نہ مچانے وغیرہ وغیرہ۔بھوکے پیاسے رہنے کے لیے رمضان کی مثال دی جاسکتی ہے ۔
خطرے کا احساس
بچوں کو بتائیے کہ اگر خطرہ محسوس ہو تو فوراً والدین یا بڑوں کو آگاہ کریں۔ مشکل حالات میں گھبرانے کی بجائے سمجھ داری سے کام لیں۔بڑے بچوں کو اس بات کی تاکید کیجیے کہ چھوٹے بچوں کی نگرانی کریں، ان کا خیال رکھیں ، خوفزدہ نہ ہوں، کسی بھی خطرے کی حالت میں ڈرنے، شور مچانے یا بھاگنے سے گریز کریں اور پرسکون رہتے ہوئے ایک دوسرے کی مدد کریں۔
ہنگامی بیگ کی تیاری
ہر بچے کو ہدایت کیجیے کہ وہ اپنا ایک چھوٹا بیگ تیار کرے جس میں ضروری چیزیں، پانی، کھانے کی کچھ چیزیں اور ابتدائی طبی امداد شامل ہو۔
آن لائن کونٹینٹ کی نگرانی
بچوں کو جنگ سے متعلق ویڈیوز یا خبریں دیکھنے سے بچائیے ۔ یہ ویڈیوز یا خبریں انھیں خوفزدہ کر سکتی ہیں، ان کا حوصلہ پست کرسکتی ہیں۔
اجنبیوں سے احتیاط
بچوں کو بتائیے کہ جنگ کے موقع پر بھی اجنبی لوگوں سے اتنا ہی دور رہیں جتنا عام حالات میں ۔ کسی بھی انجان شخص کے ساتھ نہ جائیں۔نہ ہی اس سے کسی قسم کا بیگ یا دوسری چیزیں لیں۔
بچوں کو یہ بھی سمجھائیے کہ جنگ کے وقت ہمارے ملک کے سپاہی اپنی جان کی پروا کیے بغیر ہماری حفاظت کرتے ہیں۔ ہمیں ان کا احترام کرنا چاہیے اور ان کے لیے دعا بھی کرنی چاہیے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہمیں بہادر اور سمجھ دار شہری بھی بننا ہے۔ مضبوط، منظم اور پُرعزم رہ کر کوئی بھی مشکل ہمیں ہرا نہیں سکتی۔ یاد رکھیے، اللہ ہمارے ساتھ ہے ۔ ہماری ہمت اور حوصلہ ہماری طاقت ہیں۔ جب ہم ایک دوسرے کا خیال رکھیں گے تو ہر مشکل آسان ہو جائے گی۔(غلام محی الدین ترک)
تبصرہ لکھیے