پاکستان میں آن لائن خریداری کے رجحان میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ۔ انٹرنیٹ تک رسائی اور اسمارٹ فون کے بڑھتے استعمال کے باعث پہلے کے مقابلے میں اب زیادہ لوگ آن لائن خریداری کو ترجیح دیتے ہیں۔ آن لائن خریداری روزمرہ زندگی کا معمول بنتی جا رہی ہے۔ گھریلو خواتین کے لئے بطورخاص یہ کسی نعمت سے کم نہیں۔ عالمی کمپنیاں پاکستان کو ایک بڑی ای کامرس منڈی کے طور پر دیکھتی ہیں۔ چینی کمپنیاں مارکیٹ پر قبضہ کر رہی ہیں۔ جبکہ مقامی کاروبار اور مینوفیکچررز اپنی مصنوعات کی فروخت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ حکومت کے پاس ای کامرس کی کوئی واضح پالیسی نہیں ہے۔ مقامی کاروباروں کی حفاظت کے لیے فوری اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔
چینی ای کامرس پلیٹ فارم علی بابا کی ملکیت، دراز، پاکستان میں سب سے بڑا آن لائن مارکیٹ پلیٹ فارم ہے۔ یہ مقامی مصنوعات کے ساتھ ساتھ سستی چینی مصنوعات پیش کرتا ہے۔ حال ہی میں ایک اور چینی کمپنی، ٹیمو نے بھی مارکیٹ میں اپنے کاروبار کا آغاز کیا ہے۔ یہ چین سے براہ راست کم لاگت کی اشیاء پاکستان میں فروخت کے لئے پیش کرتا ہے۔ علی ایکسپریس کئی سالوں سے مقبول رہا ہے۔ یہ پلیٹ فارمز کم قیمتوں اور متواتر رعایتوں کے ساتھ پاکستانی صارفین کو متوجہ کرتے ہیں۔ ان کے پاس مضبوط سپلائی چین، موثر ڈیلیوری نیٹ ورک اور جارحانہ مارکیٹنگ حکمت عملیاں ہیں، جس کی وجہ سے مقامی برانڈز کے لیے مقابلہ کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
مقامی مینوفیکچررز اور ای کامرس برانڈز سنگین چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں۔ پاکستانی کاروبار چینی مصنوعات کی کم قیمتوں کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ بہت سے مقامی فروخت کنندگان کاروبار میں رہنے کے لیے درآمد شدہ اشیاء پر انحصار کرتے ہیں۔ چھوٹے کاروبار پیداوار، ٹیکس اور لاجسٹکس کی ناکافی سہولیات سے دوچار ہیں۔ پاکستان میں تیار کردہ مصنوعات کی طلب کم ہو رہی ہے۔ غیر ملکی پلیٹ فارمز مارکیٹ کا زیادہ تر حصہ کنٹرول کرتے ہیں، جس سے مقامی کھلاڑیوں کے لیے بہت کم جگہ بچتی ہے۔
حکومت کے پاس کوئی منظم اور واضع ای کامرس پالیسی کا فقدان ہے۔ غیر ملکی پلیٹ فارمز کے لیے کوئی واضح اور موئژ قواعد و ضوابط موجود نہیں ہیں۔ چینی کمپنیاں جیسے کہ ٹیمو بغیر کسی قابل ذکر ٹیکس ادا کیے آزادانہ طور پر کام کر رہی ہیں۔ مقامی کاروباروں کو مناسب حمایت نہیں ملتی۔ پاکستانی فروخت کنندگان کے لیے کوئی مضبوط تحفظ نہیں ہے۔ دوسرے ممالک میں اپنی مقامی صنعتوں کی حفاظت کے لیے قوانین ہیں۔ پاکستان میں ایسی پالیسیاں سرے سے موجود ہی نہیں ہیں۔ ضوابط کی عدم موجودگی نے غیر ملکی کمپنیوں کو غلبہ حاصل کرنے کی اجازت دی ہے۔ یہ مقامی معیشت کو کمزور کرنے کا باعث ہے۔لہذا ایک مربوط اور مناسب ای کامرس پالیسی وقت کی اہم ضرورت ہے۔
پاکستان کو اپنی مقامی انڈسٹری کی حفاظت کے لیے ایک مضبوط ای کامرس پالیسی کی ضرورت ہے۔ غیر ملکی پلیٹ فارمز کو مقامی کاروباروں کی طرح ٹیکس کے قواعد پر عمل کرنا چاہیے۔ سستی چینی مصنوعات پر درآمدی ڈیوٹی میں نظر ثانی کی جانی چاہیے۔ مقامی مینوفیکچررز کے لئے حوصلہ افزا پالیسیاں بنانے کی ضرورت ہے۔ حکومت کو مقامی کاروباروں کے لیے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو فروغ دینا چاہیے۔ایسی پالیسیاں مرتب دینے کی ضرورت ہے جس سے پاکستانی اسٹارٹ اپس کے لئے کاروباری مواقع پیدا ہو سکیں۔ صارفین کی آگاہی مہمات کو مقامی مصنوعات خریدنے کے فوائد کو اجاگر کرنا چاہیے۔ درست پالیسیاں مقامی معیشت کو مضبوط بنائیں گی اور روزگار پیدا کریں گی۔
ملکی معاشی ترقی کے لئے "میڈ ان پاکستان" مصنوعات کو فروغ دینا انتہائی ناگزیرہو چکا ہے۔ حکومت کو مقامی مینوفیکچررز کو مراعات فراہم کرنی چاہئیں۔ پاکستان میں موجود آن لائن مارکیٹ پلیسز کو پاکستانی برانڈز کو نمایاں کرنے کا پابند کرنا چاہئے ۔ ڈیجیٹل ادائیگیوں اور لاجسٹکس کی سہولیات کو بہتر بنایا جانا چاہیے۔ نجی شعبے اور حکومت کے درمیان تعاون مقامی ای کامرس کو فروغ دے سکتا ہے۔ چھوٹے کاروباروں کو ٹیکس کے فوائد ملنے چاہئیں۔ پاکستانی مصنوعات پر رعایتیں اور پروموشنز پیش کی جانی چاہئیں۔ مقامی ای کامرس انڈسٹری کو مضبوط بنانے سے درآمدات پر انحصار کم ہوگا۔
مقامی کاروباری اداروں کواپنی کاروباری سرگرمیاں ڈیجیٹل کرنے کی حوصلہ افزائی اور مطلوب سہولیات فراہم کرنا ضروری ہے۔ بہت سے چھوٹے مینوفیکچررز کے پاس آن لائن اسٹورز قائم کرنے کی تکنیکی مہارت نہیں ہے۔ حکومت کو تربیتی پروگرام اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر مہیا کرنا چاہیے۔ مقامی سرمایہ کاروں کو ملکی ای کامرس پلیٹ فارمز میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔ لاجسٹکس انفراسٹرکچر کو مضبوط کرنا بھی اہم کردار ادا کرے گا۔ ملک بھر میں بروقت ترسیل کو یقینی بنانے کے لیے ڈیلیوری نیٹ ورکس کو بڑھایا جانا چاہیے۔ ادائیگی کے طریقوں کو زیادہ موثر اور محفوظ بنانے کی ضرورت ہے۔ آن لائن لین دین میں اعتماد قائم کیا جانا چاہیے تاکہ صارفین کا اعتماد بڑھایا جا سکے۔
پاکستان پوسٹ، حکومتی ملکیت والی ڈاک سروس، ڈیلیوری نیٹ ورکس کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ اپنے وسیع انفراسٹرکچر اور ملک گیر ترسیل کے نظام کے ساتھ، یہ ای کامرس کاروباروں کے لیے سستی اور قابل اعتماد لاجسٹکس سپورٹ فراہم کر سکتی ہے۔ ڈیجیٹل ٹریکنگ، تیز پروسیسنگ، اور بہتر کسٹمر سروس کے ساتھ پاکستان پوسٹ کو جدید بنانا اس کی کارکردگی کو بہتر بنا سکتا ہے۔ ای کامرس پلیٹ فارمز کے ساتھ شراکت داری مقامی کاروباروں کو ملک بھر میں مصنوعات کی ترسیل میں مدد کر سکتی ہے اور یہاں تک کہ برآمدات کو آسان بنا سکتی ہے۔ اپنے موجودہ نیٹ ورک کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، پاکستان پوسٹ پاکستان کے ای کامرس ایکوسسٹم کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
یونیورسٹیوں اور دیگر تربیتی اداروں کومقامی ای کامرس اور ڈیجیٹل انٹرپرینیورشپ پر مرکوز کورسز متعارف کرانے چاہئیں۔جو کہ نا صرف نوجوانوں کواپنے کاروبار پروان چڑھانے کے مواقع فراہم کرے گا بلکہ ایک بہترین کاروباری ایکوسسٹم کی تخلیق اور پائیدار آن لائن کاروباروں کی تعمیر میں مدد کرے گی۔مرتب شدہ پالیسیاں ایسی کاروباری خواتین کے لیے بھی حوصلہ افزا ہونی چاہیے جو تیزی سے آن لائن کاروبار کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ خواتین کی قیادت والے اسٹارٹ اپس کی نشوونما اور حوصلہ افزائی کے لیے خصوصی مراعات متعارف کرائی جانی چاہییں۔
پاکستان کے پاس ٹیکسٹائل، ہینڈی کرافٹس، کھیل، آلات جراحی، چمڑے کی اشیاء، اور زراعت میں مضبوط صنعتیں موجود ہیں۔ ان مصنوعات کی عالمی سطح پربہت زیادہ مانگ ہے۔ ای کامرس پلیٹ فارمز پاکستانی فروخت کنندگان کے لیے اپنی اشیاء برآمد کرنے کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔ مقامی ای کامرس پاکستان کی برآمدات کو بھی بڑھا سکتا ہے۔ اگرچہ بہت سے مقامی کاروباری افراد اپنے طور پہ مقامی اشیا کو بین الاقوامی منڈیوں میں پیش کرتے ہیں۔ ایمازون پر اس وقت بہت سے پاکستانی مقامی اشیا کو امریکہ اور برطانیہ میں فروخت کر رہے ہیں۔ ان بڑے ای کامرس پلیٹ فارمز کے ساتھ حکومتی سطح پر تجارتی معاہدے پاکستانی کاروباروں کے لیے عالمی فروخت کو آسان بنا سکتے ہیں۔ لاجسٹکس سپورٹ، برآمدی سبسڈی، اور آسان کسٹمز طریقہ کار مقامی برانڈز کو بین الاقوامی مارکیٹوں تک پہنچنے میں مزید مدد کریں گے۔ اپنی ڈیجیٹل تجارت کی پالیسیوں کو مضبوط کرکے، پاکستان اپنی عالمی ای کامرس موجودگی کو بڑھا سکتا ہے اور برآمدی آمدنی میں اضافہ کر سکتا ہے۔
پاکستان میں ای کامرس کا مستقبل جرات مندانہ فیصلوں پر منحصر ہے۔ حکومت کو مقامی کاروباروں کی حفاظت کے لیے مضبوط ضوابط لاگو کرنے چاہئیں۔ کاروباری افراد کو مقابلہ میں رہنے کے لیے اپنے کاروبار کو ڈیجیٹل کرنا ضروری ہے ۔ صارفین کو معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے مقامی برانڈز کی حمایت کرنی چاہیے۔ پاکستان میں عالمی ڈیجیٹل معیشت میں ایک اہم کردار ادا کرنے کی زبردست صلاحیت ہے۔ ایک اچھی طرح سے منظم ای کامرس پالیسی، ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری، اور مقامی مصنوعات کی ترویج طویل مدتی ترقی کو آگے بڑھائے گی۔ اگر تمام اسٹیک ہولڈرز درست اقدامات کریں، تو پاکستان ایک پائیدار اور خوشحال ڈیجیٹل مارکیٹ پلیس بنا سکتا ہے جو ہر کسی کو فائدہ پہنچائے۔
تبصرہ لکھیے