ہوم << عزت نفس کا تحفظ ، منگتے پن سے نجات ۔عبدالعلام زیدی

عزت نفس کا تحفظ ، منگتے پن سے نجات ۔عبدالعلام زیدی

اللہ سے قربت کی ان خاص راتوں میں ایک اہم چیز ۔۔۔ اللہ سے اس کا ایسا تعلق مانگنا ہے کہ جو مخلوق سے بے پرواہ کر دے ۔۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا کیا کرتے تھے۔

اَللّٰھُمَّ اکْفِنِیْ بِحَلَالِکَ عَنْ حَرَامِکَ وَاَغْنِنِیْ بِفَضْلِکَ عَمَّنْ سِوَاکَ

ترجمہ : اے اللہ مجھے کفایت دے اپنا حلال رزق دے کر حرام رزق سے بچا اور مجھے اپنے فضل کے ساتھ اپنے سوا دوسروں سے بے نیاز کردے۔

یہ صرف پیسوں کے معاملے میں خدا سے اس کا فضل مانگنے کی دعا نہیں ہے ۔۔ ہر ہر معاملے میں ہم اللہ سے یہی مانگتے ہیں کہ حلال دے اور دوسروں کی محتاجی سے آزاد کر دے ۔

ہر ایسا دوسرا کہ جو ذلیل کرنے والا ہو ، جھکا کر مزے لیتا ہو ، دبا کر سکون حاصل کرتا ہو ، دھمکا کر اپنی دکان چلاتا ہو ، گھور کر اپنی بڑائی قائم کرتا ہو ، چیخ کر اپنی کبریائی کا اعلان کرتا ہو ، مار کر اپنی حکومت قائم رکھتا ہو ۔۔۔ ہر ایسے دوسرے سے ہمیں بے نیاز کر دے ۔۔

ذرا ان دعاؤں کو بھی اسی نظر سے دیکھیں
اللهم إني اعوذ بك من الهم والحزن، والعجز والكسل، والبخل والجبن، والدين وغلبة الرجال اے اللہ! میں فکر و سوچ اور پریشانی سے، عاجزی و کاہلی سے، کنجوسی و بزدلی سے، قرض سے اور لوگوں کے غالب آنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں“۔ ( بخآری )

یہ لوگوں کا غالب آنا ہی تو سارے امراض کی جڑ ہے ، سب غم ، دکھ ، سستیاں ، عاجزی ، بے بسی ، بزدلی ، کنجوسی ۔۔۔۔ قرضے ۔۔۔۔ الغرض ذلت کے یہ سارے مظاہرِ ، اصل میں زندگی میں موجود ان لوگوں سے پھوٹتے ہیں کہ جو لوگوں پر مسلط ہونے ، انہیں دبا کر رکھنے ، ذلیل کرنے ، طعنے مارنے ، گلٹ میں ڈالنے ، کمتری کا احساس دلانے ۔۔۔ کی متکبرانہ بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں ۔۔

اس لیے اسلام اس معاملے میں اللہ سے دعا کی ہر تلقین کرتا کہ اللہ سے مانگو کہ وہ تمہیں ذلیل کرنے والوں کے مقابلے میں کافی ہو جائے ۔۔۔ ذرا یہ دعائیں دیکھیں ۔
وَمِنَ اليَقِينِ مَا تُهَوِّنُ بِهِ عَلَيْنَا مُصِيبَاتِ الدُّنْيَا، وَمَتِّعْنَا بِأَسْمَاعِنَا وَأَبْصَارِنَا وَقُوَّتِنَا مَا أَحْيَيْتَنَا، وَاجْعَلْهُ الوَارِثَ مِنَّا، وَاجْعَلْ ثَأْرَنَا عَلَى مَنْ ظَلَمَنَا، وَانْصُرْنَا عَلَى مَنْ عَادَانَا، وَلاَ تَجْعَلْ مُصِيبَتَنَا فِي دِينِنَا، وَلاَ تَجْعَلِ الدُّنْيَا أَكْبَرَ هَمِّنَا، وَلاَ مَبْلَغَ عِلْمِنَا، وَلاَ تُسَلِّطْ عَلَيْنَا مَنْ لاَ يَرْحَمُنَا. رواه الترمذي (رقم/3502)

ہمیں اتنا یقین دیدے جس کے سہارے دنیا کی مصیبتیں ہیچ اور آسان ہو جائیں، اور جب تک تو زندہ رکھ ہمیں اپنے کانوں اپنی آنکھوں اور اپنی قوتوں سے فائدہ اٹھانے کی توفیق دیتا رہ، اور ان سب کو (ہماری موت تک) باقی رکھ، اور ہمارا قصاص اور ہمارا بدلہ ان سے لے جو ہم پر ظلم کرے، اور جو ہم سے دشمنی کرے اس کے مقابل میں ہماری مدد فرما، اور دنیا کو ہمارا برا مقصد نہ بنا دے، اور نہ ہمارے علم کی انتہا بنا (کہ ہمارا سارا سیکھنا سکھانا صرف دنیا کی خاطر ہو) اور ہم پر کسی ایسے شخص کو مسلط نہ کر جو ہم پر رحم نہ کرے“۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہر مجلس کے اختتام پر یہ دعا پڑھتے تھے ۔۔۔ یہاں صرف کافروں کی دشمنی کا ذکر نہیں ہے بلکہ ہر ظالم کے ظلم کے مقابلے میں اللہ سے دعا مانگی گئی ہے ۔۔۔ اللہ سے یقین مانگا گیا ہے ۔۔۔

دعا کے آغاز میں یقین مانگا گیا ہے ۔۔۔ ظالم سب سے پہلے جس چیز پر وار کرتا ہے وہ یقین ( سیلف کانفیڈنس ) ہی ہوتا ہے ۔۔ گلٹ میں ڈالتا ہے ۔۔ آپ کی ایمان داری کو ۔۔ آپ کی شرافت کو ۔۔۔ آپ کے دین ، اللہ سے تعلق کو ۔۔۔ آپ کے عقلمند ہونے کو ۔۔۔ معزز ہونے کے یقین کو توڑتا ہے ۔۔۔ اسی لیے اللہ سے س۔ سے پہلے یقین کی نعمت مانگی گئی ہے ۔۔ یہ یقین دنیا کی ہر مصیبت کے مقابلے میں آپ کو کھڑا کرتا ہے ۔

ان خوبصورت ایام میں اللہ سے یقین مانگیں ، اور پھر اس احساس کو اپنی زندگی میں قائم کریں ، انفرادی زندگی ہو ، یا گھریلو ، یا سیاسی ۔۔۔ ہر پہلو میں عزت نفس کے احساس کو زندہ رکھیں اور ظالم کا ہاتھ تھامنے کی ہمت خدا سے مانگیں ۔۔ چاہے اس کی کوئی بھی قیمت ادا کیوں نہ کرنی پڑے ۔۔

انسان کی سب سے بڑی تباہی ۔۔۔ اس سے یقین کا کھو جانا ہے ۔۔ عزت کے احساس سے محروم ہونا ہے ۔۔ اب چاہے آپ کو دنیا کی کوئی بھی نعمت کیوں نہ مل جائے ۔۔۔ وہ نعمت آپ کو سکون نہیں دے سکتی ۔۔۔ جب تک کہ آپ کو یقین حاصل نہیں ہوتا ۔

باقی انہی دعاؤں میں ایک اور خوبصورت اشارہ یہ بھی ہے کہ اے اللہ حلال عطا فرما ۔۔۔ تو مطلب ظالموں سے نجات کے ساتھ ساتھ ہمیں اللہ سے ۔۔۔ محبت ، عزت ، احترام کرنے والے لوگ اور ساتھی بھی مانگنے ہیں ۔۔ بے شک یہ بہترین رزق ہے ۔۔۔

جو بھی آپ کے یقین کو چھینتا ہے ، خدا تک جانے کے لیے وہ اپنے قدموں میں گرانا چاہتا ہے ، عزت دینے کے لیے وہ اپنے سامنے ذلت اختیار کرنے پر مجبور کرتا ہے ۔۔ وہ انسان ظالم اور آپ کی زندگی کی آزمائش ہے ۔۔۔ چاہے وہ کوئی مذہبی رہنما ، منہج ، گروہ ہو ، یا گھر کا کوئی سربراہ ، بڑا ، بزرگ ہو ، یا کوئی امیر ، مالدار ، باس ، وڈیرا یا سیاستدان ۔۔

ہر ظالم کے ظلم کو پہچاننا اور اس کا انکار کرتے ہوئے اللہ سے جڑنے کا سفر ہی ایمان کا سفر ہے ، یقین کا سفر ہے ، خوشحالیوں اور عزتوں کا سفر ہے ۔ دعا ہے کہ رب العالمین رمضان المبارک کی ان بابرکت راتوں میں ہمیں اپنے آپ سے جوڑ لے اور حلال پاکیزہ رزق ، لوگ ، دوست ، اپنے عطا فرمائے اور ہر حرام ۔۔۔ سے محفوظ فرمائے آمین یارب العالمین

Comments

Avatar photo

عبدالعلام زیدی

عبدالعلام زیدی اسلام آباد میں دینی ادارے the REVIVEL کو لیڈ کر رہے ہیں۔ اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد سے بی ایس کے بعد سعودی عرب سے دینی تعلیم حاصل کی۔ زکریا یونیورسٹی ملتان سے ایم اے اسلامیات اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاولہور سے ایم اے عربی کیا۔ سرگودھا یونیورسٹی سے اسلامیات میں ایم فل کی ڈگری حاصل کی۔ سید مودودی انسٹی ٹیوٹ لاہور میں تعلیم کے دوران جامعہ ازھر مصر سے آئے اساتذہ سے استفادہ کیا۔ دارالحدیث محمدیہ درس نظامی کی تکمیل کی۔ دینی تعلیمات اور انسانی نفسیات پر گہری نظر رکھتے ہیں

Click here to post a comment