تجھ کو چھوڑا نہیں آزاد کیا ہے
خود ویران ہوا تجھے آباد کیا ہے
میرا دل بجھا تھا سو بجھا ہوا ہے
چلو کسی کا سہی تو نے شاد کیا ہے
توں خواب میں آ اور مجھے نظر انداز کر
مجھے تو لگے توں نے کہیں یاد کیا ہے
جو لوگ برسوں کی رفاقت میں کیا کرتے ہیں
وہ کام تو نے فقط ایک مہینے بعد کیا ہے
میں مر بھی سکتا تھا مگر مجھے چھنیک آ گئی غفی
خواب میں ڈر کر ماں نے مجھے یاد کیا ہے
تبصرہ لکھیے