ساری خلقت پر مِرے مولا نے احساں کردیا
بھیج کر محبوبﷺ کو راحت کا ساماں کردیا
عرش پر مہماں بنایا رب نے جب محبوب کو
اس عطا نے سارے عالم کو ہی حیراں کردیا
دل سجا کر رب نے آقاﷺ کی محبت سے مرا
خلد میں جانے کو رستہ مجھ پہ آساں کردیا
جو چلا سرکارﷺ کی سیرت پہ بدلے میں اُسے
عرش والے نے زمانے بھر میں ذیشاں کردیا
رحمتیں اور برکتیں اس پر نچھاور ہوگئیں
جس کسی نے آپ کی طاعت کا اعلاں کردیا
ایک دن بوجہل کی بھی بند مٹھی بول اُٹھی
سنگریزوں نے بھی جاری رب کا فرماں کردیا
سب سے آخر میں خدا نے بھیج کر محبوب کو
اور پھر ختمِ نبوتﷺ کا بھی اعلاں کردیا
دشمنِ جاں سے بھی عالی خُلق سے آتے تھے پیش
آپ کے شیریں تکلم نے تَو حیراں کردیا
اے سحر" اللہ کی تجھ پر عطائے خاص ہے
مدحتِ محبوبﷺ کا سر پر چراغاں کردیا
تبصرہ لکھیے