ہوم << رمضان المبارک اور خواتین اسلام کے ایّامِ حیض- بنت اشرف

رمضان المبارک اور خواتین اسلام کے ایّامِ حیض- بنت اشرف

رمضان المبارک کے مہینے میں جب عورت کے حیض کے دن قریب آتے ہیں تو ہم میں سے اکثر خواتین مایوس ہو جاتی ہیں کیونکہ ان ایّام کی وجہ سے روزہ، تلاوت اور نماز میں رکاوٹ پیدا ہو جاتی ہے۔ خاص طور پر جب آخری عشرہ کے دنوں میں حیض آ جائے تو ہم خواتین قدرے مایوس ہو کر بیٹھ جاتی ہیں کہ ہم عبادت کی راتوں سے محروم ہو گیئی ہیں۔اس مایوسی سے بچنے کے لیے بعض خواتین رمضان المبارک میں حیض روکنے کے لیے دواؤں کا استعمال کرتی ہیں، کیونکہ ہم میں سے اکثر خواتین کا خیال یہ ہوتا ہے کہ رمضان تو سال میں صرف ایک بار آتا ہے اور حیض کے دوران ہم کوئی بھی عبادت نہیں کر سکتے۔ اس لیے پھر مایوس ہو کر اس کو روکنے کے لیے دواؤں کا استعمال کرتی ہیں۔

ان مخصوص ایام میں چونکہ ہم نماز ،روزہ اور تلاوت نہی کر سکتی اس لیے ہم میں سے بہت ساری خواتین حیض کو تکلیف سزا اور گندگی سمجھتی ہیں جس کے نتیجے وہ خود کو اللہ سے بہت دور محسوس کرنے لگتی ہیں، لیکن یہ سارے تصورات غلط ہیں۔ بلکہ حیض کے دوران بھی متعدد عبادات کی جا سکتی ہیں۔ یہ سچ ہے کہ حیض کی مدت میں عورت کو اللہ تعالیٰ نے بعض عبادتوں سے پرہیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ لیکن اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ ہم حیض روکنے کے لیے دواؤں کااستعمال کریں یا پھر خود کو ہر طرح کی عبادت سے محروم سمجھیں۔

سب سے پہلے مایوسی ختم کرنی ہے اور یہ بات ذہن میں پیوسط کرنی ہے کہ اللہ تعالیٰ کے خزانوں میں کمی نہیں ہے وہ رکھے ہوئے روزوں پر اتنا اجر دے سکتا ہے، جس سے چھوٹے ہوئے روزوں کی تلافی ہو جائے۔ وہ پڑھی گئی نمازوں پر اتنا اجر دے سکتا ہے جس سے چھوٹی ہوئی نمازوں کی تلافی ہو جائے۔ ہمیں ان دنوں سے پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے یہ زندگی کا ایک عام اور فطری حصہ ہے۔اگر ہمارے لیے ان مخصوص ایام میں نماز اور روزہ ممنوع ہے تو اللہ نے ہمارے لیے عبادت کے متبادل طریقے بھی رکھ دیے ہیں۔صحابیاتؓ کے طرزِ عمل سے بھی ہمیں یہ سیکھنے کو ملتا ہے کہ وہ رمضان کے ان دنوں میں بھی اللہ کی عبادت اور نیکی کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔

مخصوص ایام کی عبادات:

صحابیاتؓ کی زندگی سے سیکھتے ہوے اب ہم ان عبادت کا تذکرہ کرتے ہیں جو ہم بھی حیض کی حالت میں بغیر کسی مشقت کے رمضان المبارک میں کر سکتی ہیں۔

1. اللہ کا ذکر اور دعا میں مشغولیت

ایک تو یہ کہ معمول کے مطابق نماز کے وقت پر وضو کریں، جائے نماز پر تشریف رکھیں اور یہ وقت اللہ کو یاد کرنے کے ساتھ ساتھ اللہ سے ڈھیر ساری دعائیں مانگیں۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "الدُّعَاءُ هُوَ الْعِبَادَةُ" (سنن ترمذی: 3372) یعنی دعا ہی اصل عبادت ہے۔

2. ذکر و ازکار اور توبہ و استغفار کا معمول

دوسری بات یہ کہ آپ ان دنوں اذکار، تسبیحات توبہ و استغفار اور دعاؤں کا اہتمام کر سکتی ہیں۔بلکہ خود کو ٹاسک دیں کہ ان دنوں میں اتنی اتنی مقدار درود پاک اور استغفار ضرور پڑھنا ہے۔

3. تلاوتِ قرآن پاک کی سماعت

حیض کے حالت میں آپ قرآن کو ہاتھ میں پکڑ کر نہیں پڑھ سکتی لیکن آپ تلاوتِ قرآن سن تو سکتی ہیں،تو بس پھر جتنی آپ رمضان المبارک میں تلاوت کرتی ہیں، روزانہ کے حساب سے معمول کے مطابق اتنی مقدار سنتی رہیں۔
حضرت عائشہ صدیقہ رضی الله عنہا بیان فرماتی ہیں کہ "میں حیض کی حالت میں ہوتی اور رسول الله میری گود میں سہارا دے کر بیٹھ جاتے اور قرآن کریم تلاوت فرماتے"(بخاری و مسلم)
گویا کہ حضرت عائشہ صدیقہ آپﷺ سے تلاوت سماعت فرمایا کرتی تھیں۔

4. علمی و دینی مصروفیات

صحابیاتؓ رمضان میں علم سیکھنے اور سکھانے میں بھی مصروف رہتی تھیں۔لہٰذا ہم بھی اسلامی کتب، احادیث اور سیرت النبی ﷺ کا مطالعہ کريں اور وقت کو قیمتی بنائیں۔

5. گھر کے کاموں کو عبادت بنا لیں

افطار اور سحری کی تیاری کو نیکی کا ذریعہ سمجھیں۔ گھر کے افراد کے لیے نیک نیتی سے کھانا تیار کریں، کیونکہ کسی کو روزہ افطار کرانے کا بڑا اجر ہے۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "مَنْ فَطَّرَ صَائِمًا كَانَ لَهُ مِثْلُ أَجْرِهِ" (سنن ترمذی: 807) یعنی "جس نے کسی روزہ دار کو افطار کرایا، اسے بھی اتنا ہی اجر ملے گا۔"

6. صدقہ و خیرات میں سبقت لے جائیں

یتیموں، مسکینوں، اور ضرورت مندوں کی مدد کریں۔مساجد، مدارس، اور فلاحی کاموں میں حصہ لیں۔نیز کوئی کھانے کی چیز یا کپڑے مستحق افراد کو دیں، کیونکہ یہ بھی ایک بڑی نیکی ہے۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا گیا،کون سا صدقہ افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا "رمضان میں صدقہ کرنا افضل ہے"(سنن ترمذی)

یہ وہ عبادات ہیں جو خواتین حیض کے دوران اس رمضان میں بغیر کسی وقفے کے انجام دے سکتی ہیں۔ ہمیں خود بھی ان معمولات کو سمجھنا ہے اور باقی خواتین کو بھی آگاہ کرنا ہے کہ عبادت لفظ صرف روزه اور نماز تک محدود نہیں ہے بلکہ اللہ کو خوش کرنے اور اس کا اجر کمانے کے بہت سے طریقے موجود ہیں۔
مجھے امید ہے اس کو پڑھ کر مایوس خواتین کو کافی حد تک اطمینان بھی ہوا ہوگا۔ان شاء الله
اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ رمضان المبارک کی بابرکت ساعتوں سے ہمیں خوب فائدہ اٹھانے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین!