شکوے سارے ختم ہوتے گئے
تعلق ہمارے ختم ہوتے گئے
پھر اک دن ہوا ختم سب کچھ
پھر عکس ہمارے مدہم ہوتے گئے
جو عکس تھے مدہم وہ ختم ہوئے
وہی مدہم ستارے ختم ہوتے گئے
پھیل گئی خیالوں کی روانی
وہ وہم ہمارے ختم ہوتے گئے
اک حد تھی ان میں ہمارے درمیان
حد ٹوٹی تو کنارے ختم ہوتے گئے
اک ذات سے عزیز کتنے تھے بھروسے
پھر سارے سہارے ختم ہوتے گئے
تبصرہ لکھیے