ہوم << سپین کے مسلمان گھوڑوں پر حج کےلیے روانہ - عدنان فاروقی

سپین کے مسلمان گھوڑوں پر حج کےلیے روانہ - عدنان فاروقی

اسپین کے تین دوست 500 سال پرانی اندلسی مسلم روایت کو زندہ کر رہے ہیں، گھوڑوں پر سوار ہو کر مکہ تک حج کے لیے سفر کر رہے ہیں۔ استنبول سے مکہ کی طرف روانہ ہوئے ہیں. ان کا یہ مقدس سفر اس وقت شروع ہوا جب ان میں سے ایک حاجی نے اسلام قبول کرنے کے بعد ایک عہد کیا تھا۔

عبداللہ ہرنینڈیز Abdallah Hernandez، عبدالقادر حرکاسی Abdelkader Harkassi اور طارق روڈریگیز Tariq Rodriguez پچھلے ساڑھے تین ماہ سے اسپین سے گھوڑوں پر سوار ہو کر سفر کر رہے ہیں۔ وہ استنبول پہنچ چکے ہیں اور اپنا حج مکمل کرنے کے لیے اپنا سفر جاری رکھیں گے، اس دوران وہ 500 سال پرانی اندلسی مسلم روایت کو بھی زندہ کر رہے ہیں۔ یہ دوست اٹلی، سلووینیا، کروشیا، بوسنیا و ہرزیگووینا، مونٹینیگرو، کوسوو، شمالی مقدونیہ، بلغاریہ، یونان اور ترکی سے گزرتے ہوئے 8,000 کلومیٹر (4,970 میل) کا فاصلہ طے کر کے شام کے راستے سعودی عرب پہنچنے کا ارادہ رکھتے ہیں

استنبول صباح الدین زعیم یونیورسٹی Istanbul Sabahattin Zaim University کی میزبانی میں، حاجیوں نے ایک تقریب میں طلبہ اور حامیوں سے ملاقات کی، جس کا اہتمام اسی ادارے نے کیا تھا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، یونیورسٹی کی فیکلٹی آف اسلامک سائنسز کے پروفیسر حسین حسنو کوئیونوگلو Huseyin Husnu Koyunoglu نے اس بات پر زور دیا کہ استنبول صدیوں سے حج کے مسافروں کے لیے ایک اہم قیام گاہ رہا ہے۔

ہرنینڈیز نے بتایا کہ انہوں نے پہلی بار 24 سال کی عمر میں اسلام کے بارے میں سنا تھا۔ جغرافیہ کے شعبے میں کام کرتے ہوئے، انہوں نے بائبل اور قرآن کا مطالعہ کیا اور قرآنی آیات کو خاص طور پر متاثر کن پایا۔ انہوں نے ذکر کیا کہ ایک جغرافیہ کے امتحان سے پہلے، انہوں نے خود سے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ کامیاب ہو گئے، تو وہ مسلمان ہو جائیں گے۔ امتحان پاس کرنے کے بعد، ہرنینڈیز نے اسلام قبول کر لیا اور یہ عہد کیا کہ وہ اپنے آباؤ اجداد کی طرح گھوڑے پر سوار ہو کر مکہ حج کے لیے جائیں گے۔

ہرنینڈیز نے وضاحت کی کہ اپنے خواب کو پورا کرنے کے لیے، حرکاسی اور روڈریگیز ان کے ساتھ گھوڑوں پر سوار ہیں، جبکہ بوچائب جادیلBouchaib Jadil ، جو اسپین میں ایک تعمیراتی ماہر ہیں، گاڑی میں رہنمائی کرتے ہوئے ٹیم کو لاجسٹک سپورٹ فراہم کر رہے ہیں۔

حاجیوں میں سے ایک، حرکاسی نے کہا کہ وہ ایک کھوئی ہوئی روایت کو زندہ کر کے خوش ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ انہوں نے اس سفر کے لیے کئی سالوں تک بچت کی اور تربیت حاصل کی۔ چیلنجز کے باوجود، حرکاسی نے اس سفر کو ایک ایڈونچر سے بھرپور قرار دیا۔ "ہمارے ساتھ کئی دلچسپ اور مزاحیہ لمحات گزرے۔ ہم نے دیکھا کہ اللہ ہمارے ساتھ ہے۔ ہم نے خالص نیت کے ساتھ حج کے ارادے سے اس سفر کا آغاز کیا۔" انہوں نے مزید کہا: "اب ہم اس کا حصہ بن چکے ہیں۔ ہم ابھی آدھا سفر طے کر چکے ہیں، اور امید ہے کہ باقی سفر آسان ہوگا۔"

ٹیم نے کہا کہ وہ رمضان کا مہینہ استنبول میں گزارنا چاہتے ہیں اور انہوں نے سلطان احمد مسجد اور آیا صوفیہ گرینڈ مسجد جیسے اہم مذہبی اور تاریخی مقامات کی زیارت کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔