ہوم << جُڑا ہوا ہے زمانہ میرے گمان کے ساتھ - ڈاکٹر عثمان عابد

جُڑا ہوا ہے زمانہ میرے گمان کے ساتھ - ڈاکٹر عثمان عابد

کبھی ایسا ہوا ہے کہ آپ نے کسی چیز کے بارے میں اتنا شدت سے سوچا ہو کہ وہ چیز آپ کی زندگی میں واقع ہو گئی ہو؟ شاید آپ نے کسی پرانے دوست کا خیال کیا اور اچانک اس کا فون آ گیا، یا پھر آپ نے کسی مقصد کے لیے اتنی محنت کی کہ وہ مقصد آپ کے قدموں میں آ گیا۔ یہ صرف اتفاق نہیں ہے، بلکہ یہ کائنات کا وہ قانون ہے جو آپ کے گمان، آپ کے یقین، اور آپ کی خواہشات کے ساتھ جُڑا ہوا ہے۔ آج ہم بات کریں گے اسی قانون کی، جسے ہم قانون کشش کہتے ہیں۔

ایک دفعہ کا ذکر ہے، ایک نوجوان تھا جو اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے بے چین تھا۔ اس کا خواب تھا کہ وہ ایک کامیاب مصنف بنے اور لوگوں کے دلوں کو چھو جانے والی کہانیاں لکھے۔ لیکن اس کے اردگرد کے لوگ اسے کہتے تھے کہ "یہ سب خواب ہیں، حقیقت سے دور۔" مگر وہ نوجوان اپنے خوابوں پر یقین رکھتا تھا۔ اس نے اپنے ذہن میں ایک واضح خاکہ بنایا، اپنی کتاب کا کور، اس کے صفحات، حتیٰ کہ وہ لمحات جب لوگ اس کی کتاب پڑھ کر مسکرا رہے ہوں گے۔ وہ ہر روز اپنے خواب کو زندہ رکھتا، اس کے بارے میں سوچتا، اور اس کے لیے محنت کرتا۔ ایک دن، جب وہ اپنی کتاب لکھ رہا تھا، تو اسے احساس ہوا کہ کائنات اس کی مدد کر رہی ہے۔ لوگ اس کے پاس آئے، مواقعے اس کے قدموں میں آ گئے، اور آخرکار اس کی کتاب شائع ہو گئی۔ یہ صرف اس کی محنت نہیں تھی، بلکہ اس کا یقین تھا جو کائنات کے ساتھ جُڑ گیا تھا۔ یہ کہانی صرف ایک کہانی نہیں ہے، بلکہ یہ ایک حقیقت ہے جسے ہم سب اپنی زندگیوں میں محسوس کر سکتے ہیں۔ حضور پاک ﷺ کی زندگی بھی اسی قانون کی عکاس ہے۔ آپ ﷺ نے ایک ایسے معاشرے میں اسلام کی بنیاد رکھی جہاں جہالت اور ظلم کا دور دورہ تھا۔ آپ ﷺ کا یقین، آپ کی دعائیں، اور آپ کی محنت نے کائنات کو بدل دیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: "اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ میں بندے کے گمان کے ساتھ ہوں۔ اگر وہ مجھے اچھا سمجھے تو میں اس کے ساتھ اچھا ہوں، اور اگر وہ مجھے برا سمجھے تو میں اس کے ساتھ برا ہوں۔" یہ حدیث ہمیں بتاتی ہے کہ ہمارا یقین، ہمارا گمان، ہماری سوچ ہی ہماری زندگی کو تشکیل دیتی ہے۔

گمان کیا ہوتا ہے؟ گمان وہ طاقت ہے جو ہمارے ذہن میں موجود ہوتی ہے۔ یہ ہمارے خیالات، ہمارے خوابوں، اور ہمارے یقین کا مجموعہ ہے۔ سائنس نے ثابت کیا ہے کہ ہمارے خیالات ہمارے دماغ میں کیمیائی تبدیلیاں لاتے ہیں، جو ہمارے اعصابی نظام کو متاثر کرتے ہیں۔ جب ہم کسی چیز کے بارے میں مثبت سوچتے ہیں، تو ہمارا دماغ اس کے لیے راستے تلاش کرنا شروع کر دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب ہم کسی چیز کے بارے میں شدت سے سوچتے ہیں، تو کائنات ہمارے ساتھ جُڑ جاتی ہے۔ کائنات کیسے جُڑتی ہے ہمارے گمان کے ساتھ؟ یہ سوال ہر کسی کے ذہن میں آتا ہے۔ درحقیقت، کائنات ایک توانائی کا سمندر ہے، اور ہم سب اس سمندر کا حصہ ہیں۔ جب ہم کسی چیز کے بارے میں سوچتے ہیں، تو ہم اپنی توانائی کو اس طرف مرکوز کر دیتے ہیں۔ یہ توانائی کائنات میں پھیلتی ہے اور اسی طرح کے ارتعاشات کو اپنی طرف کھینچتی ہے۔ جیسے دو ریڈیو سٹیشن ایک ہی فریکوینسی پر کام کرتے ہیں، ویسے ہی ہمارے خیالات اور کائنات کے ارتعاشات ایک دوسرے سے جُڑ جاتے ہیں۔

میرا اپنا تجربہ بھی کچھ ایسا ہی تھا۔ جب میں نے اپنا پہلا میگزین لانچ کرنے کا فیصلہ کیا، تو میرے ذہن میں اس کا ایک واضح خاکہ تھا۔ میں ہر قدم کو تصور کر سکتا تھا، ہر منظر کو دیکھ سکتا تھا۔ میری نیت سو فیصد مثبت تھی، اور مجھے یقین تھا کہ میں یہ کام کر لوں گا۔ اس یقین کے پیچھے جو راز تھا، وہ اللہ کی مدد تھی۔ اس پورے عمل کے دوران، میں اتنا پرجوش تھا کہ سو نہیں پاتا تھا۔ میرے اندر ایک ایسی تڑپ تھی جو مجھے ہر روز متحرک رکھتی تھی۔ میری خواہش کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ پوری کائنات میری مدد کو آ گئی۔ اس عمل میں میں کبھی مایوس نہیں ہوا، کیونکہ جب آپ کی خواہش شدید ہوتی ہے، تو لا آف اٹریکشن اپنا کام شروع کر دیتا ہے۔ لا آف اٹریکشن کو اپنی طرف کھینچنے کے لیے جو چیز درکار ہوتی ہے، وہ ہے کام کرنے کی شدید خواہش اور عمل۔ آپ صرف سوچ کر کچھ حاصل نہیں کر سکتے، بلکہ آپ کو اس کے لیے محنت بھی کرنی پڑتی ہے۔ جیسے حضور پاک ﷺ نے فرمایا: "اللہ تعالیٰ اس بندے کی مدد کرتا ہے جو اپنی مدد آپ کرتا ہے۔" آخر میں، میں آپ کے لیے ایک چھوٹی سی ورک شیٹ پیش کرتا ہوں، جسے آپ اپنی روزمرہ زندگی میں استعمال کر سکتے ہیں: اپنے خواب کو واضح طور پر تصور کریں۔ اس کے بارے میں ہر روز سوچیں اور اس کے لیے دعا کریں۔ اپنے خواب کو پورا کرنے کے لیے ہر ممکن محنت کریں۔ مثبت سوچیں اور کبھی مایوس نہ ہوں۔ یقین رکھیں کہ کائنات آپ کے ساتھ ہے۔ یاد رکھیں، جب آپ کا گمان مثبت ہو، تو کائنات آپ کے ساتھ جُڑ جاتی ہے۔ آپ کی خواہشات، آپ کے خواب، اور آپ کی محنت سب مل کر آپ کی منزل تک پہنچا دیتے ہیں۔ تو آج سے ہی اپنے گمان کو مثبت بنائیں، اور دیکھیں کہ کائنات کیسے آپ کے ساتھ جُڑ جاتی ہے۔ جُڑا ہوا ہے زمانہ میرے گمان کے ساتھ، بس آپ کو اسے پہچاننا ہے۔

Comments

Avatar photo

ڈاکٹر عثمان عابد

ڈاکٹر عثمان عابد لائف کوچ، رائٹر اور ایوارڈ یافتہ محقق ہیں۔ پچاس سے زائد قومی اور بین الاقوامی سائنسی اشاعتیں شائع ہو چکی ہیں۔ اسلام آباد کے وزیراعظم نیشنل ہیلتھ کمپلیکس میں بطور اسسٹنٹ پروفیسر اور پالیسی کنسلٹنٹ خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ان کی تحریریں شوق سے پڑھی جاتی ہیں

Click here to post a comment