ہوم << زندگی قطرے کی سکھلاتی ہے اصرار حیات - ادینہ سہیل

زندگی قطرے کی سکھلاتی ہے اصرار حیات - ادینہ سہیل

زندگی قطرے کی سکھلاتی ہے اصرار حیات
یہ کبھی گوہر کبھی شبنم کبھی آنسو ہوا

بشر کی زندگی سکھلاتی ہے جینے کا قرینہ
کہیں زہر ہلاہل بھی پڑے ہیں ہنس کے پینا

صبر کا شیوہ عین تعلیمات دیں ہیں
صبر کے اجر پر ہر مومن کو یقین ہے

زندگی ہر رنگ میں اداب وفا سکھلا گئی
گلوں کے ساتھ کانٹوں کو بھی دل سے لگا گئی

زندگی انسان کی خوشی کا غم کا افسانہ بھی ہے
فنا کے راز سے راز بقا کا پانا بھی ہے

کہیں یہ حساب لیتی کہیں یہ عذاب دیتی ہے
جسے نوازے بے حد و بے حساب دیتی ہے

کہیں مفلس کی ردا کو تار تار کرتی ہے
کہیں یہ بے ضمیروں کو تاجدار کرتی ہے

یہ زندگی ابر رحمت کی فوار بھی ہے
مگر یہ بار بار نہیں فقط ایک بار ہی ہے

کہیں کڑے سبق بھی سکھاتی ہے
کہیں رلاتی تو کہیں ہساتی ہے

کڑی دھوپ ہے کہیں گھنی چھایا ہے
یہ گجلک داستان ہے یہ راز کس نے پایا ہے

پھر بھی زندگی ہے ہمیں جہاں سے پیاری ہے
امید و نا امیدی میں عمر رواں گزاری ہے