رمضان المبارک اور قرآن کریم کا آپس میں گہرا تعلق ہے ۔اس عظیم کتابِ ہدایت کا آغاز اسی ماہ ایک مبارک رات کو ہوئی جسے ”ليلةُ ألقدر” اور ”لَيلةُ ألمباركه” کہتے ہیں۔
قرآن کریم کی اس عظیم نعمت اور قیمتی خزانے کی وجہ سے رمضان کا یہ مہینہ مبارک ہوئی، اور روزے و قیام اللیل کی مخصوص عبادات کیلئے منتخب ہوئی۔ اس مہینے کا اصل حاصل قرآن مجید کی تلاوت وسماعت، ترجمہ و تفسیر اور علم وفہم کی حصول کا اہتمام ہے۔
اس ماہ مبارکہ میں جبریل آمین علیہ السلام آکر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو قرآن کریم کا ایک دورہ مکمل کیا کرتے تھے۔ اور آخری سال دو مرتبہ دور کیا۔(بخاری ومسلم۔ عن ابن عباس)
اسلئے رمضان میں قرآن کریم کی تلاوت، ترجمہ و تفسیرکا اہتمام کرنا چاہیے ۔ اور نماز تراویح میں پابندی کیساتھ ایک بار پوری قرآن سننے کی سعادت حاصل کرنا چاہیے ۔ اس کے علاوہ روزانہ فرض نمازوں کے اوقات میں تلاوت کا معمول بنانا چاہیے۔
قرآن کریم میں عموما تقریبا چھ سو صفحات ہوتے ہیں۔ اگر ہم ان صفحات کو ایک ماہ یعنی تیس دنوں پر تقسیم کریں تو روزانہ بیس (20) صفحے آتے ہیں۔ یہ ذرا مشکل معلوم ہوتی ہے، لیکن ان بیس صفحات کو اگر ہم پنج وقتہ نمازوں پر تقسیم کریں تو ہر نماز کے بعد چار صفحے تلاوت کرکے ایک بار قرآن آسانی سے ختم کرسکتے ہیں ۔
اگر آپ رمضان میں دو مرتبہ قرآن کریم ختم کرنا چاھتے ہیں، تو ہر نماز سے قبل اور بعد چار چار صفحات کی تلاوت کرنے سے بآسانی یہ ہدف حاصل ہوتی ہے۔ اسی طرح سحری، چاشت اور عصر کی اوقات شامل کرکے کئی مرتبہ قرآن کریم مکمل تلاوت کرسکتے ہیں ۔
یہ ٹائم ٹیبل عام اور کمزور حضرات کیلئے ہیں، ورنہ قرآن مجید سے شغف رکھنے والے افراد روزانہ دس دس، پندرہ پندرہ پارے تلاوت کرتے ہیں ۔
ہمارا ایک دوست رمضان کی آخری عشرے میں اعتکاف کے دوران روزانہ ایک مرتبہ قرآن کریم ختم کرکے مکمل کرتے۔ کیونکہ رمضان قرآن کا سالگرہ ہے۔۔۔
تبصرہ لکھیے