ہوم << گمراہ کن مسلکی تعصب - شاہ فیصل ناصر

گمراہ کن مسلکی تعصب - شاہ فیصل ناصر

عرصہ قبل جاپان کے کچھ لوگ اسلام کی طرف مائل ہوئے ۔ وہاں مقیم مسلمانوں کو جب معلو م ہوا تو ان کے بارے میں فکر مند ہوئے۔
بر صغیر سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں کی کوشش تھی کہ یہ لوگ حنفی مذھب (مسلک ) کو اختیار کریں۔ جبکہ وہاں موجود انڈونیشیئن مسلمان بضد تھے کہ انہیں شافعی مسلک اختیار کرنی چاہیئے ۔
اس بحث مباحثہ میں جب گرمی آئی تو مہمانوں کو بھی خبر ہوئی کہ اسلام کے اندر بھی کئی فرقے، مسلکیں، طریقے ، سلسلے ، گروہ اور مکاتب فکر وغیرہ وغیرہ وجود رکھتے ہیں ۔
وہ حیران و پریشاں ہوئے کہ جس نفرت و اختلاف سے ہم نجات ڈھونڈنے اسلام میں داخل ہونا چاہتے ہیں وہ یہاں بھی موجود ہے۔ اس لئے انہوں نے اسلام قبول کرنے سے معذرت ظاہر کی۔

اس واقعے سے جاپان میں دعوت و تبلیغ کرنے والے مخلص مسلمان سوچ بچار پر مجبور ہوئے کہ کیوں اسلام کی راہ میں مسلمان رکاوٹ بن رہے ہیں۔ انہوں نے خراسان سے تعلق رکھنے والے ممتاز عالم دین محمد سلطان المعصومی کو اس واقعے کے بارے میں لکھ کر اس رکاوٹ کو دور کرنے کی استدعا کی ۔
شیخ سلطان المعصومی نے جاپانی مسلمانوں کو اس بارے میں ایک تفصیلی رسالہ لکھا جسمیں دین محمدی کی اصول و امتیازات کو شفاف و آسان طریقے سے بیان کرکے مسلکی تعصب ، اندھے تقلید اور افراط و تفریط کا رد کیا۔ انہوں نے رسالے کا نام رکھا ، "ھدیۃ السلطان الی مسلمی بلاد الیابان" یعنی جاپانی مسلمانوں کیلئے شیخ سلطان کا ھدیہ۔
اس رسالے کی وجہ سے جاپان اور دوسرے ممالک کی مسلمانوں پر بہتر اثر ہوا کہ وہ غیر مسلموں کی ایمان لانے میں رکاوٹ نہیں بن جاتے۔
لیکن برصغیر پاک و ہند میں یہ تعصب اب بھی باقی ہے ۔ چند سال قبل ایک ھندو نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کے سامنے اسی طرح حیرانگی کا اظہار کرکے کہا، کہ جب میں آپ کے پروگرام کیلئے آرہا تھا تو راستے میں کچھ مسلمانوں نے مجھے منع کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ یہاں آکر آپ (ھندو) کو گمراہ کیا جائے گا ۔۔
ایسے بے شمار واقعات دیکھنے اور سننے میں آتے ہیں۔ کئی مساجد سے نمازیوں کو روکنے کیلئے دروازوں پر بورڈز لگے ہوئے نظر آتے ہیں کہ یہ مسجد صرف فلاں مسلک والوں کی ہے، یہاں دوسرے مسلک کے مسلمان نماز پڑھنے کی زحمت نہ کریں۔ مخالف مسلک سے تعلق رکھنے والے امام کی پیچھے نماز نہ پڑھنے کی تلقین اور فتوے تو آپ نے بہت سنے ہوں گے۔ ایسے کارنامے سر انجام دینے والے وہی لوگ ہوتے ہیں جو اپنے آپ کو جنت کی ٹھیکیدار سمجھتے ہیں۔۔۔۔۔شاید ایسے ہی لوگوں کے بارے میں قرآن کریم فرماتا ہے،
"یہ وہ لوگ ہیں کہ دنیوی زندگی میں ان کی ساری دوڑ دھوپ سیدھے راستے سے بھٹکی رہی ، اور وہ سمجھتے رہے کہ وہ بہت اچھا کام کر رہے ہیں ۔" (سورۃ الکہف - 104 )

اللّٰہ تعالٰی سے ہر وقت اپنی لیے ہدایت کی دعا مانگنا چاہیے ۔
آپ ﷺ تہجد کی وقت یہ دعا مانگتے۔
اللَّهُمَّ اهْدِنِي لِمَا اخْتُلِفَ فِيهِ مِنْ الْحَقِّ بِإِذْنِكَ إِنَّكَ تَهْدِي مَنْ تَشَاءُ إِلَى صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ۔
اے اللّٰہ! جن باتوں میں اختلاف کیا گیا ہے تو ہی اپنے حکم سے مجھے ان میں سے جو حق ہے اس پر چلا ، بے شک تو ہی جسے چاہے سیدھی راہ پر چلاتا ہے ۔‘‘ (صحیح مسلم-1811)

Comments

Click here to post a comment