ہوم << کبھی رنجش، کبھی راحت، کبھی آزار تھا شاید - نیر تاباں

کبھی رنجش، کبھی راحت، کبھی آزار تھا شاید - نیر تاباں

کبھی رنجش، کبھی راحت، کبھی آزار تھا شاید
کہانی کا وہ الجھا سا کوئی کردار تھا شاید
دلائل پاس تھے پھر بھی ہم اس سے ہار جاتے تھے
بہت سادہ تھے ہم یا وہ بہت مکار تھا شاید
میری خوبی کوئی اس پر کبھی کھلتی بھلا کیسے
مجھے لگتا ہے وہ مجھ سے بہت بیزار تھا شاید
زمانے بھر نے جب دیکھا، اسے ہنستے ہوئے دیکھا
بہت جی دار بندہ تھا، یا پھر فنکار تھا شاید
کئی راتیں تسلسل سے وہ کھنڈر خواب میں آیا
میرے مدفون جذبوں کا کوئی دربار تھا شاید
وہ سوکھا پیڑ جس پر منتوں کے سرخ دھاگے تھے
سنا ہے پہلے وقتوں میں گل و گلزار تھا شاید
ہزاروں کٹ مرے لیکن زباں کا قفل نہ ٹوٹا
امیرِ شہر بھی میری طرح لاچار تھا شاید

Comments

Avatar photo

نیر تاباں

نیر تاباں کینیڈا میں مقیم ہیں۔ شعبہ تعلیم سے تعلق ہے۔ کہانی کار اور صداکار ہیں۔ منفرد طرز تحریر ان کی پہچان ہے۔ بچوں کی متعدد کتابوں کا انگریزی ترجمہ کرچکی ہیں۔ ننھے بچوں سے لے کر خواتین تک کی تربیت سے متعلق بھی کوشاں رہتی ہیں۔ ورکشاپس اور کورسز ڈیزائن کیے ہیں، سبھی کے لیے الگ کلاسز ہوتی ہیں۔ ماحول دوست ہیں اور اس حوالے سے آگاہی پھیلاتی ہیں۔

Click here to post a comment