داڑھی مونچھ تو اگ آتی ہے
اگنا ہوتی ہے
بڑا کیوں نہیں ہولینے دیتے خود کو
آجاتے ہو
نیند ہماری بنجر کرنے
تم خوابوں کے دشمن بن کے
جب اتراتے ہو
ہنسی نہیں رکتی ہے ہماری
بس خوابوں کو اور آنکھوں کو
ایذا دےکر
من ہی من میں
تم کوئی فاتح بن جاتے ہو
اور اگر کوئی خواب کا مندر
ڈھے نہیں پائے
پھر تو تمہارا کف اڑتا ہے
صاحبِ عالم
ظل الٰہی
سترہ بار تمھارے حملے
ہم سہتے ہوئے مر جاتے ہیں
لیکن فاتح، سچ تو یہ ہے
لٹتے ہم ہیں
تمھیں بھی خالی کرجاتے ہیں
بڑا کیوں نہیں ہولینے دیتے خود کو -عمران ہاشمی

تبصرہ لکھیے