روزے کی حالت میں انڈوسکوپی کرانا:
روزے کی حالت میں انڈوسکوپی کرانے سے روزہ ٹوٹ جائے گا اور اس روزے کی قضا لازم ہوگی ،کیونکہ انڈواسکوپی میںپیٹ ، آنتوں اور دل وغیرہ کے معائنے کے لیے کیمرہ استعمال کرتے وقت عام طور پر کیمرے پر منہ کے راستے سے پانی وغیرہ ڈالاجاتا ہے، تاکہ کیمرہ کے گلے سے گزر کر بدن کے متعلقہ حصے پر پہنچنے تک کیمرے پر بدن کی جواندرونی رطوبات لگ گئی ہوںوہ صاف ہوجائیں ۔
روزے کی حالت میںانجیوگرافی کرانا:
روزے کی حالت میںانجیوگرافی کرانے سے روزہ نہیںٹوٹے گا،کیونکہ انجیوگرافی ران کی رگ میں تار ڈال کر کی جاتی ہے ،ا ور رگ کے ذریعے جسم میں دواڈالنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
روزے کی حالت میں ای ٹی ٹی کا استعمال:
ای ٹی ٹی(ETT) ایک ٹیوب ہوتی ہے جوآکسیجن دینے کے لیے منہ کے ذریعے سانس کی نالی میں ڈالی جاتی ہے ،ا س میں کبھی دواڈالی جاتی ہے اور کبھی نہیں ڈالی جاتی ، لہٰذا اس کے استعمال کے وقت اگر اس میں دوا یاپانی وغیرہ ڈالاجائے توروزہ ٹوٹ جائے گا، لیکن اگر اس کے ذریعے صرف آکسیجن دی جائے جس میں کوئی دوا شامل نہ ہو اور کوئی دوایاپانی وغیرہ نہ دیاجائے، توایسی صورت میں ای ٹی ٹی کے استعمال سے روزہ نہیں ٹوٹے گا۔
روزہ کی حالت میں ڈائیلاسس کرانا:
روزہ کی حالت میں ڈائیلاسس کرانے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا،کیونکہ ڈائیلاسس کی دوشکلیں ہیں ۔ڈائیلاسس کی ایک شکل یہ ہوتی ہے کہ بدن کے اندر کاخون مشین اپنے اندر کھینچ کرلے لیتی ہے، پھر اسی خون کوصاف کرتی ہوئی دوسری طرف سے بدن کے اندر داخل کرتی جاتی ہے، اور یہی شکل عام طور پر رائج ہے ۔ڈائیلاسس کی دوسری شکل یہ ہوتی ہے کہ بدن کی کھال کا ٹ کر اس کے اند ر ایک تھیلی جیسی رکھ دی جاتی ہے،تھیلی کے پائپ کا منہ بدن کے باہر ہوتاہے،اور پائپ کے منہ کے ذریعے اس تھیلی کے اندر کیمیکل ڈال دیا جاتاہے، پھر بارہ گھنٹے کے اندر یہ کیمیکل خون کے خراب مادے کواپنے اندر جذب کرتاجاتاہے اور بارہ گھنٹے بعد یہ کیمیکل (جس نے خراب مادے کو اپنے اندر جذب کرلیاہوتاہے) اسی پائپ کے راستے سے نکال لیاجاتاہے، پھر اسے نکالنے کے بعدنیاکیمیکل اس میں ڈال دیاجاتاہے، اوریہ کیمیکل بارہ گھنٹوںمیں اپنا کام کرلے گا۔مفتیانِ کرام کی جدید تحقیق یہ ہے کہ ڈائیلاسس کی ان دونوں شکلوں پر غور کرنے سے معلوم ہوتاہے کہ بدن کے فطری راستوں میں سے کسی راستے کے ذریعے اندر کوئی چیز نہیں پہنچائی گئی ، اس لیے ڈائیلاسس کی دونوں شکلیں روزے کی حالت میں جائز ہیں، ان میں سے کوئی بھی شکل روزے کی حالت میں اختیار کی جائے توروزہ فاسد نہیں ہوگا۔(فتاویٰ قاسمیہ )
مسئلہ:مرد کی پیشاب کی جگہ میں نلکی ڈالنا:
اگر بیماری کی وجہ سے کسی شخص کی پیشاب گاہ میں نلکی ڈال دی جائے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا۔
مسئلہ: عورت کی پیشاب کی جگہ میں نلکی ڈالنا:
اگر عورت کی پیشاب گاہ میں خشک نلکی ڈالی جاتی ہو تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا ،کیونکہ عورت کی شرم گاہ اور معدہ اور آنتوں کے درمیان راستہ نہیں ہے، اس لیے خواتین کی شرم گاہ میں دوائی رکھنے سے روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ تاہم احتیاط اسی میں ہے کہ عورت دوادن میں نہ رکھے، رات کو رکھے۔
جسم کے بعض حصے کی بے ہوشی:
مسئلہ:ناک میں گیس سونگھاکر یا حساس مقام پر سوئی چبھوکر بعض حصے کو بے ہوش کرنا ناقض ِروزہ نہیں ہے۔اسی طرح مریض کی رگ میں سریع العمل انجکشن لگاکر مخصوص مدت کے لیے عقل کو ماؤف کرنا بھی ناقض روزہ نہیں ہے ۔
مسئلہ:مریض نے بے ہوشی سے پہلے روزے کی نیت کرلی اورپھر بے ہوش ہوگیا اورغروبِ شمس سے پہلے پہلے افاقہ ہوگیا تو اس کا روزہ صحیح ہے، مگر غروب آفتاب کے بعد افاقہ ہواتو روزہ درست نہیں ہوگا۔ اس روزے کی قضا کرلے ۔
روشے دار کا حجامہ کرانا:
مسئلہ:روزے کی حالت میں حجامہ کروانے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا،البتہ اگرروزے کی حالت میں حجامہ کروانے کی صورت میں کمزوری لاحق ہونے کا اندیشہ ہو تو یہ عمل مکروہ ہوگا۔
دل کے مریضوں کا روزہ:
مسئلہ:دل کی بعض بیماریوں کے لیے طبیب حضرات ٹکیوں کا نسخہ دیتے ہیں ، یہ ٹکیاں زبان کے نیچے رکھی جاتی ہیں اور فورا ًمنہ میں تحلیل ہوجاتی ہیں ، ایسا کرنے سے مریض کو راحت محسوس ہوتی ہے ۔اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے اس لیے کہ قصداً اس کا ذائقہ حلق کے نیچے اتاراجاتا ہے۔(الفتاویٰ الشرعیۃ)
تاہم اس کا اثر زبان تک ہی محدود رہے اور حلق سے نیچے نہ اترے تو روزہ فاسد نہیں ہوگا ، کیونکہ اس صورت میں یہ کلی کی طرح ہوگا کہ جس طرح کلی سے پانی کا اثر معدے میں حلول نہیں کرتا،ٹھیک اسی طرح ٹکیہ کا اثربھی معدے میں حلول نہ کرے تواس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا۔
بعض ہومیو پیتھک ادویات کو سونگھنا:
مسئلہ:بعض ہومیوپیتھک دوائیں صرف سونگھی جاتی ہیں، ان کو کھایا پیا نہیں جاتا اور سونگھنے یازبان پرٹپکانے سے ان کا کوئی جز بدن کے اندر منتقل نہیں ہوتا، لہٰذا ایسی دواؤں کے سونگھنے سے یا خارجی استعمال سے روزہ فاسد نہیں ہوگا۔ (مراقی الفلاح مع الطحطاوی ، بحوالہ: آئینہ رمضان) اگر ہومیو پیتھک کی دوا ایسی ہو جس کا اثر دماغ یا معدے تک پہنچتا ہو تو روزہ فاسد ہوجائے گا۔
روزے دار کا آپریشن کرانا:
مسئلہ:روزے کی حالت میں آپریشن کرانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے، کیونکہ عام طور پر آپریشن میں کوئی چیز معدے میں نہیںجاتی۔ (فتاوی قاسمیہ،محقق ومدلل جدید مسائل)
روزے دار کا بائی پاس کرانا:
مسئلہ: بائی پاس آپریشن اور ہر ایسا آپریشن جو کہ پیٹ یا دماغ کے علاوہ ہاتھ پائوں وغیرہ کا ہو، اس سے روزہ فاسد نہیں ہوگا، کیونکہ ان میں پیٹ یا دماغ تک کسی چیز کے پہنچنے کا امکان نہیں ہوتا، البتہ اگر آپریشن غروب کے بعد تک مؤخر کیاجاسکتا ہو تو روزے کی حالت میں آپریشن نہ کرانابہترہے، کیونکہ اس میں خون وغیرہ نکلنے کی وجہ سے ضعف لاحق ہوگا جس سے روزہ توڑنے کی ضرورت پیش آسکتی ہے۔(نجم الفتاویٰ )
روزے دار کا لینس لگوانا:
مسئلہ:روزے کی حالت میںلینس(Lans)لگوانا جائز ہے۔(رمضان اور جدید مسائل)
روزے دار کا پھیھڑوں سے پانی نکلوانا:
مسئلہ:روزے کی حالت میں پھیپھڑے سے پانی نکلوانا جائز ہے ، اس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا، کیونکہ پھیپھڑے سے پانی نکالنے میں معدے کاکوئی واسطہ نہیں ، اس سے معدے اورپھیپھڑے میں کوئی چیز داخل نہیں ہوتی ،بلکہ اس سے نکالی جاتی ہے۔(فتاویٰ قاسمیہ،محقق ومدلل جدید مسائل )
حلق یا ناک سے دوربینی نالی ڈالنا:
مسئلہ:اگر معدے وغیرہ کے ٹیسٹ کے لیے حلق یا ناک کے راستے سے دوربین والی نلکی ڈالی گئی، جس میں کوئی دوایا چکناہٹ شامل نہ تھی اور اس کا ایک سرا باہر تھا، تو محض اس نلکی کے ڈالنے سے روزہ نہیںٹوٹے گا،لیکن اگر نلکی کے ساتھ کوئی اور مادہ بھی شامل ہو، تو اس کے اندر داخل ہونے سے روزہ ٹوٹ جائے گا۔(مفطرات الصیام المعاصرۃ)
مقعد سے دوا چڑھانا:
مسئلہ:پیٹ کی صفائی کے لیے پیچھے کے راستہ سے جو دوا چڑھائی جاتی ہے،جس کو انیما کہا جاتا ہے،کے استعمال سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔
بواسیری مسوں پر دوا لگانا:
مسئلہ:بواسیر کے اندرونی مسوں پر مرہم یا دوا لگانے سے روزہ ٹوٹ جائے گا، مگر جو مسے باہر رہتے ہیں ان پر دوا لگانے سے روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ اگر بواسیر کے مسے دو تین انگل کے اندر ہوں اوردوا لگانا ناگزیر ہو تو ان پر کریم لگانے سے روزہ فاسد نہیں ہوگا۔ تری کا اندر پہنچنااس صورت میں روزے کو توڑدیتاہے جب تری پانچ چھ انگل پر پہنچ جائے، اس سے کم مقدار میں تری اندر پہنچنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا اور بواسیری مسے اتنے اندر نہیں ہوتے ،بلکہ ایک دو انگل کے اندر ہوتے ہیں۔تاہم ایسے مریض کو حتی الامکان احتیاط سے کام لینا چاہیے۔
لوپ چڑھانا:
خونی بواسیر کی تکلیف میں روزے کے درمیان خون نکلے تو روزہ نہیں ٹوٹے گا۔
مسئلہ:عارضی مانع حمل اشیا میں سے ایک لوپ ہے، جو عورت کی شرم گاہ میں چڑھایا جاتاہے،چونکہ لوپ فرج میں غائب ہو جاتا ہے اور باہر کچھ نہیں رہتا ، اس لیے اس کوروزے کی حالت میںداخل کرنے سے روزہ ٹوٹ جائے گا۔ روزہ رکھنے سے پہلے سے یہ چڑھاہوا تھا تو روزے پرکوئی اثر نہیںپڑے گا۔(رمضان اور جدید مسائل)
شوگر کے مریض کا روزہ:
مسئلہ:طبی تحقیق کے مطابق شوگر کے مریض افراد کی شوگر کا لیول جب 60یا 70تک پہنچ جائے تو انہیں جان کاخطرہ لاحق ہوجاتا ہے، اس صورت میں ان کے لیے روزہ توڑنے کا حکم ہے، تاہم اگر روزہ توڑنے کے بجائے اگر کوئی آدمی کسی شربت کی کلیاں کرتا ہے اور اس بات کا یقین ہو کہ شربت کے یاچینی کے ذرات وغیرہ حلق سے نیچے نہیں اترے تو اس صورت میں روزہ فاسد نہیں ہوگا۔
انسولین لگانا:
مسئلہ:انسولین چوں کہ کھال میں لگانے کا انجکشن ہے اور روزہ کی حالت میں کھال یا گوشت وغیرہ میں انجکشن لگانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا، اس لیے روزیکی حالت میں انسولین لگانیسے روزہ نہیں ٹوٹے گا،اس لیے شوگر کے مریض روزے کی حالت میں انسولین لگاسکتے ہیں۔
روزے دار کا صمد بونڈ سونگھنا:
مسئلہ:روزے کی حالت میںصمدبانڈ سونگھنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا، البتہ اگرناک میں رکھ کر نشے کے طور پر سونگھی جائے تو عام طور سے اس کے ذرات دماغ تک پہنچ جاتے ہیں، اس لیے صمد بانڈ کو ناک میں رکھ کر سونگھنے سے روزہ ٹوٹ جائے گا۔ اور اگر صمد بانڈ کو ناک میں ڈالے بغیر باہر سے ہی سونگھا جائے تو دیکھا جائے گا کہ اس کے ذرات ناک کے راستے سے اندر گئے یا نہیں ؟ اگر صمد بانڈ کے ذرات اندر چلے گئے تو روزہ ٹوٹ جائے گا، اور اگر باہر سے سونگھنے سے اس کے ذرات اندر نہیں گئے تو صرف سونگھنے سے روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ لیکن بہرحال باہر سے سونگھنے کی صورت میں بھی اس کے ذرات اندر چلے جانے کا احتمال موجود ہے، اس لیے صمدبانڈ سونگھنے سے روزہ بہرحال مکروہ ہو جائے گا ،چاہے ذرات اندر نہ بھی جائیں، لہذا روزے کی حالت میں ناک سے باہر صمدبانڈ رکھ کر سونگھنے سے بھی مکمل پرہیز کرنا چاہیے۔
اورل سیکس:
مسئلہ:اورل سیکس، یعنی: عورت کا مردکی اگلی شرم گاہ اپنے منہ میں لینا یا مرد کا عورت کی شرم گاہ چاٹنا، جانوروں کا طریقہ ہے، مسلمانوں کو اِس سے بچنا چاہیے۔ اور اگر کسی نے روزے کی حالت میں بیوی سے اورل سیکس کیا اور انزال ہوگیا تو روزہ ٹوٹ جائے گا، البتہ صرف قضا واجب ہوگی، کفارہ نہیں۔ اور اگر انزال نہیں ہوا تو روزہ نہیں ٹوٹے گا۔(الدر المختار مع رد المحتار)
لیکوریا کی مریضہ کا روزہ:
مسئلہ:لیکوریا کی مریضہ عورت روزے کی حالت میں اپنے خاص حصے میں کپاس کا ٹکڑا اس طرح رکھ لے کہ کچھ کپاس اندر ہو اور کچھ حصہ باہر رہے تو روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ البتہ اگر کپاس اس خاص حصے میں اس طرح چھپ جائے کہ باہر سے نظر نہ آئے تو روزہ فاسد ہوجائے گا۔
تبصرہ لکھیے