ہوم << سحری کی روشنی اور ہماری غفلت - عبیداللہ فاروق

سحری کی روشنی اور ہماری غفلت - عبیداللہ فاروق

رمضان المبارک کی پُرنور ساعتیں جہاں رحمت و مغفرت کی خوشبو سے مہکتی ہیں، وہیں ایک خاص وقت ایسا بھی آتا ہے جب آسمان کی وسعتوں میں ربِ رحیم کی رحمتیں دستک دے رہی ہوتی ہیں۔ یہ وہ لمحہ ہوتا ہے جب رات کی تاریکی صبح کی پہلی کرن کو خوش آمدید کہنے کے لیے تیار ہو رہی ہوتی ہے۔ یہی وہ وقت ہے جسے "سحری" کہا جاتا ہے—ایک بابرکت گھڑی، جسے خود نبی کریم ﷺ نے خیر و برکت کا سرچشمہ قرار دیا۔

مگر افسوس! آج ہم میں سے کتنے ہی لوگ سحری کی نعمت کو محض نیند کی چادر میں لپیٹ کر کھو دیتے ہیں۔ سحری کا وقت آتا ہے، فضاؤں میں اذانِ فجر کی بازگشت گونجتی ہے، مگر ہماری آنکھیں خوابوں کی دنیا میں مگن رہتی ہیں۔ ہم بھول جاتے ہیں کہ یہی وہ ساعتیں ہیں جب اللہ کی خاص رحمتیں زمین پر نازل ہو رہی ہوتی ہیں، جب فرشتے دست دعا بلند کرنے والوں کے لیے مغفرت کی دعائیں کر رہے ہوتے ہیں، جب تقویٰ اور قربِ الٰہی کے دروازے کھولے جا رہے ہوتے ہیں۔

سحری محض ایک کھانے پینے کا وقت نہیں بلکہ روحانی توانائی کا ذریعہ بھی ہے۔ اس میں ایک عجیب روحانی سکون اور برکت ہے، جو دن بھر کی عبادات میں توانائی، خشوع اور برکت پیدا کرتی ہے۔ یہی وہ وقت ہے جب روزے دار کا دل اللہ کی طرف متوجہ ہوتا ہے، جب اللہ کے سامنے عاجزی کا اظہار کیا جاتا ہے، جب بندہ اپنے رب کے سامنے جھک کر مغفرت مانگتا ہے۔

لیکن ہمارا حال کیا ہے؟ ہم رات بھر غیر ضروری سرگرمیوں میں مصروف رہتے ہیں، موبائل اسکرینوں میں کھوئے رہتے ہیں، دوستوں کے ساتھ گپ شپ میں وقت ضائع کر دیتے ہیں، اور جب سحری کا وقت آتا ہے تو نیند ہم پر غالب آ جاتی ہے۔ یہ ہماری روحانی غفلت کی علامت ہے، ایک ایسی کوتاہی جو ہمارے لیے بڑی محرومی کا سبب بن سکتی ہے۔

نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "سحری کھایا کرو، کیونکہ سحری میں برکت ہے۔" (صحیح بخاری)
یہ برکت صرف جسمانی نہیں بلکہ روحانی، ذہنی اور قلبی بھی ہے۔ یہ وہ لمحہ ہے جب اللہ کی رحمت قریب آتی ہے، جب گناہوں کی بخشش کے دروازے کھلتے ہیں، جب رزق میں کشادگی اور عبادات میں اخلاص پیدا ہوتا ہے۔ مگر ہم میں سے کتنے ہیں جو اس حقیقت کو سمجھتے ہیں؟

ذرا سوچیے، اگر ہمیں معلوم ہو کہ کسی مخصوص وقت میں کسی بڑے انسان سے ملاقات کا موقع ملے گا، تو ہم اپنی نیند کو قربان کر کے بھی وہاں پہنچنے کی پوری کوشش کریں گے۔ لیکن جب خالقِ کائنات خود ہمیں ایک بابرکت لمحے میں اپنی طرف بلاتا ہے، تو ہم غفلت میں پڑے رہتے ہیں۔ یہ کیسی محرومی ہے؟

ہمیں چاہیے کہ رمضان کے اس مبارک مہینے میں سحری کی اہمیت کو سمجھیں، اس وقت کو اپنی روحانی بالیدگی کا ذریعہ بنائیں، سحری کے لمحات کو بیداری، دعا اور ذکر سے آباد کریں۔ اگر ہم نے یہ عادت اپنالی تو نہ صرف ہمارا روزہ زیادہ پُراثر ہوگا بلکہ ہماری زندگی میں بھی برکتیں نازل ہوں گی۔

سحری کی روشنی کو اپنی زندگی میں شامل کریں، کیونکہ یہی روشنی ہماری روحانی اور دنیوی کامیابی کی ضامن ہے۔

Comments

عبیداللہ فاروق

عبیدالله فاروق جامعہ فاروقیہ کراچی فارغ التحصیل ہیں۔ جامعہ بیت السلام کراچی میں تدریس سے وابستہ ہیں۔ دینی و سماجی امور پر لکھتے ہیں

Click here to post a comment