ہوم << نشہ،سائنس اور طلبہ- ڈاکٹر برکت علی خان۔

نشہ،سائنس اور طلبہ- ڈاکٹر برکت علی خان۔

تعلیمی ادارے طالب علموں کے لئے ذہنی اور اخلاقی افزائش کے مسکن ہیں جہاں ہر والدین اپنے بچے کو بہتر مستقبل اور معیاری طرز زندگی کے لیے تیار کرنا چاہتا ہے۔ حکومت، وقت کی ضرورت کے مطابق نصاب تیار کرتی ہے جہاں ایک طالب علم تعلیمی اور اخلاقی طور پر ترقی کر سکتا ہے۔

جب کوئی طالب علم کسی ادارے میں داخل ہوتا ہے تو اس کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ ڈگری حاصل کرے اور نوکری تلاش کرے۔ یہ خواہش تب ٹوٹتی ہے جب طالب علم سیدھی راہ سے ہٹ جاتا ہے، اور وہ منشیات شروع کر دیتا ہے۔ شروع میں، منشیات اسے خود اعتمادی، آرام، موڈ، اور خوشی فراہم کرتی ہیں. تاہم، وقت گزرنے کے ساتھ، یہ منشیات نشے کے طور پر ایک مخمصہ بن جاتے ہیں. تعلیمی اداروں میں مختلف قسم کی نشہ آور اشیاء ادویات دستیاب ہیں تاہم چرس سب سے عام ہے۔ سگریٹ اور Eسگریٹ پینا اب فیشن بن چکا ہے۔ مشاہدہ میں آیا ہے کہ آج کل طلباء اعصابی درد کے لیے استعمال ہونے والی دوا، پریگبلین کو بطور نشہ استعمال کرتے ہیں۔ یہ آسانی کے ساتھ ملنے والی دوا ہے جس کے رکھنے اور استعمال پر کوئی قانونی پابندی نہیں۔

سب سے زیادہ تشویشناک صورتحال ice کا استعمال ہے۔ یہ نشے کی سب سے خطرناک اور مہنگی شکل ہے۔ ice کو کرسٹل میتھ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، جو سائیکوسس یعنی ذہنی بیماریوں کا سبب بننے والی سب سے زیادہ خطرناک دوا ہے۔ کیمیاوی طور پر، یہ ایمفیٹامین کا رکن ہے، جسے CNS محرک ایجنٹ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ شدید اور دائمی جسمانی اور ذہنی صحت کے مسائل پیدا کرنا بہت عام ہے۔ ice مشہور زمانہ speed سے بھی زیادہ خطرناک ہے، جو کبھی خوشی کی ایک عام دوا تھی۔ ice کو اس کی شکل کی وجہ سے کہا جاتا ہے کیونکہ یہ ایک چھوٹا سا سفید کرسٹل پاؤڈر ہے۔ ice کو انجکشن کےذریعے، ناک کے ذریعے، یا منہ کے ذریعے لیا جا سکتا ہے. Ice ایک شدید کیفیت پیدا کرتی ہے جو آپ کو خوش، پراعتماد، توانا اور چوکنا محسوس کر سکتی ہے۔

آئس استعمال کرتے ہوئے آپ کچھ ایسا محسوس کر سکتے ہیں:
1. جنسی خواہش میں اضافہ کرنا
2. خارش محسوس کرنا
3. دھندلا ہوا نظر
4. اپنے دانت پیسنا
5. دل کی دھڑکن تیز ہونا
6. ضرورت سے زیادہ پسینہ آنا۔
7. منہ خشک ہونا
8. ہلنا اور کانپنا
9. بے چینی محسوس کرنا
یہ اثرات 12 گھنٹے تک رہ سکتے ہیں۔ ice لوگوں کو مختلف طریقے سے متاثر کر سکتی ہے جیسے:
1۔ وہ کتنا لیتے ہیں
2۔ ice کتنا تیز ہے
3۔ شخص کاجسمانی سائز، قد اور وزن
4۔ چاہے وہ اسے لینے کے عادی ہیں اور ایک dose لیں یا
چاہے وہ ایک ہی وقت میں دوسری dose لیں۔

یہ ہاسٹلز میں کیسے دستیاب ہے؟
یہ بہت آسان اور عام ہے۔ سینئر طلبہ اسے جونیئرز کو فراہم کرتے ہیں جبکہ زیادہ تر معاملات میں ہاسٹل بیرا، ہاسٹل چوکیدار یا یونیورسٹی ڈرائیور اور کلینر سپلائی کرتے ہیں۔ یہ بھی نوٹ کیا گیا ہے کہ نجی مساج کرنے والے آئس اور چرس سپلائی کرتے ہیں۔

اس لت کے لیے والدین بھی برابر کے ذمہ دار ہیں کیونکہ زیادہ تر والدین ہاسٹل میں اپنے بچوں کے بارے میں کبھی نہیں پوچھتے۔ اگرچہ ice کی لت طلباء کے رویے میں تبدیلی لاتی ہے لیکن والدین کبھی اس پر توجہ نہیں دیتے۔ ایک بار جب وہ اپنے بچوں کے رویے کی تبدیلی کو نوٹ کریں تو انہیں ایکشن لینا چاہیے۔

اساتذہ بھی اپنے طلباء کی رہنمائی کو نظر انداز کر دیتے ہیں تاکہ انہیں بروقت نشے سے بچایا جا سکے۔ جیسا کہ یہ ایک بہت مشہور کہاوت ہے کہ گناہ اور بیماری کو جڑ پکڑنے سے پہلے ہی اس کا علاج کرنا چاہیے، اسی طرح اگر اساتذہ اور والدین ابتدا میں ہی اس کا نوٹس لیں تو نشے کو آسانی سے روکا جا سکتا ہے۔ اگر طلبہ آئس کا شکار ہو بھی جائیں تو ان کو بےسہارا نہیں چھوڑنا چاہیے بلکہ ان کا مناسب علاج کرنا چاہیے۔

طلبہ اندر یہ احساس پیدا کرنا چاہیے کہ آپ کے اوپر بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ آپ نے اپنے خاندان کو چلانا ہے۔ ملک و قوم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا ہے۔آئس سپلائی کے تمام ذرائع کو بند کرنا ہوگا۔

معاشی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کو دوام دیا جائے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ تعلیمی اداروں میں طلبہ کو منشیات سے دور رکھا جائے۔ تعلیمی اداروں کی انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ نشہ کے خلاف ٹاسک فورس بنائے، سٹوڈنٹس سوسائٹی بنائی جائے جو ہمہ وقت نشہ کے نقصانات اور بچاؤ کے بارے میں سیمینار، ورکشاپ اور واک کا اہتمام کیا کریں۔

Comments

Avatar photo

ڈاکٹر برکت علی خان

ڈاکٹر برکت علی خان گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان میں ڈین فیکلٹی آف فارمیسی اور ڈائریکٹر اورک ہیں۔ فارماسسٹ ہیں، فارماسیوٹیکل سائنسز میں پی ایچ ڈی کی ہے۔ اردو اور انگریزی میں سائنس اور معاشرے کے عام مسائل پر لکھتے ہیں

Click here to post a comment